آغا جی اے گل

پاکستانی فلم ساز

آغا جی اے گل (پیدائش: 19 فروری، 1913ء - وفات: 6 ستمبر، 1983ء) پاکستان کے مشہور فلم ساز اور ایورنیو اسٹوڈیوز کے مالک تھے۔

آغا جی اے گل
معلومات شخصیت
پیدائش 19 فروری 1913ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پشاور ،  شمال مغربی سرحدی صوبہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 6 ستمبر 1983ء (70 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لندن   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن گلبرگ، لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ فلم ہدایت کار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

آغا جی اے گل 19 فروری، 1913ء کو پشاور، برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان) میں پیدا ہوئے۔[1][2] ان کا شمار پاکستانی فلمی صنعت کے معماروں میں ہوتا ہے۔ بحیثیت فلم ساز ان کی پہلی فلم مندری تھی۔ اس کے بعد انھوں نے اپنے فلم ساز ادارے ایورنیو پروڈکشنز کے تحت متعدد یادگار فلمیں بنائیں جن میں دلا بھٹی (پاکستانی فلم)، لخت جگر، نغمہ دل، اک تیرا سہارا، پائل کی جھنکار، قیدی، رانی خان، راوی پار، موج میلہ، ڈاچی، محبوب، عذرا، شباب، باغی سردار، سلام محبت، نجمہ اور نائیلہ کے نام سرفہرست ہیں۔ ہدایت کار انور کمال پاشا کی فلمیں گمنام اور قاتل کے فلم ساز بھی وہی تھے تاہم یہ فلمیں کمال پکچرز کے بینر تلے بنی تھی۔[1]

بحیثیت فلم ساز مشہور فلمیں

ترمیم
  • مندری
  • دلا بھٹی
  • لخت جگر
  • نغمہ دل
  • اک تیرا سہارا
  • پائل کی جھنکار
  • قیدی
  • رانی خان
  • راوی پار
  • موج میلہ
  • ڈاچی
  • محبوب
  • عذرا
  • شباب
  • باغی سردار
  • سلام محبت
  • نجمہ
  • نائیلہ

وفات

ترمیم

آغا جی اے گل 6 ستمبر، 1983ء کو لندن میں انتقال کر گئے۔ انھیں لاہور میں گلبرگ کے قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔[1][2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ پبلی کیشز، کراچی، 2010ء، ص 784
  2. ^ ا ب "آغا جی اے گل، پاکستانی فنکار معلوماتی ڈیٹابیس، پاکستان فلم میگزین، مظہر اقبال، ڈنمارک"۔ 15 اپریل 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جون 2016