آسٹریا میں مذاہب کے حوالے سے رومن کیتھولک مسیحیت اہم ہے۔ جو کل آبادی کا 62.4% ہیں۔ 2001ء کی مردم شماری کس مطابق 73.6% آسٹریائی باشندے رومن کیتھولک مسیحیت پر کابند تھے ۔،[1] لیکن 2012ء کی مردم شماری کے مطابق ان کی تعداد 73.6% سے گر کر 63.4% ہو گئی[2][3] اور 2013ء میں مزید 1٪ گر کر 62.4%[4]



آسٹریا میں مذہب (2012)

  کیتھولک (63.5%)
  اسلام (7%)
  لوتھریت (3.7%)
  دیگر یا لا مذہب (19.7%)

تاریخ

ترمیم

آسٹریا پروٹسٹنٹ تحریک اصلاح سے بہت متاثر ہوا، اہم بات یہ کہ آبادی کا ایک بڑا حصا پروٹسٹنٹ بن گیا، اس سلسلے میں ہسبرگ کیتھولک اصلاح تحریک کے سبب کم متاثر ہوا، تاہم، باقی ہر جگہ پر پروٹسٹنٹ نے صفایا کر دیا۔ لیکن کیتھولک نے پھر اثر دیکھایا اور دوبارہ پہلے درجہ پر آ گيا۔

آسٹریا میں بڑے فرقے [5][6]
سال آبادی کیتھولک فیصد لوتھریت[7] فیصد
1951 6,933,905 6,170,084 89.0 % 429,493 6.2%
1961 7,073,807 6,295,075 89.0 % 438,663 6.2%
1971 7,491,526 6,548,316 87.4 % 447,070 6,0%
1981 7,555,338 6,372,645 84.3 % 423,162 5,6%
1991 7,795,786 6,081,454 78.0 % 338,709 5.0%
2001 8,032,926 5,915,421 73.6 % 376,150 4.7%
2005 8,250,000 5,662,782 68.5 % -
2008 8,350,000 5,579,493 66.8 % 328,346 3.9%
2009 8,376,761[8] 5,533,517 66.0 % 325,314[9] 3.9%
2010 8,387,742[8] 5,452,734[3] 65.0 % 323,863 3.9%
2011 8,430,558[8] 5,403,722[3] 64.1 % 319,752 3.8%
2012 8,451,860[8] 5,359,151[10] 63.4 % 313,289[11] 3.7%
2013 8,507,786[8] 5,310,000[10] 62.4 %

چرچ سے وابستگی اور حاضری میں تبدیلیاں

ترمیم

بیس ویں صدی میں 1950ء کے بعد گرجا گھروں کی اہمیت گرنا شروع ہوئی۔ 2005ء کے آخر تک کے اعداد و شمار کے مطابق آسٹریائی کیتھولک کے پیروکاروں کی تعداد 5,662,782 جو کل آبادی کا 68.5% ہے۔ جبکہ اتوار کی عبادت میں حاضری 753,701 ہوتی تھی جو صرف 9٪ بنتی ہے۔[12] آسٹریائی کاتھولک کلیسیا کے اپنی 2008ء کے بیان کردہ اعداد و شمار کے مطابق کل رومن کیتھولک پیروکاروں کی تعداد آسٹریا میں 5,579,493 ہے، جو آسٹریائی آبادی کا 66.8% بنتی ہے، جبکہ اتوار کے دن حاضری 698,527 ہوتی تھی جو آسٹریائی آبادی کا 8٪ بنتی ہے۔ ۔[13] 2009ء کے مطابق اس میں مزید کمی ہوئی اور 5,533,517 کیتھولک مسیحیوں میں سے صرف 683,807 افراد ہی اتوار کو گرجا گھر جاتے ہیں ۔[14] رومن کاتھولک کلیسیا کے شائع کردہ 2012ء کے اعداد شمار کے مطابق یہ تعداد کم ہوئی ہے، 5,359,151 میں سے صرف 633,319 (آسٹریائی آبادی کا 7.5%)مسیحی ہی اتوار کو عبادت کے لیے گرجا گھر جاتے ہیں ۔[15]

