اسلام اور دیگر مذاہب
تخطيط كلمة الإسلام

باب:اسلام

صدیوں پر پھیلی اسلامی تاریخ، مسلمان حکمرانوں، اسلامی علما اور عام مسلمانوں کی دیگر مذاہب کے تئیں مختلف وجوہات کی وجہ سے محتلف رویہ رہا ہے۔

غیر مسلم اور اسلام

ترمیم

اسلام کا جو کلیہ ہے اس کی رو سے صرف اسلام ہی سربلند ہے اور کوئی چیز نہیں سر بلند نہیں۔[1]

قرآن مختلف غیر مسلموں میں امتیاز پیدا کرتا ہے۔ اور ان کو مختلف القابات سے پکارتا ہے جیسے اہل کتاب (مسیحی، یہودی، صابی) (قرآن: سورۃ آل عمران:64)[2] اور دوسرا گروہ مشرکین (ایک سے زیادہ خداؤں کی عبادت کرنے والے تمام لوگ)۔ یہودیت اور مسیحیت کو ابراہیمی مذاہب تو کہا جاتا ہے لیکن اسلام میں ان کو کلام اللہ میں تحریف کرنے والے انبیاء کے نافرمان اور بعض کو شرک کرنے والے بھی کہا گيا ہے۔ (قرآن: سورۃ النساء:171)[3][4]

قرآن اور غیر مسلم

ترمیم

قرآن مجید میں باطل عقیدہ کے علاج کا بھی ذکر کرتا ہے، یعنی غیر مسلم کا علاج، تاہم دو آیات اس سلسلہ میں اسلامی علما کے لیے زیادہ اہمیت رکھتی ہیں۔[5]

"جب عزت کے مہینے گذر جائیں تو مشرکوں کو جہاں پاؤ قتل کر دو اور پکڑلو اور گھیرلو اور ہر گھات کی جگہ ان کی تاک میں بیٹھے رہو۔ پھر اگر وہ توبہ کر لیں اور نماز پڑھنے اور زکوٰة دینے لگیں تو ان کی راہ چھوڑ دو۔ بے شک خدا بخشنے والا مہربان ہے " [قرآن 9:5][6][7]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Yohanan Friedmann (2003)۔ Tolerance and coercion in Islam : interfaith relations in the Muslim tradition (بزبان انگریزی)۔ New York: Cambridge University Press۔ صفحہ: 35۔ ISBN 0521827035 
  2. تم کہہ دو اے اہل کتاب! ایسی انصاف والی بات کی صرف آؤ جو ہم میں اور تم میں برابر ہے ہم اللا تعالی کے سوا کسی کی عبادت نا کریں نا اس کے ساتھ کسی وک شریک بنائیں، نا اللہ کو چھوڑ کر ایک ودسرے کو ہی رب بنائیں۔ القرآن، سورہ آل عمران، آیت 64
  3. القرآن، سورہ نساء، آیت 171
  4. القرآن، سورہ توبہ، آیت 30
  5. مائیکل کک (2000)۔ قرآن: انتہائی مختصر تعارف۔ آکسفرڈ یونی ورسٹی پریس۔ صفحہ: 33–35۔ The Koran has much to say about the treatment of false belief, but the traditional Muslim scholars saw the core of it in two verse. The first they dubbed the 'sword verse' ... the second verse, dubbed `the tribute verse`, introduces a significant relaxation ... 
  6. قرآن 9:5
  7. Michael Cook (2000)۔ The Koran: A Very Short Introduction۔ Oxford University Press۔ صفحہ: 33-35