ادریس بن عبداللہ

المغرب کا پہلا سلطان جس نے 788ء سے 791ء تک حکومت کی

ادریس بن عبداللہ (انگریزی: Idris I of Morocco) (عربی: إدريس بن عبد الله; و 791)، جنہیں ادریس اول اور ادریس اکبر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک حسنی اور شمالی المغرب کے ایک حصے میں ادریسی سلطنت کے بانی تھے، جو جنگ فخ کے نتیجے میں حجاز سے فرار ہونے کے بعد یہاں پہنچے۔ [2] اس نے 788ء سے 791ء تک حکومت کی۔ اسے اس سلسلہ شاہی کے بانی کا سہرا دیا جاتا ہے جس نے المغرب کی ریاست قائم کی اور اسے "المغرب کا بانی" کہا جاتا ہے۔ [3]

ادریس بن عبداللہ
(عربی میں: إدريس بن عبد الله الكامل بن الحسن المثنى بن الحسن بن علي بن أبي طالب بن عبد المطلب ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
مقام پیدائش جزیرہ نما عرب [1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مقام وفات المغرب   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن مولائے ادریس زرہون   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد ادریس دوم   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد عبد اللہ بن حسن مثنی   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان ادریسی سلطنت   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
امیر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
788  – 791 
در المغرب  
 
ادریس دوم  
دیگر معلومات
پیشہ شاہی حکمران ،  امام   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://www.oxfordreference.com/view/10.1093/acref/9780195382075.001.0001/acref-9780195382075 — مدیر: ایمائنول کواکو اور ہینری لوئس گیٹس — عنوان : Dictionary of African Biography — ناشر: اوکسفرڈ یونیورسٹی پریسISBN 978-0-19-538207-5
  2. Samuel Sami Everett، Rebekah Vince (2020-11-10)۔ Jewish–Muslim Interactions: Performing Cultures between North Africa and France (بزبان انگریزی)۔ Liverpool University Press۔ صفحہ: 170۔ ISBN 978-1-78962-727-5 
  3. Samuel Sami Everett، Rebekah Vince (2020-11-10)۔ Jewish–Muslim Interactions: Performing Cultures between North Africa and France (بزبان انگریزی)۔ Liverpool University Press۔ صفحہ: 170۔ ISBN 978-1-78962-727-5