اعضاء کا تقطع (انگریزی: Amputation) کسی انسانی عضو کا درد کی وجہ سے، طبی بیماری کی وجہ سے یا جراحی کے ذریعے نکال دینا ہے۔ جراحی کے عمل کے طور پر اس کا استعمال درد کو قابو میں رکھنے یا بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیا جاتا ہے جو متعلقہ عضو کو متاثر کرتے ہیں جیسے کہ کینسر۔ کچھ معاملوں میں اعضا کا نکالا جانا حفظ ما تقدم کے طور پر بھی کیا جاتا ہے۔ کچھ مخصوص معاملوں میں پیدائشی اعضاء کا تقطع دیکھنے میں آیا ہے جو ایک پیدائشی بد نظمی ہے، جہاں جنینی اعضاء اپنی نشو و نما میں ہی اصل ہیئت سے مختلف بنتے ہیں۔ کچھ ملکوں میں ہاتھوں، پاؤں یا جسم کے کچھ اعضاء کو جرم کا ارتکاب کرنے والے لوگوں کو سزا کے طور ان کے جسم سے پر ہٹا دیا جاتا ہے۔[1][2][3] جسم کے اعضا کا نکالا جانا جنگ کی حکمت عملی کے طور پر بھی کیا گیا ہے اور دہشت گردی کے اعمال کے طور بھی؛ یہ اتفاقی طور جنگ میں شدید زخم کے طور پر بھی ہو سکتا ہے۔ کچھ تہذیبوں اور مذہبوں میں معمولی نوعیت کا کوئی عضو کا کاٹا جانا یا اس کا دور کیا جانا کسی رسم کی انجام دہی کا حصہ ہوتے ہیں۔[4][5][6]

پستانوں کا تقطع

حوالہ جات

ترمیم
  1. WA Whitelaw (March 2005)۔ "Proceedings of the 14th Annual History of Medicine Days" (PDF)۔ Research Gate 
  2. W Kocharkarn (Summer 2000)۔ "Traumatic amputation of the penis" (PDF)۔ Brazilian Journal of Urology۔ 26: 385–389۔ 09 اکتوبر 2022 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 نومبر 2018 – Official Journal of the Brazilian Society of Urology سے 
  3. R Peters (2005)۔ Crime and Punishment in Islamic Law: Theory and Practice from the Sixteenth to the Twenty-First Century۔ Cambridge University Press۔ ISBN 9780521792264۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 نومبر 2018 
  4. AN Bosmia، CJ Griessenauer، RS Tubbs (جولائی 2014)۔ "Yubitsume: ritualistic self-amputation of proximal digits among the Yakuza"۔ Journal of Injury & Violence Research۔ 6 (2): 54–6۔ PMC 4009169 ۔ PMID 24284812۔ doi:10.5249/jivr.v6i2.489 
  5. T Kepe (مارچ 2010)۔ "'Secrets' that kill: crisis, custodianship and responsibility in ritual male circumcision in the Eastern Cape Province, South Africa"۔ Social Science & Medicine۔ 70 (5): 729–35۔ PMID 20053494۔ doi:10.1016/j.socscimed.2009.11.016 
  6. N Grisaru، S Lezer، RH Belmaker (اپریل 1997)۔ "Ritual female genital surgery among Ethiopian Jews"۔ Archives of Sexual Behavior۔ 26 (2): 211–5۔ PMID 9101034۔ doi:10.1023/a:1024562512475