اسلم کھوکھر
محمد اسلم کھوکھر انگریزی: Mohammad Aslam Khokhar (پیدائش: 5 جنوری 1920ء لاہور، پنجاب) | (وفات: 22 جنوری 2011ء لاہور، پنجاب)ایک پاکستانی کرکٹ کھلاڑی تھے۔[1] جنھوں نے پاکستان کی طرف سے 1 ٹیسٹ میچ کھیلا، یہ 1954ء میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورۂ انگلینڈ کا دوسرا ٹیسٹ تھا جس میں انھوں نے نویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے 16 اور 18 رنز بنائے۔ بیٹنگ میں سیدھے ہاتھ کے بلے باز اور بائولنگ میں لیگ بریک بائولر تھے۔
فائل:Aslam khokher.jpeg 1954 میں اسلم کھوکھر | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 5 جنوری 1920 لاہور، پنجاب، پاکستان، پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 22 جنوری 2011 لاہور، پنجاب، پاکستان، پاکستان | (عمر 91 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | لیگ بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | آل راؤنڈر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | انوار حسین (کزن) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
واحد ٹیسٹ | 1 جولائی 1954 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 12 جون 2017 |
ابتدائی زمانہ
ترمیماسلم کھوکھر 5جنوری 1920ء کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے پاکستان کے علاوہ مسلم' ناردرن انڈیا اور انڈین ریلویز کی طرف سے کرکٹ کھیلی۔ وہ ایک محترک سٹروک پلیئر تھے' خصوصاً فیلڈنگ میں ان کی چابک دستی قابل دید تھی اور بائولنگ میں لیگ بریک اور گگلی کی صلاحیتوں کے ساتھ ان کو دیکھنا قابل تعریف تھا۔
ٹیسٹ کرکٹ
ترمیمانھوں نے 1954ء میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے ساتھ انگلستان کا دورہ کیا اور اس کے باوجود انھوں نے 28.06 کی اوسط سے ٹور میچز میں 421 رنز بنائے مگر انھیں ٹرنٹ برج کے مقام پر منعقدہ ٹیسٹ میں جدوجہد سے نبردآزما دیکھا گیا جہاں انھوں نے دونوں اننگز میں 16 اور 18 رنز بنائے۔ یہی وجہ تھی کہ اس کے بعد ان کو کرکٹ کا موقع نہ مل سکا۔ اس سے قبل 1952-53ء میں انھوں نے اس غیر سرکاری ٹیسٹ میں بھی شرکت کی تھی جو لاہور میں ویسٹ انڈیز کی مہمان ٹیم کے خلاف تھا۔
ریٹائرمنٹ کے بعد
ترمیمکرکٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد انھوں نے امپائرنگ کا شعبہ چنا اور 3 ٹیسٹ میچوں میں اس حیثیت سے شرکت کی۔ یہ 1973-77ء کے درمیانی عرصے کی بات ہے جبکہ اس کے بعد انھوں نے ایچی سن کالج کے کرکٹ کوچ کی حیثیت بھی اپنے فرائض انجام دیے اور 1980ء میں دہائی میں انھوں نے قومی ٹیم کے ٹریننگ کیمپ کے لیے بھی کام کیا۔
اعداد و شمار' وفات
ترمیمٹیسٹ کرکٹ کے علاوہ محمد اسلم کھوکھر نے فرسٹ کلاس میں بھی اپنے جوہر دکھائے۔ انھوں نے 46 فرسٹ کلاس میچز کی 75 اننگز میں 8 بار ناٹ آئوٹ رہ کر 1863 رنز 2 سنچریوں اور 13 نصف سنچریوں کی مدد سے بنائے جس کی اوسط 17.00 تھی۔ ان کا زیادہ سے زیادہ سکور 117 تھا جبکہ بائولنگ میں 28.55 کی اوسط سے 20 وکٹ بھی لیے۔ 26 رنز کے عوض 6 وکٹوں کا حصول ان کا بہترین ریکارڈ تھا جبکہ 18 کیچز بھی ان کے ریکارڈ کا حصہ تھے۔ ایک وقت میں ان کا شمار ان کرکٹرز میں ہوتا تھا جو پاکستان کے طویل العمر کرکٹ کھلاڑی تھے تاہم بعد میں یہ اعزاز وزیر محمد کے پاس چلا گیا کیونکہ محمد اسلم کھوکھر 22 جنوری 2011ء کو 91 سال اور 17 دن کی عمر میں لاہور میں انتقال کرگئے۔ ان کے ایک بھائی محمد اکرم کھوکھر بھی تھے جنھوں نے امپائرنگ کے فرائض ادا کیے لیکن وہ ان سے بھی قبل 23 نومبر 1997ء کو لاہور ہی میں وفات پا گئے[2]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Aslam Khokhar"
- ↑ https://www.espncricinfo.com/player/aslam-khokhar-41283
پیش نظر صفحہ سوانح پاکستانی کرکٹ سے متعلق سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |