اویشکا گناوردنے
دیہان اویشکا گناوردنے (پیدائش: 26 مئی 1977ء کولمبو)، سری لنکا کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں، جنھوں نے ٹیسٹ اور ایک روزہ کھیلے۔ انھوں نے کئی سالوں تک سری لنکا اے ٹیم کے کوچ کے طور پر خدمات انجام دیں اور بعد میں انھیں 2017ء میں قومی ٹیم کا بیٹنگ کوچ مقرر کیا گیا۔ اس وقت وہ سری لنکا انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ہیں۔[1]
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | دیہان اویشکا گناوردنے | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | کولمبو, سری لنکا | 26 مئی 1977|||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | بائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | اوپننگ بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 76) | 4 مارچ 1999 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 10 دسمبر 2005 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 93) | 26 جنوری 1998 بمقابلہ زمبابوے | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 3 جنوری 2006 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 26 جولائی 2015 |
بین الاقوامی کیریئر
ترمیموہ بائیں ہاتھ کے ایک دھماکا خیز اوپننگ بلے باز ہیں جو پہلی بار عوام کی نظروں میں 1998ء کے کامن ویلتھ گیمز کے دوران آئے، جب انھوں نے نصف سنچری اسکور کی اور جنوبی افریقہ کی شکست میں سب سے زیادہ سکور حاصل کیا۔ ان کی واحد ون ڈے سنچری 2000ء میں آئی سی سی ناک آؤٹ ٹرافی کے دوران نیروبی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 132 رنز تھی۔ اس میچ میں، انھوں نے سری لنکا کی اننگز کو 10/2 سے 287/6 پر بحال کیا اور لنکن ٹیم کو 108 رنز سے فتح دلائی۔ وہ کھیل کے طویل ورژن میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ انھوں نے 1999ء میں ایشین چیمپئن شپ کے دوران 43 کے ساتھ پاکستان کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا جو ان کے 6 ٹیسٹ میں سب سے زیادہ انفرادی سکور ہے۔ چند سنچریوں کے باوجود، قابل گریز برطرفیوں نے گونا وردنے کو باقاعدگی سے ٹیم کے لیے حاضر ہونے سے روک دیا۔ گونا وردنے کو 2004ء میں ایشیا کپ میں موقع ملا جب ماروان اٹا پٹو کو ایک کھیل کے لیے آرام دیا گیا۔ گناوردنے 2004ء سے ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں شامل ہیں۔ انھوں نے 17 اگست 2004ء کو 2004ء کے ایس ایل سی ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ میں سنہالیز اسپورٹس کلب کے لیے ٹوئنٹی 20 کی شروعات کی۔ ستمبر 2008ء میں ان پر اور چار دیگر سری لنکن (انڈین کرکٹ لیگ میں شمولیت کے لیے لگائی گئی) پر سے پابندی ہٹا دی گئی تھی، یعنی گونا وردنے سری لنکا میں مقامی کرکٹ کھیلنے کے لیے آزاد تھے۔
تنازعات
ترمیممئی 2019ء میں گناوردنے پر آئی سی سی نے 2019ء کی ٹی 10 لیگ کے دوران میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا، لیکن مئی 2021ء میں انھیں تمام الزامات سے بری کر دیا گیا، جس سے انھیں کرکٹ سے متعلق سرگرمیوں میں دوبارہ حصہ لینے کی اجازت دی گئی۔[2]
کوچنگ کیریئر
ترمیماپنی ریٹائرمنٹ کے فوراً بعد گنا وردنے نے مسلسل 9 سیزن تک سنہالی اسپورٹس کلب کے ہیڈ کوچ کے طور پر خدمات انجام دیں اور سری لنکا پرئمیر لیگ کی فاتح ٹیم یووا نیکسٹ کے کوچ رہے۔ وہ رائل کالج کولمبو میں کرکٹ کے ڈائریکٹر کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔ اگست 2021ء میں، انھیں افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم کا بیٹنگ کوچ مقرر کیا گیا۔ ستمبر 2021ء میں، سری لنکا کرکٹ نے اویشکا گناوردنے کو سری لنکا کی انڈر 19 ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کرنے کا اعلان کیا۔
ذاتی زندگی
ترمیمگنا وردنے کولمبو میں پیدا ہوئے اور ان کی تعلیم آنندا کالج میں ہوئی جہاں وہ تھیلان سماراویرا کے ساتھ اسکول کی کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلے۔ وہ لیگیسی ٹریولز (پرائیویٹ) لمیٹڈ میں بطور ڈائریکٹر خدمات انجام دے رہے ہیں۔