امرود سب سے پہلے جنوبی امریکا میں پایا گیا، وہاں سے دنیا کے مختلف ممالک میں پہنچا۔ ہر قسم کی آب و ہوا اور زمین میں اگنے کی وجہ سے ایک اہم تجارتی پھل بن چکا ہے۔ امرود کی کاشت مرطوب اور معتدل آب و ہوا والے علاقوں میں ہوتی ہے، یہ ایک سدا بہار پودا ہے۔ امرود كى كاشت جنوب ايشياء ميں بهى ہوتى ہے۔ امرود کے بہت سے فائدے ہیں، اس کے استعمال سے نظام ہاضمہ درست رہتا ہے۔ پرتگیزی اپنے ساتھ چند پودے لائے تھے جو ہندوستان میں پھلنے پھولنے لگے۔ ان میں کاجو، پپیتا اور امرود شامل ہیں۔[1]

امرود,
غذائی قدر فی 100 گرام (3.5 oz)
Energy285 کلوJ (68 kcal)
14.32 g
شکّر8.92 g
Dietary fiber5.4 g
0.95 g
2.55 g
حیاتینمقدار
حیاتین الف
4%
31 μg
3%
374 μg
Thiamine (B1)
6%
0.067 mg
Riboflavin (B2)
3%
0.04 mg
Niacin (B3)
7%
1.084 mg
پینٹوتھینک تیزاب
9%
0.451 mg
Vitamin B6
8%
0.11 mg
فولک تیزاب
12%
49 μg
Vitamin K
2%
2.2 μg
Mineralsمقدار
Calcium
2%
18 mg
Iron
2%
0.26 mg
Magnesium
6%
22 mg
Manganese
7%
0.15 mg
فاسفورس
6%
40 mg
Potassium
9%
417 mg
Sodium
0%
2 mg
جست
2%
0.23 mg
دیگر اجزامقدار
لائیکو پینے5204 µg

Percentages are roughly approximated using US recommendations for adults.
Source: USDA Nutrient Database

پاکستان میں امرود

ترمیم

امرود پاکستان کے تقریباً تمام شہروں میں پایا جاتا ہے۔ 2019 میں 7 ہزار ایکڑ سے زائد پر پایا جاتا تھا۔ اس کی سالانہ پیداوار 3 ہزار ٹن سے زیادہ ہے۔ پنجاب میں زیادہ تر اس کی کاشت شیخوپورہ، قصور، لاہور، سرگودھا، فیصل آباد، گوجرنوالہ کے اضلاع میں ہوتی ہے۔ خیبر پختونخوا میں اس کی کاشت کے اہم علاقے کوہاٹ، ہری پور او بنوں ہیں۔ سندھ میں حیدرآباد اور لاڑکانہ اس کی پیداوار کے لیے بہت مشہور ہیں۔ 2019 میں پاکستان میں امرود کی اوسط قومی پیداوار 4.7 ٹن فی ہیکٹر تھی جو کافی کم ہے۔

بیرونی ربط

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم