ادھو ٹھاکرے
ادھو ٹھاکرے (پیدائش: 27 جولائی 1960ء) ایک بھارتی سیاست دان جو مہاراشٹر کے موجودہادھو بالاصاحب ٹھاکرے جو مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ تھے۔ وہ شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) کے صدر تھے۔ وہ شیو سینا کے بانی بال ٹھاکرے کے بیٹے تھے۔بال ٹھاکرے کے بیٹے ہیں۔[2]
ادھو ٹھاکرے | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 27 جولائی 1960ء (64 سال) ممبئی |
||||||
شہریت | بھارت | ||||||
اولاد | آدتیہ ٹھاکرے | ||||||
والد | بال ٹھاکرے | ||||||
مناصب | |||||||
وزیر اعلیٰ مہاراشٹر [1] | |||||||
برسر عہدہ 28 نومبر 2019 – 30 جون 2022 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | مراٹھی | ||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
درستی - ترمیم |
ابتدائی ایام میں وہ ہندو (ایک مراٹھی اخبار) کی ذمہ داری سنبھالتے تھے اور ساتھ سیاست میں بھی فعال تھے۔ وہ انتخابات کی سرگرمیوں اور تیاریوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ ان کی پارٹی نے بریہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کا انتخاب 2002ء میں جیتا اور اس کے معا بعد 2003ء میں انھیں پارٹی کا فعال صدر نامزد کر دیا گیا۔ کسی زمانہ میں تھاکرے خاندان اور شیو سینا کے سابق لیڈر ناراین رانے کے درمیان میں اختلاف ہو گیا اور اس کی وجہ سے رانے کو پارٹی سے برطرف کر دیا گیا۔ اس کے بعد ادھو ٹھاکرے کا اپنے ہی چچا زاد بھائی اور سیاست دان راج ٹھاکرے سے جھگڑا ہو گیا اور بات اتنی بڑھ گئی کہ 2006ء میں راج ٹھاکرے نے شیو سینا چھوڑ دی اوی اپنی ایک نئی سیاست جماعت مہاراشٹر نو نرمان سینا تشکیل دی۔[3]
ذاتی زندگی
ترمیمادھو کی شادی رشمی سے ہوئی۔ دونوں کے یہاں دو بیٹوں کی ولادت ہوئی، آدتیہ ٹھاکرے اور تیجس۔[4] آدتیہ ٹھاکرے بھی اب سیاست دان ہیں اور 2019ء کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں وہ ایم ایل اے منتخب ہوئے ہیں۔
آدتیہ ٹھاکرے یووا سینا کے صدر ہیں۔ یووا سینا شیو سینا کی اسٹوڈنٹ ونگ ہے۔ تیجس فی الحال بفلو سٹی، نیو یارک میں زیر تعلیم ہیں۔ تیجس کو اپنے بڑے بھائی اور والد کی طرح سیاست کا اتنا شوق نہیں ہے۔ 16 جولائی 2012ء کو ادھو ٹھاکرے کو سینہ میں درد کی وجہ سے ممبئی لیلا وتی ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کی انتڑیوں کا آپریشن ہوا۔[5]
ادھو کو مصوری کا بہت شوق ہے۔ انھوں نے مہاراشٹر کے کئی قلعوں کی آسمانی تصویر کشی کی ہے جنہیں جہانگیر آرٹ گیلری میں 2004ء میں نمائش کے لیے رکھا گیا تھا۔[6][7]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.thehindu.com/news/national/other-states/uddhav-thackeray-stakes-claim-to-form-government-in-maharashtra/article30090391.ece
- ↑ "How A Murder Case Led To Raj Thackeray's Exit From Shiv Sena"۔ HuffPost India (بزبان انگریزی)۔ 25 ستمبر 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 نومبر 2019
- ↑ "How A Murder Case Led To Raj Thackeray's Exit From Shiv Sena"۔ HuffPost India (بزبان انگریزی)۔ 25 ستمبر 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 نومبر 2019
- ↑ "Uddhav مئی Shift to New House After LS Elections"۔ دی انڈین ایکسپریس۔ Mumbai۔ 9 اپریل 2014۔ 26 اپریل 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2014
- ↑ "Shiv Sena leader Uddhav Thackeray discharged from hospital"۔ 23 جولائی 2012۔ 06 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2019
- ↑ "Thackeray's new conquest"۔ انڈیا ٹوڈے۔ Mumbai۔ 26 جنوری 2004۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2014
- ↑ Vijapurkar, Mahesh (14 جنوری 2004)۔ "Uddhav Thackeray and those scenic forts"۔ دی ہندو۔ 18 ستمبر 2004 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2014