آدِتْیَہ ٹھاکرے (ہندی: आदित्य ठाकरे‎؛ ولادت: 13 جون 1990ء) مہاراشٹر مجلس قانون ساز کے ایم ایل اے ہیں۔ انھوں نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات، 2019ء میں ممبئی، مہاراشٹر سے جیت حاصل کی اور ٹھاکرے خاندان کے پہلے منتخب ایم ایل اے بنے۔ ان کے والد ادھو ٹھاکرے شیو سینا کے رہنما ہیں۔ ان کے دادا بال ٹھاکرے شیو سینا کے بانی ہیں۔[1] آدتیہ ٹھاکرے یووا سینا کے صدر نشین ہیں۔ یہ شیو سینا کی یوتھ ونگ ہے۔

آدتیہ ٹھاکرے
تفصیل=
تفصیل=

President of Yuva Sena
آغاز منصب
24 اکتوبر 2019
Member of Maharashtra Legislative Assembly
آغاز منصب
24 اکتوبر 2019
Sunil Govind Shinde
 
معلومات شخصیت
پیدائش 13 جون 1990ء (34 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش Mumbai, Maharashtra, India
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت شیو سینا   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد ادھو ٹھاکرے   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رشتے دار Prabodhankar Thackeray (great-grandfather)
بال ٹھاکرے (Grandfather)
Raj Thackeray (Uncle)
Tejas Thackeray (Brother)
عملی زندگی
مادر علمی بمبئی اسکاٹش اسکول   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان مراٹھی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

آدتیہ ٹھاکرے کے والد ادھو ٹاکرے اور والدہ رشمی ٹھاکرے ہیں۔ ان کی ولادت ممبئی میں ہوئی۔ آدتیہ کا ایک چھوٹا بھائی بھی ہے جس کا نام تیجس ٹھاکرے ہے۔ آدتیہ نے اپنی اسکول کی تعلیم بامبے اسکوٹش اسکول میں مکمل کی۔ بعد ازاں انھوں نے بی اے کے لیے سینٹ زیوئرس کالج، ممبئی میں داخلہ لیا۔ انھوں نے پوسٹ گریجویشن کے سی لا کالج سے کی اور ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔[2]

ادبی کیرئر

ترمیم

2007ء میں انھوں نے اپنی شاعری کا مجموعہ “مائی تھوٹز ان وائٹ اینڈ بلیک“ (میرے خیالات سیاہ و سفید میں) شائع کی۔ اگلے سال انھوں نے نغمہ نگاری میں طب آزمائی کی اور ایک البم بنام امید جاری کیا۔ انھوں نے اس البم آٹھوں نغمے خود لکھے تھے۔[3]

2010ء میں ممبئی یونیورسٹی کی قابل مطالعہ کتابوں میں فہرست میں روہنٹن مستری کی کتاب سچ ا لانگ جرنی شامل کی گئی جس میں مصنف نے ٹھاکرے خاندان اور مراٹھی لوگوں کے خلاف خوب لکھا ہے اور گھٹیا زبان کا استعمال کیا ہے۔ مصنف نے مراٹھیوں کو اپنی کتاب میں خوب لتاڑا ہے۔ ممبئی یونیورسٹی کی ریڈنگ لسٹ میں اس کتاب کی شمولیت کے خلاف آدتیہ ٹھاکرے نے زبردست احتجاج کیا اور کتاب کو نذر آتش کر دیا۔[4][5]

سیاسی سفر

ترمیم

اکتوبر 2019ء میں انھوں نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ورلی اسمبلی حلقہ سے سیاست میں قسمت آزمائی کی۔ انھوں نے پہلی ہی دفعہ میں جیت حاصل کرلی ۔ وہ ٹھاکرے خاندان سے انتخابات میں حصہ لینے والے اور جیتنے والے پہلے شخص ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Biography of Aaditya Thackeray"۔ in.com۔ 29 ستمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2012 
  2. Sujit Mahamulkar | TNN | Updated: Oct 4، 2019، 10:21 Ist۔ "Aaditya Thackeray net worth: 29-year-old Aaditya Thackeray has assets worth Rs 16.05 crore | Mumbai News – Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ 6 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2019 
  3. Saubhadra Chatterji (14 دسمبر 2010)۔ "Tea with BS: Aditya Thackeray"۔ Business Standard India۔ Business Thackeray 
  4. Jason Burke (19 اکتوبر 2010)۔ "Mumbai University drops Rohinton Mistry novel after extremists complain"۔ the Guardian۔ 10 اکتوبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 اکتوبر 2016 
  5. Jason Burke (27 نومبر 2014)۔ "Aditya Thackeray: 24-year-old scion of India's controversial political dynasty"۔ the Guardian۔ 9 اکتوبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 اکتوبر 2016