قاضی کرم الدین دبیر
ابو الفضل محمد کرم الدین دبیر اہلسنت کے نامور عالم ،مناظر اور مصنف تھے۔آپ کا تعلق ضلع چکوال کے زمیندار گھرانے سے تھا۔
ابوالفضل کرم الدین دبیر | |
---|---|
ذاتی | |
پیدائش | 20 رمضان 1269ھ بمطابق 8 جولائی 1853ء |
وفات | 1946ء ،بمقام حافظ آباد |
مذہب | اسلام |
والدین |
|
سلسلہ | چشتیہ، قادریہ |
مرتبہ | |
مقام | چکوال |
پیشرو | خواجہ محمد الدین سیالوی |
نام ونسب
ترمیمآپ کا نام کرم الدین دبیر،کنیت ابوالفضل،تخلص دبیر اور لقب مناظر اسلام وشیر اسلام تھا۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: کرم الدین دبیر بن صدرالدین بن نظام الدین۔آپ اعوان قبیلے سے تعلق رکھتے تھے۔[1]۔ پیر سید جماعت علی شاہ نے آپ کو’’غازی اسلام‘‘کا لقب دیا۔
ولادت
ترمیمآپ کی ولادت باسعادت تقریباً 1269ھ مطابق 1853ء کو موضع ’’بھیں‘‘ضلع چکوال میں ہوئی۔[2]
القاب و خطابات
ترمیمآپ سے محبت کرنے والوں نے مختلف القاب و خطابات دیے چند ایک مندرجہ ذیل ہیں۔
امام المناظرین، رئیس المتکلمین، غازی اسلام، شیراسلام، قاطعِ وہابیت ورافضیت ودیوبندیت ونجدیت وچکڑالویت، حامی اہل سنت، دافع اہل بدعت، جامع العلوم، حاوی الفروع والاصول
تحصیل علم
ترمیمابتدائی کتابیں وطن ہی میں پڑھیں مزید تعلیم لاہور اور امرتسر کے مدارس میں حاصل کی۔کچھ عرصہ احمد علی محدث سہارنپوری سے درس حدیث لیا پھر امرتسر آکر درس حدیث کی تکمیل کی۔[3]
بیعت
ترمیمسلسلۂ عالیہ چشتیہ نظامیہ میں خواجہ محمد الدین سیالوی کے دستِ اقدس پر بیعت ہوئے۔[4]
خصائص
ترمیمآپ اپنے وقت کے جید عالم دین اور مناظر تھے۔ساری زندگی درس وتدریس وعظ ونصیحت اور مخالف فرق کے رد میں گزاری۔آپ کی تصانیف اس پر شاہد اور مقبول عام ہیں۔زاہد الراشدی لکھتے ہیں:
کرم الدین دبیر اپنے دور کے بڑے علما میں سے تھے اور ان کی شہرت دور دراز تک تھی۔ انھوں نے قادیانیت اور روافض کے خلاف اہل سنت کے موقف کے دفاع میں نمایاں خدمات سر انجام دیں۔ قادیانیوں کے ساتھ ان کی عدالتی معرکہ آرائی ’’تازیانۂ عبرت‘‘ کے نام سے چھپ چکی ہے جبکہ روافض پر ان کی معرکہ آرا کتاب ’’آفتابِ ہدایت‘‘ نے خاصی شہرت حاصل کی ہے۔ وہ اپنے دور کے معروف مناظر اور واعظ تھے اور انھوں نے بہت سے مناظروں اور مباحثوں میں حصہ لیا۔[5]
تصانیف
ترمیم- آفتاب ہدایت ردرفض وبدعت
- السیف المسلول لاعداءخلفاءالرسول
- تازیانہ سنت
- تازیانہ عبرت
- مناظرات ثلاثہ
- فیض بار ردتعزیہ داری
- آئینہ مذہب شیعہ
- ہدیۃ الاصفیاءفی مسلہ سماع الصلحاء
- ہدیۃ المتنفلین[6]
وصال
ترمیمآپ کاوصال 18/شعبان المعظم 1365ھ مطابق 17جون 1946ء کو حافظ آباد میں ہوا۔ اورموضع بھین ضلع چکوال میں دفن ہوئے۔[7]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ قاضی کرم الدین کا مسلک:9: حافظ عبد الجبار سلفی:ادارہ مظہر التحقیق لاہور
- ↑ مظہر کرم از عبدالجبار سلفی، صفحہ 52،ناشر دارلامین پاکستان
- ↑ تذکرہ اکابر اہل سنت: محمد عبدالحکیم شرف قادری:صفحہ409 نوری کتب خانہ لاہور
- ↑ تذکرہ اکابر اہل سنت:409۔
- ↑ "روز نامۂ اسلام ،یکمفروری 2004ء"
- ↑ مظہر کرم از عبدالجبار سلفی،صفحہ 56-57-58ناشر دارلامین پاکستان
- ↑ تذکرہ اکابر اہل سنت: محمد عبدالحکیم شرف قادری:صفحہ409 نوری کتب خانہ لاہور