اقامت یا إقامة‎ عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہے کسی چیز کو کھڑا کرنا، درست کرنا۔[1]

اقامت کا لفظ جب کسی ٹھوس چیز کے لیے استعمال کیا جائے تو سیدھا اور درست کرنے کے معنی مراد ہوتے ہیں۔ اور جب کسی ٹھوس چیز کی بجائے معنوی اشیاء کے لیے استعمال کیا جائے تو اس کے معنی پورا پورا حق ادا کر دینے کے ہوتے ہیں۔ یعنی متعلقہ کام پوری توجہ اور کامل اہتمام سے انجام دیا جائے۔[2]

شریعت میں اقامت کے لفظ سے دو مفہوم مراد ہوتے ہیں :

  • حالت حضر، قیام کرنا۔
  • اقامت نماز، نماز کے لیے تیار افراد کو مخصوص الفاظ و انداز میں نماز کی طرف بلانا۔[3]

دور جدید میں بعض اسلامی تحریکات نے اقامت دین کی اصطلاح استعمال کی ہے جو فی الواقع قرآن کریم کی آیت اور حدیث شریف سے ہی ماخوذ ہے۔ ملاحظہ فرمائیں مقالہ اقامت دین۔


ضد ابہام صفحات کے لیے معاونت یہ ایک ضد ابہام صفحہ ہے۔ ایسے الفاظ جو بیک وقت متعدد معانی پر مشتمل ہوں یا متفرق شعبہ ہائے فنون سے وابستہ ہوں، انہیں ضد ابہام صفحہ کہا جاتا ہے۔ اگر کسی اندرونی ربط کے ذریعہ آپ اس صفحہ تک پہونچے ہیں تو، آپ اس ربط کو درست کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں تاکہ وہ ربط درست اور متعلقہ صفحہ سے مربوط ہو جائے۔ مزید تفصیل کے لیے ویکیپیڈیا:ضد ابہام ملاحظہ فرمائیں۔


حوالہ جات

ترمیم
  1. لسان العرب، المصباح المنیر
  2. فریضہ اقامت دین از مولانا صدر الدین اصلاحی صفحہ 15
  3. كشاف القناع 1 / 209، وفتح القدير 1 / 178