اکیرا 2016ء کی ایک بھارتی ایکشن ڈراما فلم ہے جس کی تحریر و ہدایت اور پیشکش اے آر مرگداس نے کی ہے۔  [5] یہ فلم دراصل 2011ء کی تامل فلم مونہہ گرو (بے زباں استاد) کی نقل ہے۔[6][7] اور اس فلم کا مرکزی کردار سوناکشی سنہا نے ادا کیا ہے۔  [8]

اکیرا
اکیرا پوسٹر
ہدایت کاراے آر مرگداس
پروڈیوسراے آر مرگداس
فاکس اسٹار اسٹوڈیوز
تحریرکرن سنگھ راٹھور
(مکالمے)
منظر نویساے آر مرگداس
(اضافی کہانی)
سنتھا کمار
(اصل کہانی)
کہانیSantha Kumar
ماخوذ ازمونہہ گرو
By سنتھا کمار
ستارےسوناکشی سنہا
کونکونا سین شرما
انوراگ کشیپ
موسیقیSongs:
وشال–شیکھر[1][2]
Background Score:
جان اسٹیورٹ ایڈوری
سنیماگرافیآر ڈی راج شیکھر
ایڈیٹراے سریکر پرساد
پروڈکشن
کمپنی
تقسیم کارفاکس اسٹار اسٹوڈیوز
تاریخ نمائش
  • 2 ستمبر 2016ء (2016ء-09-02)
ملکبھارت
زبانہندی
بجٹ30 crore[3]
باکس آفساندازاً۔ 52 crore[4]

فلم بنانے کی شروعات مارچ 2015ء میں ہوئی اور فلم کو 2 ستمبر 2016ء کو دنیا بھر میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔  [5][9] اس فلم کی موسیقی وشال-شیکھر نے تشکیل دی جو  16 اگست 2016ء کو پیش کی گئی۔

کہانی

ترمیم

اکیرا شرما (مشیکا اروڑا) ایک بچی ہے جو ایک چھوٹے سے قصبے میں رہتی ہے اور اپنے والدین کے ساتھ ہنسی خوشی زندگی گزار رہی ہے۔ ایک دن وہ ایک جرم کی گواہ بن جاتی ہے جب ایک غنڈہ بے رحمی سے ایک لڑکی کے چہرے پر تیزاب پھینک دیتا ہے۔ اکیرا اسے پکڑوانے میں پولیس کی مدد کرتی ہے لیکن وہ اور اس کے مجرم ساتھی اس سے انتقام لیتے ہیں۔ اکیرا کے گونگے والد (اتل کلکرنی) اسے خود کا دفاع کرنے کا احساس دلاتے ہیں اور اسے ایک کراٹے کلاس میں داخلہ دلاتے ہیں۔ ایک دن راہ چلتے اکیرا کا انہی لڑکوں سے سامنا ہوتا ہے، وہ اکیرا کو ڈرانے کے لیے اس پر حملہ کرتے ہیں مگر اکیرا ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرتی ہے۔ غصہ میں وہی غنڈہ تیزاب کی بوتل لاتا ہے اور اکیرا پر پھینکنے ہی والا ہوتا ہے کہ اکیرا سے جھڑپ میں وہ تیزاپ اسی کے اوپر گرجاتا ہے، پولیس  اکیرا کو گرفتار کر لیتی ہے اور اکیرا پر جھگڑا اور تیزاب پھینکنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے اور اس کے لیے اسے نابالغوں کی جیل بھیج دیا جاتا ہے۔

چودہ سال بعد اکیرا (سوناکشی سنہا) بڑی ہوجاتی ہے اور وہ پہلے سے زیادہ بہادر اور مضبوط شخصیت کی حامل ہوتی ہے۔   لیکن اس کے والد انتقال کرچکے ہیں۔ اکیرا اپنے ماں (سمیتا جیکر) کے ساتھ  اپنے بھائی کے کہنے پر ممبئی منتقل ہوجاتی ہے۔ اکیرا اپنے بھائی (چیتنیا چوہدری) سے نفرت کرتی ہے کیونکہ اس نے شادی کے لیے ماں باپ کو چھوڑدیا تھا۔ اکیرا ممبئی میں ہولی کراس کالج میں داخل ہوجاتی ہے اور ہاسٹل میں رہنے لگتی ہے۔ اس کی ماں اپنے بیٹے کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کرتی ہے تاکہ اس کے بچہ کی دیکھ بھال کرسکے۔ کالج میں طالب علموں کا ایک بدمعاش گروپ اکیرا کو پریشان کرنے اور اس کی راہ میں مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن اکیرا سے سبق سیکھنے کے بعد وہ سمجھ جاتا ہے کہ اس سے مقابلہ کرنا مشکل ہے۔ ایک رات ایک انسپکٹر کے گاڑی کے سامنے ایک کالج پروفیسر کی گاڑی آجاتی ہے، انسپکٹر اس پر بھڑک جاتا ہے اور کالج کے پروفیسر کو بری طرح زدوکوب کرتا ہے، پروفیسر کو پولیس کے اس رویے اور سلوک پر بہت صدمہ ہوتا ہے۔ پولیس نے اس انسپکٹر کے خلاف رپورٹ درج کرنے سے بھی انکار کر دیا۔ کالج کے طالب علم اس واقعہ کے بعد ہڑتال کردیتے ہیں اور کمشنر سے امداد کی اپیل کرتے ہیں۔ لیکن پولیس وحشیانہ طور پر اس ہڑتال کو ناکام کرنے کی کوشش کرتی ہے، چنانچہ کمشنر کے پہچنے سے پہلے تمام طالب علم منتشر ہوجاتے ہیں لیکن صرف اکیرا وہاں ڈٹی رہتی ہے۔ اور کمشنر کی آمد پر وہ ہاتھ میں انسپکٹر کے خلاف رپورٹ کی فائل لیے کمشنر کے حوالے کردیتی ہے۔

