اسحاق جہانگیری کوہ شاہی (فارسی:اسحاق جهانگیر کوہشاهی، پیدائش 21 جنوری 1958ء) ایک ایرانی سیاست دان ہے جو صدر حسن روحانی کے دور میں 2013ء سے 2021ء تک ایران کا چھٹا نائب صدر تھا۔ انھوں نے کرمان یونیورسٹی سے فزکس میں بیچلر ڈگری، شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سے انڈسٹریل انجینئرنگ میں ماسٹر ڈگری اور اسلامی آزاد یونیورسٹی آف تہران (سائنس اینڈ ریسرچ برانچ) سے انڈسٹریل مینجمنٹ میں ڈاکٹریٹ کی اور اپنی سیاسی زندگی کا آغاز 1979 میں جہاد میں کیا۔ سازندیگی۔ جہانگیری اسلامی مشاورتی اسمبلی کی دوسری اور تیسری مدت میں جیروفٹ کے نمائندے کے طور پر موجود تھے۔ وہ 1992 سے 1997 کے درمیان اصفہان کے گورنر رہے۔ وہ 1997 سے 2000 تک سید محمد خاتمی کی پہلی کابینہ میں شامل تھے۔ وہ کانوں اور دھاتوں کے وزیر تھے اور 1379 سے، اس وزارت کے وزارت صنعت میں ضم ہونے اور ایک نئی وزارت کی تشکیل کے بعد، 1384 تک، انھوں نے صنعت اور کانوں کے وزیر کے طور پر کام کیا۔

اسحاق جہانگیری
(فارسی میں: اسحاق جهانگیری ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تفصیل= Jahangiri in December 2018
تفصیل= Jahangiri in December 2018

ایران کے چھٹے نائب صدر
مدت منصب
5 اگست 2013 – 8 اگست 2021
صدر حسن روحانی
محمد رضا رحیمی
محمد مخبر دزفولی
صنعت اور کانوں کے وزیر
مدت منصب
14 جنوری 2001 – 24 اگست 2005
صدر سید محمد خاتمی
غلام رضا شفیع (صنعتیں)
خود (کانیں اور دھاتیں)
علی رضا تہمسبی
کانوں اور دھاتوں کے وزیر
مدت منصب
20 اگست 1997 – 14 جنوری 2001
صدر سید محمد خاتمی
حسین محلوجی
خود (انڈسٹریز اور مائنز)
صوبہ اصفہان کا گورنر
مدت منصب
20 ستمبر 1992 – 3 اگست 1997
محمد رضا وظیفی
سید جعفر موسوی
مجلس ایران
مدت منصب
28 مئی 1984 – 28 مئی 1992
ووٹ 61,663 (68.8%)[1]
معلومات شخصیت
پیدائش 10 جنوری 1957ء (67 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سیرجان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہ کووڈ-19 (مارچ 2020–)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد 4
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ شریف برائے ٹیکنالوجی
جامعہ آزاد اسلامی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان ،  انجینئر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

جہانگیری 21 جنوری 1958ء[3] کو صوبہ کرمان کی سرجان کاؤنٹی میں پیدا ہوئے۔ اسے بچپن میں "اسحاق دمق" کا عرفی نام دیا گیا تھا، جس کا مطلب ہے بڑی ناک۔[4] انھوں نے کرمان یونیورسٹی سے فزکس میں ڈگری حاصل کی۔[4] وہ ایرانی انقلاب سے پہلے انقلابی گروپوں میں سرگرم تھا اور ایک بار شاہ محمد رضا پہلوی کی افواج کے ہاتھوں زخمی ہوا تھا۔[5] بعد ازاں انھوں نے صنعتی انتظام میں اسلامی آزاد یونیورسٹی، سائنس اینڈ ریسرچ برانچ، تہران سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔[4] اس کی شادی منجی جہانگیری سے ہوئی اور ان کے چار بچے ہیں حسین، حسام، فائزہ اور ہودا۔[6]

اسحاق جہانگیری کے دیگر دو بھائی بھی کم و بیش سیاست سے وابستہ ہیں، چھوٹے بھائی؛ مہدی جہانگیری ثقافتی ورثہ اور سیاحت کی تنظیم پر اسفندیار رحیم مشائی کی صدارت کے دوران اس تنظیم کے سرمایہ کاری کے نائب وزیر تھے اور 2008ء میں ایک واقعے کے بعد مستعفی ہونے پر مجبور ہوئے، پھر ثقافتی ورثہ اور سیاحت کی سرمایہ کاری کمپنی قائم کی۔ ایران اور ٹورازم بینک اور اس وقت تہران چیمبر آف کامرس کے نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔[7]

کررونا وبا کا پھیلاؤ

ترمیم

4 مارچ 2020ء کو، کررونا وائرس وبائی مرض کے ایران میں پھیلنے کے بارے میں معلوم ہونے کے بعد، ایران وائر کی ویب گاہ نے اطلاع دی کہ جہانگیری سارس کووی 2 سے متاثر ہوا تھا، یہ وائرس جو 2019ء میں کورونا وائرس کی بیماری کا سبب بنتا ہے۔[8] تاہم ایرانی حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی تصدیق نہیں ہو سکی۔[9] 11ء مارچ کو نیم سرکاری فارس نیوز ایجنسی نے ان کے انفیکشن کی تصدیق کی۔[10] 15 مارچ کو، اس کے دفتر نے اعلان کیا کہ اس کا "کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا ہے اور چونکہ وہ مکمل طور پر صحت یاب ہو چکا ہے، اس لیے وہ اپنے دفتر واپس آیا اور اپنی ملازمت دوبارہ شروع کر دی"۔[11]

حوالہ جات

ترمیم
  1. مرکز پژوهشها - اسحاق جهانگیری۔ rc.majlis.ir (بزبان فارسی)۔ 12 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 نومبر 2021 
  2. https://news-tunisia.tunisienumerique.com/coronavirus-irans-first-vice-president-jahangiri-infected/
  3. "Identification Document of Six Presidential Candidates"۔ Tabnak (بزبان فارسی)۔ 21 April 2017 
  4. ^ ا ب پ "Summary of Background of the First Vice President"۔ Official Website of Iranian Government (بزبان فارسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اپریل 2017 
  5. "Cabinet Members of Iran"۔ The Iranian Trade Association Inc.۔ 2 March 2000۔ 07 اکتوبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2009 
  6. "اسحاق جهانگیری؛مردی که باید از نو شناخت"۔ 16 May 2017۔ 12 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2017 
  7. "نگاهی به ریشه خانوادگی جهانگیری‌ها"۔ روزنامه شرق 
  8. "IranWire Exclusive: Iran's Vice President Contracts Coronavirus"۔ IranWire۔ 4 March 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2020 
  9. "Iran's first vice president has coronavirus, IranWire reports; no official confirmation"۔ Reuters۔ 4 March 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2020 
  10. "Coronavirus: Iran's first vice president Jahangiri infected"۔ Tunisie Numerique۔ 11 March 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2020 
  11. "Iran's Vice President Jahangiri tests negative for coronavirus"۔ Tehran Times۔ 15 March 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2020