نامہ نگار بلا سرحدیں

(Reporters sans frontières سے رجوع مکرر)

نامہ نگار بلا سرحدیں (RSF یا RWB) (فرانسیسی: Reporters sans frontières ,انگریزی: Reporters Without Borders) پیرس، فرانس میں واقع ایک غیر سرکاری ادارہ ہے جو دنیا بھر میں آزادی صحافت کے فروغ کے لیے کام کرتا ہے۔ اسے 1985ء میں موجودہ معتمد عام (Secretary General) رابرٹ مینارڈ (Robert Ménard) نے رونی برومین (Rony Brauman) (جو اس وقت میڈیسن سانس فرنٹیرس کے صدر تھے) اور صحافی جین-کلاڈ گوئل بیڈ کے ہمراہ قائم کیا تھا۔[1] رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز کا قیام 1985ء میں مونٹ پیلیر کے مقام پر عمل میں آیا۔ ابتدا میں اس کے قیام کا مقصد متبادل صحافت کا فروغ تھا لیکن اس منصوبے کی ناکامی سے قبل تینوں بانیوں میں اختلافات پیدا ہو گئے۔[1] بالآخر صرف رابرٹ مینارڈ بچے جو اس کے معتمد عام بنے۔ مینارڈ نے ادارے کے مقاصد میں تبدیلی کر کے اسے آزادی صحافت سے منسوب کر دیا۔[1] رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ وہ انسانی حقوق کی عالمی میثاق 1948ء کی شق 19 سے متاثر ہو کر کام کر رہی ہے جس میں ہر شخص کو رائے اور اظہار کی آزادی کا حق حاصل ہے اور وہ سرحدوں سے بالا تر ہو کر اطلاعات اور خیالات کی خواہش، حصول اور انھیں پھیلانے کا حق رکھتا ہے۔ یورپ میں یہ قانون 1950ء کے میثاق برائے تحفظ حقوق انسانی و بنیادی آزادی کا حصہ ہے۔ رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز غیر سرکاری اداروں کے ایک نیٹ ورک انٹرنیشنل فریڈم آف ایکسپریشن ایکسچینج (International Freedom of Expression Exchange) کا بانی رکن ہے۔ یہ نیٹ ورک دنیا بھر میں آزادی اظہار کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھتا ہے اور ایسے صحافیوں، مصنفین اور دیگر متعلقہ افراد کا دفاع کرتا ہے جنہیں آزادی اظہار کی پاداش میں ظلم کا نشانہ بنایا گیا ہو۔ 2005ء میں رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے مشترکہ طور پر یورپی پارلیمان کا سخاروف انعام برائے آزادی اظہار حاصل کیا۔ .[2] RWB کئی سالوں سے دنیا بھر میں صحافت کی آزادی کو درپیش خطرات کے حوالے سے عوامی شعور اجاگر کرنے کے لیے کتب شائع کرتا آ رہا ہے۔ حال ہی میں ادارے نے Handbook for Bloggers and Cyber-Dissidents کے نام سے ایک کتاب شائع کی ہے۔ اس میں معروف بلاگر صحافیوں ڈین گلمور، جے روزن اور ایتھن زوکرمین کی کاوشیں شامل ہیں۔

نامہ نگار بلا سرحدیں
قِسمResearch institute, think tank
ہیڈکوارٹرParis, France
ویب سائٹen.rsf.org

آزادی صحافت اشاریہ

ترمیم
 
2007آ آزادی صحافت درجہ بندی

RWB ہر سال آزادی صحافت کے حوالے سے دنیا بھر کے ممالک کی درجہ بندی تیار اور شائع کرتا ہے جو آزادی صحافت کا اشاریہ (Press Freedom Index) کہلاتا ہے۔ مالٹا اور انڈورا جیسے چھوٹے ممالک اس درجہ بندی کا حصہ نہیں بنائے جاتے۔ ادارے نے 2007ء کا اشاریہ 16 اکتوبر 2007ء کو شائع کیا۔ یہ رپورٹ “رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز“ کے شراکت دار اداروں کو بھیجے گئے سوالنامے اور دنیا بھر میں ادارے کے 130 نمائندوں کی بنیاد پر تیار کی جاتی ہے جن میں صحافی، محققین، وکلا اور انسانی حقوق کے کارکن شامل ہیں۔ .[3] اس اشاریہ میں اس بات کا خاص خیال رکھا جاتا ہے کہ اس میں صرف آزادی صحافت کو شمار کیا جائے، صحافت کے معیار کو نہیں۔ درجہ بندی میں صحافیوں کو غیر سرکاری اداروں کی جانب سے درپیش دباؤ کو بھی نمایاں کیا جاتا ہے جیسے اسپین میں باسک دہشت گرد گروہ ETA اور روس میں مافیا کی جانب سے صحافیوں کو درپیش خطرات وغیرہ، جو ان ممالک میں آزادی صحافت کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ Reporters sans frontières, RFO, 6 November 2006 (فرانسیسی میں)
  2. European Parliament. Ladies, Ibrahim and Reporters joint Sakharov prize winners آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ europarl.europa.eu (Error: unknown archive URL)
  3. Reporters Without Borders. How the index was compiled

بیرونی روابط

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم