audio speaker iconاسپرانتو  ایک مصنوعی بین الاقوامی زبان جس کو پولینڈ کے ایک ماہر امراض چشم اور ماہر لسانیا ت ڈاکٹر لدوک لازار زامن ہوف نے 1859ء میں مرتب کیا۔ اس کی ترویج کا مقصد بین الاقوامی رسل و رسائل میں آسانیاں بہم پہنچانا تھا۔ یہ زبان یورپ کی اہم زبانوں کے مصادر سے بنائی گئی تھی۔ اس کا لہجہ بھی صوتی اصولوں پر مبنی ہے۔ ایک مفید کوشش تھی مگر اس کا رواج عام نہ ہو سکا۔

اسپرانٹو
تخلیق اززمن ہوف
تاریخ1887ء
ترتیب اور استعمالاتInternational auxiliary language
صارفین(مادری اسپرانتو بولنے والے: 200 to 1,000 بحوالہ 1996)
L2 users: 10,000 to 2,000,000
مقصد
لاطینی (اسپرانٹو ابجدیہ)
ماخذVocabulary from Romance and جرمنیہ زبانیں; phonology from سلافیہ زبانیں
رسمی حیثیت
منظم ازAkademio de Esperanto
زبان رموز
آیزو 639-1eo
آیزو 639-2epo
آیزو 639-3epo
اس مضمون میں بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ کی صوتی علامات شامل ہیں۔ موزوں معاونت کے بغیر آپ کو یونیکوڈ حروف کی بجائے سوالیہ نشان، خانے یا دیگر نشانات نظر آسکتے ہیں۔ بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ کی علامات پر ایک تعارفی ہدایت کے لیے معاونت:با ابجدیہ ملاحظہ فرمائیں۔

استعمال

ترمیم

اسپرانتو کو ثقافتی، بین الاقوامی اور فلسفی مقاصد کے علاوہ ٹیلی وژن اور ریڈیو کی عام نشریات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ آج دنیا میں 20 لاکھ کے قریب لوگ اس زبان کو بول سکتے ہیں۔ اسپرانتو دنیا کے کسی ملک کی سرکاری زبان نہیں ہے۔ اسپرانتو زبان سیکھ کر پوری دنیا میں لوگ اپنی ثقافت، ادب، فلسفہ، شاعری، خیالات اور دین کی بابت آگاہی دے سکتے ہیں . پاکستان میں اسپرانتو زبان کے فروغ کے لیے علامہ مضطر عباسی [مری، پیدايش :1931ء وفات :26 فروری 2004ء ] نے پاکستان اسپرانتو ایسوسی ایشن [پاکیسا] کے نام سے 1978ء میں تنظیم بنائی اور متعدد کتابیں لکھیں ان میں نمایاں اسپرانتو اردو ریڈر اور اسپرانتو اردو لغت ہیں۔ انھوں نے قرآن پاک کا اسپرانتو زبان میں ترجمہ بھی کیا۔ انھوں نے احادیث کا مجموعہ رحمت عالم حضرت محمّد صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کے نام سے بھی ایک کتاب لکھی . پروفیسر علامہ مضطر عباسی کو اسپرانتو زبان کے علاوہ آٹھ دیگر زبانوں پر بھی عبور حاصل تھا۔ اسپرانتو کے فروغ کے لیے پاکستان میں پروفیسر علامہ مضطر عباسی کے علاوہ غلام نبی پرواز [ملتان]، پروفیسر محمّد صدق چیمہ [راولپنڈی]، طارق عمر چوہدری [ملتان]، امجد بٹ [مری]، عامر بشیر بھٹی [ملتان]، پروفیسر سعید احمد فارانی [جہلم] اور شبیر احمد سیال [لاہور] نے بہت کام کیا .

زبان سکھانے میں مدد

ترمیم

اردو کو دوسری زبانیں سیکھنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ ایک روسی سانسدان ہیلمار فرانک کے مطابق اردو کئی زبانوں کا سیکھنا آسان بنا دیتی ہے مثلاً: روسی کا سیکھنا 25٪ زیادہ آسان ہو جاتا ہے ؛ جرمن کا 30٪، انگریزی کا 40٪ اور فرانسیسی کا 50٪۔ پاکستان میں اردو کی ترویج و فروغ کے لیے پاکستان اردو ایسوسی ایشن (پاکستان) کام کر رہی ہے۔ پاکستان کا مرکزی دفتر ملتان میں ہے۔ لاہور، راولپنڈی، مری، اسلام آباد، جہلم، پشاور، کوئٹہ، کراچی اور آزاد کشمیر میں اردو سکھانے کی اکادمیاں اسکول کالج موجود ہیں۔

بیرونی روابط

ترمیم