انتھونی ڈی میلو (کرکٹ ایڈمنسٹریٹر)

انتھونی اسٹینسلاؤس ڈی میلو (11 اکتوبر 1900 – 24 مئی 1961) ایک بھارتی کرکٹ منتظم اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے بانیوں میں سے ایک تھا۔ [2] انھوں نے دہلی میں پہلے ایشین گیمز کی آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر ایشین گیمز کے آغاز میں بھی مدد کی۔ [3] [4] [2]

انتھونی ڈی میلو
ذاتی معلومات
پیدائش11 اکتوبر 1900(1900-10-11)
کراچی, بمبئی پریزیڈنسی,
برطانوی ہند[1]
وفات24 مئی 1961(1961-50-24) (عمر  60 سال)
دہلی, بھارت
گیند بازیدائیں ہاتھ کا میڈیم پیس گیند باز
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ فرسٹ کلاس
میچ 11
رنز بنائے 82
بیٹنگ اوسط 5.12
100s/50s 0/0
ٹاپ اسکور 15
گیندیں کرائیں 1350
وکٹ 17
بالنگ اوسط 38.23
اننگز میں 5 وکٹ 1
میچ میں 10 وکٹ 0
بہترین بولنگ 6/66
کیچ/سٹمپ 2/0

انتھونی ڈی میلو کراچی میں گوان کے ایک مہاجر خاندان میں پیدا ہوئے۔ [2] [5] [6] اس نے اپنی تعلیم سینٹ پیٹرک ہائی سکول سے حاصل کی۔ [7] کیمبرج یونیورسٹی میں سندھ کالج اور ڈاؤننگ کالج ۔ انھوں نے اپنے کیریئر کا آغاز دہلی میں تاجر آر ای گرانٹ گوون کی خدمات سے کیا اور جن کے ساتھ انھوں نے بی سی سی آئی کی بنیاد رکھنے میں تعاون کیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "The doyen of Indian cricket"۔ Saligao Serenade۔ 25 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولا‎ئی 2018 
  2. ^ ا ب پ Vivek Menezes (13 August 2022)۔ "The Karachi connection:75 Years of being Goan in Pakistan"۔ O Heraldo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2023۔ It was Anthony de Mello of Saligao and Karachi who founded the Board of Cricket Control of India (BCCI) and Cricket Club of India, and also chaired the organizing committee that established the Asian Games. 
  3. "1951: First Asian Games In India"۔ Outlook۔ 4 February 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2023۔ Writing in 1959, Anthony de Mello, the main organizer of the 1951 Asiad .... 
  4. Vivek Menezes (4 February 2022)۔ "Global Village Called Goa"۔ Outlook۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2023 
  5. Menin Rodrigues (28 October 2022)۔ "Goans in Karachi: Conclusion: Magnanimity of a Goan tribe afar!"۔ The Goan EveryDay (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2023 
  6. "Newsletter. Issue 2006-06. Community News"۔ Goan Voice UK۔ 9 February 2006۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2023