لوتھریت مسیحیت کے پیروکاروں میں بھی 2001ء اور 2011ء کے درمیاں واضح کمی نظر دیکھنے میں آئی ہے، بائیں صرف جدول سے رجوع کریں ←

2010ء کے مطابقEurobarometer Poll,[16]

ایک محدود نمونے کی بنیاد پر:

  • 44% آسٹریائی شہریوں کا جواب "جو خدا پر یقین رکھتے ہیں ".
  • 38% جواب "جو روح یا کسی دوسری زندہ طاقت پر یقین رکھتے ہیں ".
  • 12% جواب "جو کسی خدا، روح یا دوسری ایسی طاقت پر یقین نہیں رکھتے ".

مذاہب

ترمیم

اسلام

ترمیم

آسٹریا میں اسلام دوسرا بڑا مذہب ہے، جو 2010ء کے اندازے کے مطابق کل آبادی کا 7.0% ہیں ۔۔[17] مسامنوں کی زیادہ تعداد سنی مکتب فکر سے وابستہ ہیں [18] کافی مسلمان 1960ء کی Migrant worker کے دوران ترکی اور بوسنیا و ہرزیگووینا سے آسٹریا آئے۔ اس کے علاوہ عرب اور پاکستانی خاندان ہیں۔

ہندو مت

ترمیم

آسٹریا میں ہندو مت ایک اقلیتی مذہب ہے اور 2001 کی مردم شماری کے مطابق، یہ 3629 لوگوں کا مذہب تھا۔ 1998ء میں ہندو کمیونٹی آسٹریا نے، آسٹریا میں ہندوؤں کے سرکاری نمائندے کے طور پر ہندوؤں کے بطور ہندو سرکاری اندراج کے لیے مہم شروع کی، جسے ابھی تک حکومت نے باضابطہ تسلیم نہیں کیا۔[19]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Religion in Austria on CIA World Factbook"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ December 13, 2006 
  2. Kirchenaustritte gingen 2012 um elf Prozent zurück
  3. ^ ا ب پ kathweb Kirchenstatistik, abgerufen am 10. Jänner 2012
  4. "Kirchenaustritte 2013 gestiegen 4,8 Prozent mehr Austritte: Zahl der Katholiken um rund ein Prozent geschrumpft"۔ 17 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2014 
  5. pdf
  6. Medienreferat der Österreichischen Bischofskonferenz / Kathpress.at۔ "Statistics Catholic Church in Austria 2003–2008"۔ Katholisch.at۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2010 
  7. "Statistical Data 2001–2008 in German"۔ Evang.at۔ 31 December 2009۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2010 
  8. ^ ا ب پ ت ٹ Austrian Population 4. Quarter 2009. Retrieved 8 June 2014.
  9. "Bischof Bünker: "Jeder Austritt ist einer zu viel.""۔ Evang.at۔ 19 January 2010۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2010 
  10. ^ ا ب Österreichische Kirchenstatistik: Weniger Katholiken, mehr Geld
  11. evang.at
  12. "Kirchliche Statistik der Diozösen Österreichs (Katholiken, Pastoraldaten) für das Jahr 2005"۔ اخذ شدہ بتاریخ April 21, 2007 
  13. "Kirchliche Statistik der Diozösen Österreichs (Katholiken, Pastoraldaten) für das Jahr 2008"۔ اخذ شدہ بتاریخ November 1, 2009 
  14. title= Kirchliche Statistik der Diozösen Österreichs (Katholiken, Pastoraldaten) für das Jahr 2009 - PDF document
  15. Amtlichen Statistik der Österreichischen Bischofskonferenz für 2012
  16. Eurobarometer Biotechnology report 2010 p.383
  17. How many Muslims live in Austria
  18. "Islam in Österreich" (PDF)۔ 04 مارچ 2014 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2014 
  19. "آرکائیو کاپی"۔ 29 جنوری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 دسمبر 2015