آندرے دیو قامت
اندرے رینی روسیموف (19 مئی 1946ء – 27 جنوری، 1993ء) المشہور بہ اندرے دیوقامت ایک فرانسیسی پیشہ ور پہلوان اور اداکار تھا۔ اس کی سب سے زیادہ مشہور کشتی ریسل مانیہ 3 میں پہلوان "ھلک ہوگن" کے ساتھ ہوئی تھی۔ اور فلم "شہزادی دلہن" عرف "پرنسس برائڈ" میں اس کے کردار بطور "فیزک" کو بہت سراہا گیا۔ اس کی دیو قامتی کی وجہ نشو و نما کے ہارمونز کی زیادتی تھی جو بعد میں "ضخامت اطراف" یا انگریزی میں "آکروماگلے " کی شکل اختیار کر گئی۔ اس کی یہ خصوصیت اس کو " دنیا کا آٹھواں عجوبہ" کہلوانے کا موجب بھی بنی۔ عالمی کشتی اتحاد یا ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن میں آندرے ایک بار ہیوی ویٹ چیمپئن اور ایک بار ٹیگ ٹیم چیمپئن رہ چکا ہے۔ 1993ء میں جب "ہال آف فیم" کا افتتاح ہوا تو آندرے کو اسی وقت شامل کر لیا گیا تھا۔
ابتدائی زندگی
ترمیمآندرے کی پیدائش،فرانس کے قصبہ "کالومئیر" میں پولینڈ او بلغاریہ نژاد جوڑے "بورس اور ماریان روسیموف" کے ہاں ہوئی، آندرے نے بچپن سے ضخامت اطراف بیماری کی علامات دکھانی شروع کر دی تھیں، آندرے نے آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کی تھی اور اس کے بعد کافی عرصہ تک اپنے باپ کے ساتھ کھیتی باڑی کا کام کرتا رہا ۔
پہلوانی کا پیشہ
ترمیمابتدائی دور
ترمیم17 سال کی عمر میں آندرے پیرس منتقل ہو گیا، دن میں وہ بوجھ برداری کا کام کرتا تھا اور شام کو پہلوانی سیکھتا تھا، اکھاڑے میں اس کا نام "جیئنٹ فیرے " پڑ گیا اور اس نے پیرس کے نواحی علاقوں میں پہلوانی کے جوہردکھانے شروع کردیے۔ 1966ء میں اس کی ملاقات کینیڈا کے پہلوان اور پیشہ ور کشتی کے کارساز فرینک والویز سے ہوئی، جو آندرے کا دلال بن گیا اور پھر آندرے نے برطانیہ، المانیہ اور افریقہ کے ممالک میں نام کمانا شروع کر دیا۔
ٓٓٓفرینک کے ساتھ آندرے "مونٹریال" منتقل ہو گیا اور جاتے ہی مشہور ہو گیا، لیکن جلد ہی اس کی دیو پیکری کے جلوے مدہم پڑنے لگے تو فرینک نے ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن کے مالک "ونس مکماہون" سے مشورہ کیا جس نے آندرے کی عکاسی کے بارے میں کافی تبدیلیاں تجویز کیں اور اس نے ہی آندرے کو "آندرے دیوقامت" پکارنے کی صلاح بھی دی۔
ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن / عالمی کشتی انجمن
ترمیم1973ء ماڈیسن اسکوائر گارڈن، نیویارک میں آندرے نے "بڈی وولف" کو ہرا کر اپنی 14 سالہ مسلسل فتوحات کا آغاز کیا۔ بقول ایک نامور پیشہ ور پہلوان اور کمنٹری کرنے والے "گوریلا مانسون" آندرے "ریسل مانیہ نمبر 3" سے پہلے تک کبھی شانہ چت یا دوسرے پہلوان کے داؤ سے بے بس ہو کر نہیں ہارا تھا۔ حالانکہ اس سے پہلے بغداد میں وہ "عدنان القیسی" سے، میکسیکو میں "کناک پہلوان" سے اور جاپان میں "انتونیو انوکی پہلوان" سے ہار چکا تھا۔
اوائل 1987 میں، ہوگن کو ٹی وی پر زیادہ نمایاں کرنے اور آندرے کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے آندرے اور ہوگن میں سرد جنگ شروع ہو گئی۔ اسی سال پہلوان "ٹیڈ ڈبیاس عرف ملیئن ڈالر مین" نے ہوگن سے چمیئن شپ پیٹی خریدنے کی فرمائش کی جسے ہوگن نے ٹال دیا، اس پر ٹیڈ دبیاس نے آندرے کو ہوگن سے لڑوایا، ہوگن اکھاڑے میں شانہ چت ہو گیا، ہوگن نے ریفری کے بے ایمان ہونے کا واویلا مچایا۔ اس دوران آندرے نے چمپیئن شپ پیٹی ٹیڈ ڈبیاس کو بطور تحفہ پیش کردی اور قواعد ضوابط کی خلافورزی پاکر وینس مکماہون نے مقابلہ اور نتائج کو باطل قرار دے دیا ۔