ابو مظفر سمعانی ( 426ھ - 489ھ ) منصور بن محمد بن عبد الجبار بن احمد تمیمی، سمعانی ، مروزی ، حنفی المسلک تھے، پھر شافعی المسلک اختیار کر لیا تھا۔ [2]

أبو المظفر السمعاني
(عربی میں: أبو المظفر السمعاني ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1035ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مرو   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1096ء (60–61 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مرو   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش مسلم
اولاد ابو قاسم سمعانی   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
دور 426ھ - 489ھ
نمایاں شاگرد ابن مودود موصلی   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ الٰہیات دان ،  فقیہ ،  محدث ،  مفسر قرآن   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی ،  عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل فقہ ،  علم حدیث ،  اصول فقہ ،  اسلامی عقیدہ ،  تفسیر قرآن   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

آپ کی پیدائش 426ھ میں خراسان میں ہوئی اور آپ کی پرورش قدیم علماء کے گھرانے میں ہوئی، آپ کے والد، بھائی، بچے اور بچیاں سب سے زیادہ نامور علماء میں سے تھے۔ آپ نے سب سے پہلے اپنے والد سے علم حاصل کیا اور اپنے والد کی وفات کے بعد 461ھ میں بغداد چلے گئے۔ اس سفر کے دوران آپ کے اور بغداد کے علماء کے درمیان علمی بحثیں ہوئیں اور آپ کی ملاقات محدث مصنف ابو اسحاق شیرازی اور امام ابو نصر بن صباغ سے ہوئی اور آپ کی پھر ان سے علمی بحث و مباحثہ ہوا۔ اس کے بعد آپ حج کے لیے روانہ ہوئے اور آپ کے ساتھ امام ابو قاسم زنجانی بھی تھے، پھر انھوں نے شافعی عقیدہ کی طرف جانے کا فیصلہ کیا۔ امام ابوحنیفہ کے عقیدہ سے ہٹنے کی وجہ سے انہیں اذیت کا سامنا کرنا پڑا، چنانچہ آپ طوس گئے ، پھر نیشاپور گئے اور وہاں وزیر نظام الملک نے ان کا استقبال کیا اور ان کی قدر و منزلت کو پہچانا جس میں وہ ایک مدت تک وہاں رہے۔ اس کے بعد وہ مرو واپس آئے اور وہاں شافعی مکتب فکر میں تعلیم حاصل کی۔ اور شافعی مذہب اختیار کر لیا۔ [3][4]

شیوخ

ترمیم
  1. ابو غنیم احمد بن علی کراعی۔
  2. ابوبکر بن عبدالصمد ترابی۔
  3. عبدالصمد بن مامون
  4. ابو صالح مؤذن۔
  5. ابو قاسم زنجانی۔
  6. ابو منصور سمعانی

تلامذہ

ترمیم
  1. عمر بن محمد سرخاسی۔
  2. ابو نصر محمد بن محمد فاشانی۔
  3. محمد بن ابی بکر سنجی۔
  4. اسماعیل بن محمد تیمی۔
  5. ابو نصر غازی۔
  6. ابو سعد بن بغدادی

تصانیف

ترمیم

آپ کی درج ذیل کتب قابل ذکر ہیں:

  1. قواطع ادلہ.
  2. البرہان في الخلاف.
  3. اوسط في الخلاف.
  4. الاصطلام.
  5. تفسير القرآن.
  6. منهاج اہل السنہ.
  7. الانتصار لأصحاب الحديث.
  8. الرد على القدرية.
  9. الرسالة القوامية. [5]

وفات

ترمیم

آپ کا انتقال جمعہ المبارک تیرہ ربیع الاول سنہ 489ھ میں مرو میں ہوا اور 63 سال تک زندہ رہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. أحمد أمين (2013م)۔ ظهر الإسلام - الجزء الرابع۔ مؤسسة هنداوي للتعليم والثقافة۔ صفحہ: 772 
  2. تاج الدين السبكي۔ طبقات الشافعية الكبرى۔ الخامس۔ دار إحياء الكتب العربية۔ صفحہ: 335 
  3. المكتبة الإسلامية:أبو المظفر السمعاني آرکائیو شدہ 2020-05-12 بذریعہ وے بیک مشین
  4. تاج الدين السبكي۔ طبقات الشافعية الكبرى۔ الخامس۔ دار إحياء الكتب العربية۔ صفحہ: 335 
  5. مجلة المنارة:الإمام أبو المظفر السمعاني ومنهجه في التفسير آرکائیو شدہ 2016-03-04 بذریعہ وے بیک مشین