انٹرنیشنل لیگ ٹی20

فرنچائز کرکٹ ٹورنامنٹ

انٹرنیشنل لیگ ٹی20 (ILT20)، (اسپانسرشپ وجوہات کی بنا پر DPW ILT20 کے طور پر بھی توثیق شدہ) ایک جاری ٹوئنٹی20 کرکٹ ٹورنامنٹ ہے جو متحدہ عرب امارات میں کھیلا جا رہا ہے۔ اس کی منظوری امارات کرکٹ بورڈ نے دی ہے۔[1][2]

انٹرنیشنل لیگ ٹی20
ممالکمتحدہ عرب امارات
منتطمامارات کرکٹ بورڈ
فارمیٹٹی ٹوئینٹی
پہلی بار2023
فارمیٹراؤنڈ روبن اور پلے آف
ٹیموں کی تعداد6
2023
ویب سائٹwww.ilt20.ae

ٹورنامنٹ کا پہلا ایڈیشن دراصل جنوری اور فروری 2022 کے دوران ہونا تھا لیکن اسے دوبارہ جنوری 2023 سے شیڈول کیا گیا جس میں چھ ٹیموں نے حصہ لیا۔ [3] جون 2022 میں لیگ کو باقاعدہ طور پر انٹرنیشنل لیگ ٹی20 کا نام دیا گیا جس کے پہلے سیزن کی تاریخوں کی بھی تصدیق ہو گئی۔[4]

جائزہ

ترمیم

انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے فرنچائزز مالکان جیسے نائٹ رائیڈرز گروپ، ریلائنس انڈسٹریز، جی ایم آر گروپ، لانسر کیپٹلز اور اڈانی گروپ کا ٹیموں کے مالکان کے طور پر اعلان کیا گیا۔[5][6] تین اصل آئی پی ایل فرنچائزز (یعنی کولکاتا نائٹ رائیڈرز، ممبئی انڈینز، دہلی کیپیٹلز) کے مالکان کو اپنے موجودہ آئی پی ایل اسکواڈز سے چار کھلاڑیوں کو سائن اپ کرنے کا موقع بھی ملا۔[7]

ٹیمیں

ترمیم

مندرجہ ذیل ٹیموں اور ان کے مالکان کا ٹورنامنٹ میں حصہ لینے کا اعلان کیا گیا:[8]

انٹرنیشنل لیگ ٹی20 کی ٹیموں کے مقام
ٹیم شہر مالک کوچ کپتان
ابوظہبی نائٹ رائیڈرز ابوظہبی، ایمریٹس آف ابوظہبی نائٹ رائیڈرز گروپ ابھیشیک نایر سنیل نارائن
ڈیزرٹ وائپرز کوئی نہیں لانسر کیپیٹل (LLC) جیمز فاسٹر کولن منرو
دبئی کیپیٹلز دبئی، ایمریٹس آف دبئی جی ایم آر گروپ فل سیمنز روومین پاول
گلف جائنٹس کوئی نہیں اڈانی گروپ اینڈی فلاور جیمز ونس
ایم آئی ایمریٹس کوئی نہیں انڈیا ون اسپورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ شین بانڈ کیرون پولارڈ
شارجہ واریئرز شارجہ، ایمریٹس آف شارجہ کیپری گلوبل ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ پال فاربریس معین علی

اصول

ترمیم

ہر ٹیم کے گیارہ میں سے نو کھلاڑی غیر ملکی کھلاڑی ہو سکتے ہیں،[9] جو دیگر بڑی ٹی ٹوئینٹی لیگز کی چار یا پانچ غیر ملکی کھلاڑیوں کی حد سے نمایاں طور پر زیادہ ہیں۔[10] ہر ٹیم میں متحدہ عرب امارات کے دو کھلاڑی اور ایسوسی ایٹ ممبر ملک کا ایک کھلاڑی ہونا ضروری ہے۔[9]

ردِ عمل

ترمیم

انٹرنیشنل لیگ ٹی20 کے اس منصوبے کے ارد گرد کچھ تنازع پیدا ہوا ہے کہ ہر ٹیم کی پلیئنگ الیون میں صرف ایک مقامی (متحدہ عرب امارات) کھلاڑی کی ضرورت ہوتی ہے۔ کئی مکمل ارکان نے ایسے ضوابط کا مطالبہ کیا ہے جن کے تحت انٹرنیشنل لیگ ٹی20 اور دیگر ٹی ٹوئینٹی لیگز میں مقامی کھلاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد طے کی جائے۔[11]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "KKR, Mumbai Indians set to become franchise owners in UAE-based Premier League T20"۔ ESPN Cricinfo 
  2. "UAE'S PREMIER LEAGUE T20 SETS DATES AND UNVEILS TOURNAMENT LOGO"۔ Emirates Cricket Board 
  3. "Flush With Cash And Influential Backing, The UAE's New T20 League Is Set To Shake Up Cricket Globally"۔ Forbes 
  4. "UAE T20 league announces early-2023 window, set for clash of dates with BBL, BPL and CSA league"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2022 
  5. "Shah Rukh Khan Leads Acquisition of Abu Dhabi Knight Riders Cricket Franchise"۔ Variety۔ 12 May 2022 
  6. "Manchester United co-chairman Avram Glazer buys franchise in new UAE T20 cricket league"۔ Sky Sports 
  7. "IPL franchises to have first right to sign their players in UAE T20 league"۔ Cricbuzz (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2022 
  8. "Knight Riders Group acquires Abu Dhabi franchise in upcoming UAE T20 League"۔ ESPNCricinfo 
  9. ^ ا ب "UAE T20 league sets $450,000 contract for top players"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جولا‎ئی 2022 
  10. Gaurav Laghate۔ "ZEE signs exclusive media rights deal for Emirates Cricket Board's UAE T20 League"۔ The Economic Times۔ 24 مئی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2022 
  11. "Full Members concerned over idea of nine overseas players per XI in UAE league"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اگست 2022 

بیرونی روابط

ترمیم