انسہ
اَنَسہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام تھے ان کی کنیت ابو مسروح تھی۔
انسہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
عسکری خدمات | |
لڑائیاں اور جنگیں | غزوات نبوی ، غزوۂ بدر |
درستی - ترمیم |
نام و نسب
ترمیمسنان نام سلسلہ نسب یہ ہے، سنان بن ابی سنان بن محصن بن حرثان بن قیس بن لبد بن غنم بن دودان بن اسد بن خزیمہ۔ انسہ نام، ابو مسروح کنیت، سراۃ میں پیدا ہوئے ، نسب سے زیادہ ان کے لیے یہ شرف کافی ہے کہ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی غلامی کا شرف ان کے پاس تھا۔
اسلام و ہجرت
ترمیماس شرف کی بنا پر آنسہ دعوتِ اسلام کے آغاز ہی میں مشرف باسلام ہوئے اور ہجرت کے زمانہ میں مدینہ منورہ گئے اور سعد بن خثیمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مہمان ہوئے اور جب تک زندہ رہے، آنحضرت صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت گزاری محبوب مشغلہ رہا۔
غزوات
ترمیمغزوہ بدر ، غزوہ احد اور غزوہ خندق وغیرہ تمام لڑائیوں میں آنحضرت ﷺ کے ہمرکاب رہے،[1] پھر 6ھ میں غزوۂ تبوک میں شریک ہوئے اور بیعت رضوان میں جب آنحضرت صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے موت کی بیعت لینی شروع کی تو سنانؓ نے بھی ہاتھ بڑھایا، آنحضرت ﷺ نے پوچھا کس چیز پر بیعت کرتے ہو، عرض کیا کہ جو آپ کے دل میں ہے۔[2] ابن عبد البر نے یہ واقعہ حضرت ابی سنان کی طرف منسوب کیا ہے،جو صحیح نہیں ہے،کیوں کہ ابی سنان بیعت رضوان کے قبل بنو قریظہ میں وفات پاچکے تھے)
وفات
ترمیمحضرت آنسہ رضی اللہ عنہ نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے عہد میں وفات پائی۔[3][4]