ابو مسلم الخولانی (وفات 684 ھ) شام کے شہر دمشق کے ایک مشہور تابعی اور ممتاز مذہبی شخصیت تھے۔ آپ ان "آٹھ اولیاء" میں سے تھے، جن میں عامر ابن عبد القیس، اویس قرنی، الربیع بن خثیم، الاسود بن یزید، مسروق ابن اجداع، سفیان ثوری اور حسن بصری شامل ہیں۔

آٹھ زاہد

ان کے بارے میں ایک واقعہ حدیث اور تاریخ کی مستند کتابوں میں سند کے ساتھ مرکوز ہے کہ ایک دفعہ نبوت کے جھوٹے دعویدار مسلمہ کذاب نے آپؒ کو گرفتار کیا اور پوچھا کہ کیا تم میری نبوت کی شہادت دیتے ہو؟ تو آپ نے جواب دیا میں سنتا نہیں۔ تین دفعہ ایسا ہی ہوا تو کذاب نے آپؒ کو آگ میں ڈال دیا لیکن حضرت ابراہیمؑ کی طرح اللہ تعالیٰ نے آپ کی حفاظت فرمائی اور آپؒ ہشاش بشاش آگ سے باہر آ گئے۔ اس کے بعد آپؒ یمن چھوڑ کر مدینہ تشریف لے آئے اور مسجد نبوی کے ایک ستون کے پیچھے نماز ادا کر رہے تھے کہ حضرت عمرؓ کی آپ پر نظر پڑی تو آپؓ نے نماز کے بعد پوچھا کہ آپ کہاں سے آئے ہو؟ ابو مسلم الخولانیؒ نے کہا یمن سے (اس وقت کسی شخص کو آگ میں ڈالنے کا واقعہ بہت مشہور ہوچکا تھا)۔ حضرت عمرؓ اس سے بہت متاثر تھے اس لیے آپؓ نے پوچھا کیا تمہیں اس شخص کے بارے میں معلوم ہے جس کو مسیلمہ نے آگ میں ڈلوایا تھا؟ جب ابو مسلم الخولانیؒ نے جواب دیا کہ وہ شخص میں ہی ہو تو آپؓ کھڑے ہو گئے اور گلے لگا کر رونے لگے۔ پھر حضرت ابوبکرصدیقؓ کے پاس پہنچے (یہ دور خلافت راشدہ کے پہلے خلیفہ حضرت ابوبکرصدیقؓ کا دور تھا) اور صاحبِ کرامت تابعی کو درمیان میں بٹھا کر کہنے لگے کہ خدا کا بے انتہا شکر ہے کہ میں اپنی زندگی میں ایک ایسے شخص سے ملا جس کے ساتھ وہی معاملہ پیش آیا جو حضرت ابراہیمؑ کے ساتھ آیا تھا۔[1][2]

حوالہ جات ترميم

  1. "Hazrat Ibrahim (A.S) SAY Abu Muslim al-Khawlani". UrduPlanet. Nov, 2011. اخذ شدہ بتاریخ اپریل 29, 2020.  [مردہ ربط]
  2. "Hazrat Abu Muslim Kholani (RA) aag main kesy zinda rahy? | 26 جنوری 2019 | 92NewsHD". YouTube. 92 News HD. Jan 26, 2019. اخذ شدہ بتاریخ اپریل 29, 2020.