اسکولوں میں گولی باری
اسکولوں میں گولی باری (انگریزی: School shooting) کسی بھی تعلیمی ادارے میں، جیسے کہ ابتدائی اسکول، ثانوی اسکول یا جامعہ میں انجام ہونے والا گولی باری کا واقعہ ہے جس میں اصلٰحہ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ کئی اسکولوں کی گولی باری کو اجتماعی گولی باری کے طور زمرہ بند کیا گیا ہے، جس میں متعدد ہلاکتیں واقع ہو چکی ہیں۔ یہ بات ریاستہائے متحدہ امریکا کافی وسیع ہو چکا ہے جہاں اسکول سے متعلقہ گولی باری بہت عام ہو چکی ہے۔ مگر اسکولوں میں گولی باری پاکستان اور روس سمیت دنیا کے کئی اور ملکوں میں دیکھی گئی ہے۔
بیسلان اسکول پر حملے کا واقعہ
ترمیمسنہ 2004ء میں روس میں بیسلان اسکول یرغمال مسئلہ پیش آیا۔ اس کے تحت 1100 روسیوں کو چیچن جنگجوؤں نے تین دن تک یرغمال بنائے رکھا۔ ان میں 777 بچے شامل تھے۔ مُڈ بھیڑ میں 380 کی ہلاکت ہو گئی تھی۔[1]
پشاور اسکول میں قتل عام، 2014ء
ترمیم16 دسمبر 2014ء کو تحریک طالبان پاکستان کے [2][3] 7 دہشت گرد ایف سی (فرنٹیئر کور) کے لباس میں ملبوس پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں پچھلی طرف سے داخل ہو گئے اور ہال میں جا کر اندھا دھند فائرنگ کی[4]اس کے بعد کمروں کا رخ کیا اور وہاں پر بچوں کو گولیاں ماریں، سربراہ ادارہ کو آگ لگائی۔ 9 اساتذہ، 3 فوجی جوانوں کو ملا کر کل 144 ہلاکتیں[2][3][5][6] اور 113سے زائد[7] زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والے 132 بچوں کی عمریں 9 سے 18 سال کے درمیان تھیں[3][8][9]۔ پاکستانی آرمی نے 950 بچوں و اساتذہ کو اسکول سے باحفاظت نکالا[10]۔ ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ 6 مارے گئے[10]۔
یہ پاکستانی تاریخ کا مہلک ترین دہشت گردانہ حملہ تھا، جس نے 2007 کراچی بم دھماکا کے واقعہ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا[11]۔ مختلف خبر رساں اداروں اور مبصرین کے مطابق، عسکریت پسندوں کی یہ کارروائی 2004 میں روس میں ہونے والے بیسلان اسکول پر حملے سے ملتی جلتی ہے۔[12][13][14][15][16]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Beslan school hostage crisis"۔ 22 اکتوبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2019
- ^ ا ب "Peshawar school attack: Over 100 killed in Pakistani Taliban attack, hundreds of students hostage"۔ DNA India۔ 16 December 2014۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014
- ^ ا ب پ "Pakistan Taliban kill scores in Peshawar school massacre"۔ BBC News۔ 16 December 2014۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014
- ↑ "Peshawar school hostage crisis updates"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 16 December 2014۔ 09 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014
- ↑ Seamus Kearney (16 December 2014)۔ "Children targeted in Pakistan's deadliest militant attack in years; 132 students are killed"۔ Euronews۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014
- ↑ Peter Popham (16 December 2014)۔ "Peshawar school attack: 'I will never forget the black boots...It was like death approaching me'"۔ The Independent۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014
- ↑
- ↑ "26 killed as terrorists attack Peshawar school"۔ Samaa News۔ 16 December 2014۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014
- ↑ "At least 84 children killed in Taliban school attack in Pakistan: official"۔ Reuters۔ 16 December 2014۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014
- ^ ا ب "Peshawar school attack: Pakistan authorities claim all Taliban attackers are dead"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014
- ↑ "At least 126, mostly children, slaughtered as Taliban storm Pakistan school"۔ CNN۔ 16 December 2014۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014
- ↑ Pravda.Ru (16 December 2014)۔ "Beslan in Pakistan"۔ Pravda.Ru۔ Pravda.Ru۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2014
- ↑ Editorial (17 December 2014)۔ "After Beslan, Peshawar"۔ Pakistan Today, Editorial۔ Pakistan Today۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2014
- ↑ TNN (17 December 2014)۔ "Beslan 2004: The other cowardly terror attack on kids"۔ Times of India۔ Times of India۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2014
- ↑ Press Trust of India (17 December 2014)۔ "Taliban attack in Pakistan a chilling reminder of Beslan school siege"۔ Indian Express, 2014۔ Indian Express۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2014۔
Taliban attackers’ brazen assault on a school in Pakistan’s Peshawar city that claimed the lives of over 150 pupils today has brought back chilling memories of a similar bloodbath in Russia in 2004 when Chechen rebels stormed a school. Quoted by Indian Express
- ↑ Richard Spencer (17 December 2014)۔ "The world's five worst terror attacks involving children"۔ Telegraph,2014۔ Telegraph۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2014۔
The only parallels in modern history to today's Taliban attack on a Pakistan school were those by Islamist militant separatists on a Beslan school in North Ossetia.." Quoted by "Telegraph