انجمن ترقی اردو، پنگنور
انجمن ترقی اردو، پنگنور
انجمن ترقی اردو، پنگنور | |
---|---|
قسم | ادبی |
مقاصد | ادبی اور ثقافتی |
انجمن ترقی اردو، پنگنور | سی قلندر باشاہ صاحب صدر انجمن، |
کلیدی شخصیات | عبد الغنی کونین، ربا نی قادر باشاہ، وارث احمد،. شرافت نایاب، مختار احمد، داود احمدو وظیفہ یاب اردو اتالیق |
مرکزی افراد | اردو زبان کی ترقی و ترویج اور تحفظ |
وابستگیاں | انجمن ترقی اردو |
تعداد عملہ | 55 |
تعداد رضاکار | 115 |
درستی - ترمیم |
تاریخ
ترمیم1950 ء کے اواخر ہی سے شہرپنگنور میں انجمن ترقی اردو کا قیام عمل میں آیا۔ یہاں کے اسلاف و اجداد کی کاوشوں کا نتیجہ رہا کہ 1950 ہی میں یہاں انجمن ترقی اردو کی شاخ کی بنیاد ڈالی گئی۔ 2013تک انجمن محض کاغذات تک ہی محدود رہا تھا۔ 2013 ماہ فروری میں اس شاخ میں نئے سرے سے جان ڈالی گئی۔ جس کا سہرا صدرانجمن سی۔ قلندر باشاہ کے سر جاتا ہے۔ آخر کار 11 /اپریل 2014 کو انجمن کا الحاق ریاست حیدرآباد میں نموپایا۔ حالیہ دفتر کو اردو مدرسہ فوقانیہ کے روبرو، نزد مدینہ مسجد یم بی ٹی روڈ، تبدیل کیا گیا ہے۔ . انجمن کی ویب سائٹ کی کاوش چل رہی ہے،مستقبل کے عصری تقاضوں کے تناظر کے تحت ویب گاہ کی تشکیل و تعمیر کی تفویض ماہر لسانیات، جناب نثار ؔ احمد سر۔ پونے مہاراشٹرا کے شانوں پر ہے۔ انشا اللہ قوی امید ہے کہ اس کام کو جناب والا فی الفور انجام دیں گے۔ ۔
موجودہ تاریخ
ترمیمصدر انجمن سی۔ قلندرباشاہ نہایت منصفانہ و مشفقانہ مزاج سے اپنی سرپرستی، رہنمائی و رہبری میں ابلق روزگار انتھک کاوشوں کے بل پر انجمن ترقی اردو پنگنور اردو زبان اور اردو ذریعہ تعلیم کے تئیں ایسے جامع و مستفید سرگرمیوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عملی جامہ پہنایا ہے۔
محرک اراکین کی سرگرمیاں
ترمیمآپ کی نمائندگی میں بحیثیت نائب صدر، انجمن ترقی اردو عبد الغنی کونین، محلوی ایک فعال شخصیت اپنے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ساتھ ہی وی۔ ربانی، معلم بھی اس انجمن میں بحیثیت معتمد عامہ اپنے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مزید پی۔ دائود خان(زائد معتمد)، مختاراحمد (خزانچی) اوردیگر ارکان قادر باشاہ صاحب، مبارک، ظہیر عباس، سراج صاحب وغیرہ بھی اس انجمن میں اہم رول اداکر رہے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ پی۔ قادرباشاہ صاحب اردو ایس۔ آر۔ جی۔ کے خدمات بھی انجمن سے جز ء لاینفک ہیں۔
ایک اور مدرکہ شخصیت جن سے ضلع چتور ہی نہیں بلکہ ریاست آندھراپردیش مع تلنگانہ میں ہرکس و ناکس واقف ہے، جناب وارث احمد صاحب جو مسلسل دو دہائیوں سے SCERT، SSA، RMSA میں بحیثیت Text book writer اور SRG کی حیثیت سے کلیدی رول نبھاتے آ رہے ہیں۔ آپ کے خدمات بھی انجمن سے وابستہ اور منضبط ہیں۔
انجمن کی روداد
ترمیم- ریاست کے تقسیم کے وقت متحدہ آندھرا پردیش کی تحریک میں انجمن کا اشتراک رہا۔
- مختلف قومی تہوار جیسے یوم مادری زبان ،یوم تعلیم، یوم آزادی، یوم جمہوریہ، یوم ماحولیات، عالمی یوم خواتین، یوم اطفال کے تقاریب کو انجمن نے باقاعدگی کے ساتھ اہتمام کیا۔ میڈیااورسوشیل میڈیا کے ذریعہ اپنی بقا ء کا ثبوت دیتے ہوئے عوام الناس میں شعور اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔
- شہر پنگنور میں تجارتی مراکز، سرکاری دفاتر کے Sign Boards کو اردو میں تحریر کروانے میں اہم رول ادا کیا۔
- امسال 2014 کے DSC اور TRT مسابقتی امتحانات کے لیے مسلسل 92 دن تک معقول نصاب اور تجربہ کار اساتذہ کے تعاون سے تربیتی پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔
- CEDM کے تعاون سے 58 امیدواران کے لیے مفت اسٹڈی میٹیریل کی سربراہی کی گئی۔
- روزنامہ سیاست کی جانب سے دسویں جماعت کے مطالعہ مواد کو ضلع کے تمام طلبہ تک سربراہ کیا گیا۔
- شہر میں مقیم وظیفہ یاب اردو مدرسین اور 2013تعلیمی سال کے Best Teacher District ایوارڈ یافتہ اساتذہ کی خدمت میں تہنیتی جلسہ منعقد کیا گیا۔
- حال میں شہر کے تمام انگریزی خانگی مدارس اور کالجس میں اردو کو بحیثیت دوسری زبان لاگو کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔
- اسی طرح رام پلی میں اردو پرائمری اسکول کا قیام انجمن کے سر ہی جاتا ہے۔ جہاں آج 30سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں۔
- سوشیل میڈیا جیسے فیس بک، وکی پیڈیا اور واٹس اپ کے ذریعہ انجمن اپنے خدمات انجام دے رہی ہے۔
سیمینار اور مشاعرے
ترمیممئی 2015ء کو ایک یادگار مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ ویسے یہ سیمینار اور مشاعرہ اسلامیہ ایجوکیشنل اکیڈمی، پننگنور نے اہتمام کیا تھا، مگر اس کو روبہ عمل لانے کا سہرا انجمن ترقی اردو کو جاتا ہے۔