اعظم نذیر تارڑ، ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جنھوں نے 19 اپریل 2022ء سے 9 اگست 2023ء تک وفاقی وزیر قانون و انصاف کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ مارچ 2021ء میں پنجاب سے منتخب ہونے والے سینیٹ آف پاکستان کے رکن ہیں۔ انھوں نے 20 اپریل سے 30 ستمبر 2022ء تک سینیٹ میں قائد ایوان کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انھوں نے پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ [4]

اعظم نذیر تارڑ
معلومات شخصیت
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن ایوان بالا پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
مارچ 2021 
وزیر قانون، پاکستان [1][2]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
19 اپریل 2022  – 9 اگست 2023 
فواد چوہدری  
 
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
11 مارچ 2024 
وزیر قانون، پاکستان [3]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
11 مارچ 2024 
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تارڑ نے 24 اکتوبر 2022ء کو وفاقی وزیر قانون و انصاف کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اعظم نے کچھ ذاتی سرگرمیوں کی وجہ سے اپنے استعفیٰ کا دعویٰ کیا لیکن افواہوں کے مطابق تارڑ حکومت کے فیصلے سے مطمئن نہیں تھے، [5] لیکن وزیر اعظم نے 29 نومبر کو ان کا استعفیٰ مسترد کر دیا۔ انھوں نے 3 افراد کی کمیٹی کی سربراہی کی جو فروری 2023ء میں ویکیپیڈیا پر پابندی لگانے کی ذمہ دار تھی۔ 2023ء میں، تارڑ نے سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023 پیش کیا، جسے 10 اپریل 2023ء کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے منظور کیا تھا۔ [6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. National Assembly of Pakistan: Federal Ministers — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2022
  2. https://tribune.com.pk/story/2383311/azam-nazeer-tarar-resigns-as-law-minister-citing-personal-reasons
  3. https://www.thenews.com.pk/latest/1167009-ishaq-dar-khawaja-asif-muhammad-aurangzeb-likely-to-get-key-federal-ministries
  4. "Azam Nazeer Tarar"۔ Pakistan Herald۔ 22 نومبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2021 
  5. "Azam Nazeer Tarar resigns as law minister"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2022-10-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2022 
  6. "Senate passes 'the Supreme Court Practice and Procedure Bill, 2023'"۔ 30 March 2023