امرتسر ریل حادثہ 2018ء
19 اکتوبر 2018ء کو بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر کے قریب جوڑا پھاٹک کے ریلوے ٹریک پر دسہرے کے تہوار کے موقع پر راون کا پتلا جلایا جا رہا تھا اور لوگ بڑی تعداد میں پٹڑی پر بھی بیٹھے ہوئے تھے کہ تیز رفتار ٹرین آ گئی۔ حادثہ شام کے وقت ہوا اور کم از کم 60 افراد[2] ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔[3]
امرتسر ریل حادثہ 2018ء | |
---|---|
تفصیلات | |
ملک | بھارت |
تاریخ | 19 اکتوبر 2018 |
مقام | امرتسر، پنجاب |
متناسقات | 31°37′51″N 74°53′50″E / 31.63083°N 74.89722°E[1] |
آپریٹر | بھارتی ریلوے: شمالی ریلوے |
اعداد و شمار | |
اموات | 61 |
زخمی | کم از کم 100 |
درستی - ترمیم |
بیرونی وڈیو | |
---|---|
امرتسر ٹرین حادثے کی فوٹیج / دی قوینٹ، ایشین نیوز انٹرنیشنل |
متاثرین
ترمیمایک سرکاری عہدے دار نے رپورٹروں کو بتایا کہ منتخب شدہ عہدے داروں نے کم از کم 59 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی اور 19 اکتوبر کی شام کو کچھ 30 لاشیں حادثہ کی جگہ سے اٹھائی گئی تھیں۔[4] ایک اور نے بتایا کہ 50 لاشیں ملیں اور کم از کم 50 افراد کو قریبی ہسپتال میں داخل کیا جا چکا تھا۔[5] ٹرین کی تیز رفتار ٹکر سے کئی متاثرین کے ٹکڑے ٹکڑے یا کچھ حصہ کٹ گئے، جس کی وجہ سے لاشوں کی شناخت بروقت نہ ہو سکی۔[6]
ایک مقامی عہدے دار نے کہا کہ زیادہ تر متاثرین یہاں کام کرنے کے لیے نقل مکانی کر کے آئے ہوئے تھے اور ان کے خاندانون کا تعلق اتر پردیش اور بہار کی ریاستوں سے ہے۔[7] جن کی شناخت ہو گئی ان کا شیتلا ماتا مندر، پٹنہ میں انتم سنسکار کر دیا گیا، جبکہ کچھ کو ان کے آبائی علاقوں میں واپس بھیج دیا گیا۔[8]
ریلوے
ترمیموزیر ریلوے پیوش گوئل حادثہ کے وقت امریکا کے دورے پر تھے، انھوں نے بھارت اپنی فوری واپسی کا اعلان کیا۔[9] جالندھر اور امرتسر کی درمیانی ریل کو روک دیا گیا اور حادثے کے ایک دن کے بعد 37 ٹرینیں منسوخ کر دی گئیں۔[10]
وزیر مملکت برائے ریلوے منوج سنہا کا کہنا تھا کہ ریلوے انتظامیہ کو تقریب کا مقام یا وقت کے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا۔[11]
ڈائیور
ترمیمپنجاب پولیس اور ریلوے پولیس نے لدھیانہ ریلوے اسٹیشن میں ٹرین کے ڈرائیور کو حراست میں رکھا۔ ڈرائیور نے عہدے داروں کو کہا کہ اسے گرین سگنل ملا تھا اور اسے اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ وہاں ٹریکوں پر کئی سو افراد کھڑے ہیں۔[12]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Dussehra tragedy in Amritsar"۔ دی ہندو۔ 19 اکتوبر 2018
- ↑ "Amritsar train accident LIVE: Nearly 60 dead, PM Modi announces Rs 2 lakh compensation to kins of victims"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2018
- ↑ "Amritsar: Scores dead as train mows down crowd" (بزبان برطانوی انگریزی)۔ بی بی سی نیوز۔ 19 اکتوبر 2018۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2018
- ↑ "Dozens killed as speeding train runs over crowd watching fireworks in India" (بزبان انگریزی)۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2018
- ↑ "Amritsar train tragedy LIVE updates: Death toll rises to 61, Punjab Government declares state mourning"۔ فائنینشل ایکسپریس (بزبان امریکی انگریزی)۔ 20 اکتوبر 2018۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2018
- ↑ "Indians protest after train accident kills dozens"۔ www.aljazeera.com۔ 20 اکتوبر 2018۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018
- ↑ "Amritsar train accident: Latest updates"۔ دی ہندو۔ 20 اکتوبر 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018
- ↑ "40 of those killed in Amritsar train accident identified: Officials"۔ اکنامک ٹائمز۔ 20 اکتوبر 2018۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018
- ↑ "61 dead as train mows down Dusserah crowd in Amritsar"۔ دی ہندو۔ 19 اکتوبر 2018۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2018
- ↑ "In Photos: The Aftermath of the Deadly Amritsar Train Accident"۔ The Wire۔ 20 اکتوبر 2018۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018
- ↑ "Amritsar train accident Updates: Railway admin had no information about Dussehra event, says minister"۔ ہندوستان ٹائمز (بزبان انگریزی)۔ 19 اکتوبر 2018۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2018
- ↑ "Amritsar train accident: Driver says he was given green signal, Railways says not our fault"۔ انڈیا ٹوڈے (بزبان انگریزی)۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2018