انور جمال
پروفیسر انور جمال پاکستان سے تعلق رکھنے والے ادیب، ادبی نقاد، محقق، شاعر اور اردو کے پروفیسر ہیں۔ وہ یکم اپریل 1948ء کو صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں پیدا ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے (اردو ) کے علاوہ بی ایڈ اور ایم اے ایجوکیشن بھی کیا۔ وہ ابتدا ہی سے شعبۂ تدریس سے وابستہ ہو گئے تھے اور عمر بھر تعلیم و تدریس کے میدان میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔ گورنمنٹ مرے کالج، سیالکوٹ اور گورنمنٹ کالج ،خانیوال کے علاوہ گورنمنٹ کالج سول لائنز، ملتان میں تدریسی خدمات سر انجام دیں اور اسی کالج سے 31 مارچ 2008ء کو پرنسپل کی حیثیت سے سبکدوش ہوئے۔ انور جمال شاعری، تنقید اور تحقیق کے موضوعات پر درجن سے زائد کتب شائع ہو چکی ہیں جن میں حسنت جمیع خصالہ (2000ء)، لولاک نما (1984ء)، پراگندہ طبع لوگ (بیکن بُکس ملتان،1993ء، انشائیہ)، نصف النہار (1991ء)، تیرے بعد (1999ء) اور ادبی اصطلاحات (2014ء) قابل ذکر ہیں۔[1][2]
انور جمال | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 اپریل 1948ء (76 سال) ملتان ، پاکستان |
رہائش | ملتان |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پنجاب |
تعلیمی اسناد | ایم اے اردو ، ماسٹر آف ایجوکیشن |
پیشہ | شاعر ، مصنف ، ادبی نقاد ، پروفیسر |
کارہائے نمایاں | ادبی اصطلاحات لولاک نما نصف النہار |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ پروفیسر انور جمال، ادبی اصطلاحات، نیشنل بک فاؤنڈیشن اسلام آباد، 2016ء، پس ورق (تعارف مصنف)
- ↑ اکرم کنجاہی، تقسیم ہند کے بعد نعت نگاری، اردو سخن لیہ، پاکستان، 2023ء، ص 292