اوپل (انگریزی: Opal) ایک قیمتی جواہر ہے جو اپنی دلکش رنگت اور انوکھے رنگوں کی جھلک کے باعث مشہور ہے۔ اوپل کی پہچان اس کے منفرد رنگین پیٹرنز ہیں جو روشنی کے مختلف زاویوں سے تبدیل ہوتے ہیں، جسے ’’پلے آف کلر‘‘ (Play of Color) کہا جاتا ہے۔ یہ جواہر دنیا کے مختلف علاقوں سے نکالا جاتا ہے، مگر آسٹریلیا، میکسیکو، برازیل اور ایتھوپیا کے اوپل خاص طور پر مشہور ہیں[5]۔

Opal
A blue-green section of opal encased inside a light brown rock
A rich seam of iridescent opal encased in matrix
General
CategoryMineraloid
Formula
(repeating unit)
آبیدd سلیکان ڈائی آکسائڈ۔ SiO2·nH2O
Crystal systemAmorphous[1]
Identification
ColorColorless, white, yellow, red, orange, green, brown, black, blue, pink
Crystal habitIrregular veins, in masses, in nodules
CleavageNone[1]
FractureConchoidal to uneven[1]
Mohs scale hardness5.5–6[1]
LusterSubvitreous to waxy[1]
StreakWhite
Diaphaneityopaque, translucent, transparent
Specific gravity2.15+0.08
−0.90
[1]
Density2.09 g/cm3
Polish lusterVitreous to resinous[1]
Optical propertiesSingle refractive, often anomalous double refractive due to strain[1]
Refractive index1.450+0.020
−0.080

Mexican opal may read as low as 1.37, but typically reads 1.42–1.43[1]
Birefringencenone[1]
PleochroismNone[1]
Ultraviolet fluorescenceblack or white body color: inert to white to moderate light blue, green, or yellow in long and short wave, may also phosphoresce, common opal: inert to strong green or yellowish green in long and short wave, may phosphoresce; fire opal: inert to moderate greenish brown in long and short wave, may phosphoresce[1]
Absorption spectragreen stones: 660 nm, 470 nm cutoff[1]
Diagnostic featuresdarkening upon heating
Solubilityhot نمکین پانی، اساس (کیمیا)، میتھنال، humic acid، hydrofluoric acid
References[2][3]

تاریخ

ترمیم

اوپل کی تاریخ قدیم زمانے سے جڑی ہوئی ہے۔ قدیم روم میں اسے خوش قسمتی اور امید کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ یونانیوں کا ماننا تھا کہ اوپل میں پیشین گوئی کرنے کی طاقت موجود ہے۔ قرون وسطیٰ میں، اوپل کو بری نظر اور جادو ٹونے سے حفاظت کے لیے استعمال کیا جاتا تھا[6]۔

کیمیائی تشکیل اور خصوصیات

ترمیم

اوپل کیمیائی طور پر سلیکا (SiO₂) اور پانی کا مرکب ہے۔ اس میں پانی کی مقدار مختلف ہوسکتی ہے، جو عام طور پر 3% سے 21% تک ہوتی ہے، مگر عام طور پر یہ 6% سے 10% کے درمیان رہتی ہے۔ اوپل کی ایک اور خاصیت اس کی بے ترتیب داخلی ساخت ہے، جو اس کے رنگوں کے کھیل کا باعث بنتی ہے[7]۔

اقسام

ترمیم

اوپل کی مختلف اقسام ہیں، جن میں سب سے عام یہ ہیں:

  • قیمتی اوپل (Precious Opal): یہ اوپل اپنی منفرد رنگین جھلک اور "پلے آف کلر" کے لیے مشہور ہے۔
  • آگ اوپل (Fire Opal): یہ اوپل اپنی شفافیت اور سرخ، پیلے یا اورنج رنگوں کے لیے جانا جاتا ہے، اور اس میں رنگین جھلک نہیں ہوتی۔
  • عام اوپل (Common Opal): اس میں "پلے آف کلر" نہیں ہوتا اور یہ عام طور پر دودھیا، بھورا یا سرمئی رنگ کا ہوتا ہے[8]۔

استعمالات

ترمیم

اوپل زیورات کی صنعت میں بہت مقبول ہے۔ یہ انگوٹھیوں، ہاروں، بالیوں اور دیگر زیورات میں استعمال ہوتا ہے۔ اوپل کی خوبصورتی اس کی رنگت اور چمک پر منحصر ہوتی ہے، اور اعلیٰ معیار کے اوپل کا رنگ گہرا اور چمکدار ہوتا ہے[9]۔

نکالنے کے علاقے

ترمیم

اوپل کی سب سے زیادہ پیداوار آسٹریلیا سے ہوتی ہے، جہاں دنیا کا 95% قیمتی اوپل نکالا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ میکسیکو، برازیل، ایتھوپیا، اور امریکا بھی اوپل کے بڑے پیدا کنندگان میں شامل ہیں[10]۔

اوپل کی قیمت

ترمیم

اوپل کی قیمت اس کے رنگ، چمک، معیار، اور وزن کے حساب سے متعین کی جاتی ہے۔ قیمتی اوپل کی قیمت دیگر جواہرات جیسے ہیرے اور زمرد کی طرح ہی ہوتی ہے، اور اس کا ایک قیراط کئییی ہزار ڈالرز تک جا سکتا ہے[11]۔

دیکھ بھال

ترمیم

اوپل ایک نرم پتھر ہے، اور اس کی سختی 5.5 سے 6.5 کے درمیان ہوتی ہے، جس کی وجہ سے یہ نسبتاً نازک ہوتا ہے۔ اسے سخت کیمیکلز اور تیز دھار اوزاروں سے بچانا چاہیے۔ اوپل کو نمی سے بچانے کے لیے وقتاً فوقتاً پانی میں بھگویا جا سکتا ہے، مگر اس عمل کو بار بار نہیں کرنا چاہیے[12]۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ Gemological Institute of America، GIA Gem Reference Guide 1995, آئی ایس بی این 0-87311-019-6
  2. "Opal"۔ Webmineral۔ 18 اکتوبر 2011 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 اکتوبر 2011
  3. "Opal"۔ Mindat.org۔ 6 اکتوبر 2011 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 اکتوبر 2011
  4. Warr، L.N. (2021)۔ "IMA–CNMNC approved mineral symbols"۔ Mineralogical Magazine۔ ج 85 شمارہ 3: 291–320۔ Bibcode:2021MinM.۔.85.۔291W۔ DOI:10.1180/mgm.2021.43۔ S2CID:235729616 {{حوالہ رسالہ}}: تأكد من صحة قيمة |bibcode= طول (معاونت)
  5. https://www.gia.edu
  6. https://www.americangemsociety.org
  7. https://www.minerals.net
  8. https://www.gemsociety.org
  9. https://www.gemselect.com
  10. https://www.australianopalcentre.com
  11. https://www.opalauctions.com
  12. "آرکائیو کاپی"۔ 2024-01-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-09-02

بیرونی روابط

ترمیم