خواجہ محمد الدین سیالوی
خواجہ محمدالدین سیالوی چشتیہ سلسلے کے روحانی مرکز سیال شریف کے دوسرے سجادہ نشین ہیں۔ انھیں ثانی غریب نواز اور’’ ثانی لاثانی ‘‘بھی کہا جاتا ہے۔
ولادت
ترمیمخواجہ محمد الدین سیالوی کی ولادت 1253ھ مطابق 38۔1837ء میں سیال شریف ضلع سرگودھا، پنجاب، پاکستان میں ہوئی ۔
تعلیم
ترمیمابتدائی فارسی کتب اپنے والدمحترم سے پڑھیں، پھر کچھ عرصہ مولانا محمد سلیمان اورمولانا فتح محمدآف سلیانہ ضلع جھنگ سے علمی استفادہ کیا، اعلیٰ (آخری)درجات کی کتب اور تکمیلی مرحلہ خواجہ معظم الدین مرولوی(خلیفہ خواجہ شمس الدین سیالوی ) سے طے کیا ۔
تعلیم تصوف
ترمیمخواجہ شمس الدین سیالوی کی وفات کے بعد آپ تونسہ شریف حضرت خواجہ اللہ بخش تونسوی کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انھوں نے آپ کو خرقۂ خلافت سے نوازا۔ آپ نے اپنے دور ِسجادگی میں سیال شریف کے علمی، روحانی اور تربیتی پروگراموں کو پوری دل جمعی سے آگے بڑھایا، آپ کے دورِ سجادگی میں مہمان خانے تعمیر ہوئے، لنگر خانوں میں وسعتیں آئیں ،سیال شریف کی قدیم مسجد اور بلند و بالا مجلس خانہ آپ کے حسنِ ذوق کی آئینہ دار عمارات ہیں۔
خلفاء کرام
ترمیمآپ کے خلفاء میں آپ کے بیٹے خواجہ محمد ضیاء الدین سیالوی، علامہ احمد الدین گانگوی میانوالی ، مولانا محمد ذاکر بگوی (بھیرہ شریف) پیرسید غلام فرید شاہ کاظمی (خواجہ آباد، میانوالی) پیرسید غلام نصیر الدین شاہ کاظمی (خواجہ آباد،میانوالی) خواجہ سیدرسول بولوی (بولہ شریف ،چکوال)اوردیگر حضرات شامل ہیں۔
وفات
ترمیمآپ نے 2 رجب المرجب 1327ھ مطابق 20 جولائی 1909ء کو وصال فرمایا اور والد حضرت خواجہ شمس الدین صاحب سیالوی کے پہلو میں آرام فرما ہیں۔[1][2][3]