کچھ دنوں کے بعد وہی پولیس انسپکٹر اے سی پی (انوراگ کشیپ) جس نے پروفیسر کو زد و کوب کیا تھا کے سامنے ایک ایکسیڈنٹ ہوتا ہے، جس کی کار سے لاکھوں روپے برآمد ہوتے ہیں۔ اردگرد کسی شخص کو نہ پاکر انسپکٹر اور اس کے اہلکار اس شخص کو مارکر پیسہ لے اڑتے ہیں۔ لیکن جب وہ فون پر اس حوالے سے بات کر رہا ہوتا ہے تو اس کی گرل فرینڈ مایا (لکشمی رائے) اس کی باتیں کیمرے میں ریکارڈ کرلیتی ہے، وہ یہ ویڈیو ریکارڈنگ لے کر ایک ہوٹل پہنچتی ہے اور اپنے دوستوں کو دکھاتی ہے تاکہ ان کی مدد سے انسپکٹر کو بلیک میل کرسکے، لیکن اس دوران میں اس کا کیمرا چوری ہوجاتا ہے،  دوسری جانب اس انسپکٹر کو کسی بلیک میلر کا فون آتا ہے جو اسے یہ ویڈیو ریکارڈنگ سناتا ہے۔ انسپکٹر یہ سن کر گھبرا جاتا ہے اور اس بلیک میلر کی تلاش شروع کردیتا ہے۔ اس دوران میں وہ اپنی گرل فرینڈ مایا کو دھوکا دینے کی وجہ سے مار کر اس کی موت کو خودکشی کا رنگ دے دیتا ہے۔  مایا کی موت کی تفتیش کی ذمہ داری ایس پی رابعہ (کونکنا سین شرما) کو سپرد کی جاتی ہے، اے سی پی رابعہ جان جاتی ہے کہ یہ خودکشی نہیں قتل ہے۔  ایک دن اکیرا کو ہاسٹل میں اپنے کمرے سے باہر بھرا ہوا ایک بیگ ملتا ہے جس میں چوری شدہ اشیا سمیت  کیمرا بھی ہوتا ہے۔ چند پولیس اہلکار اس کے کمرے میں پہنچ کر اسے گرفتار کر لیتے ہیں اور اسے دور لے جاکر مارنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ ساتھ ہی انھیں ان دو لوگوں کا بھی پتہ چل جاتا ہے جسے انسپکٹر کی گرل فرینڈ مایا نے یہ ویڈیو دکھایا تھا ان تینوں کو مار ڈالنے کے لیے کہیں دور لے جایا جاتا ہے۔ اس دوران میں انسپکٹر کو پتا چلتا ہے کہ وہ کسی غلط لڑکی کو اٹھا لے آئے ہیں۔ وہ اپنے اہلکار کو فون کرکے اس لڑکی کو چھوڑنے کا کہتا ہے مگر اہلکار پہلے ہی اکیرا کے سامنے ایک شخص کو مار چکا ہوتا ہے۔ چنانچہ وہ اکیرا کو مارنے ہی والے ہوتے ہیں کہ اکیرا ان  کا مقابلہ کرکے وہاں سے فرار ہو جاتی ہے اور سیدھے پرنسپل کے پاس پہنچتی ہے اور اسے سب کچھ بتاتی ہے، پرنسپل صبح تک اس کی مدد کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔

اچانک پولیس کے اہلکار آتے ہیں اور اکیرا کو اُٹھا لے جاتے ہیں، چونکہ پرنسپل سے مل چکی ہے اس لیے اس کو مارنا ان کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے اس لیے وہ ایک ڈاکٹر کی مدد سے اس کو بجلی کے جھٹکے اور انجکشن دیتے ہیں تا کہ دنیا کی نظروں میں اسے ذہنی طور پر غیر مستحکم ثابت کرسکیں اور کوئی اس کی بات نہ مانے۔ تاہم اکیرا ہسپتال میں ایک مریض رانی کی مدد سے فرار ہونے میں کامیاب ہوجاتی ہے۔ وہ خود کو درست ثابت کرنے کے لیے اس انسپکٹر اور پولیس اہلکار کو فون کرکے ایک جگہ بلاتی ہے۔ انسپکٹر اور پولیس اہلکار اسے مارنے کی کوشش کرتے ہیں مگر ایس پی رابعہ وہاں پہنچ کر انھیں روک کر اکیرا کو بچا لیتی ہے۔ اچانک ایس پی رابعہ کو کمشنر کی جانب سے فون آتا ہے کہ ابھی اس کیس کو فوری طور پر بند کرکے میڈیا سے چھپانا پڑے گا کیونکہ مرنے والا شخص کسی بڑے گروہ سے تعلق رکھنے والے شخص کا بیٹا تھا، اگر یہ خبر باہر نکلی تو شہر میں فسادات پھوٹ پڑنے کا قوی اندیشہ ہے اور ہزاروں لوگ مر سکتے ہیں چنانچہ اے سی پی رابعہ اکیرا کو سمجھاتی ہے کہ اس بات کو یہیں ختم کر دے ورنہ فسادات میں کئی بے گناہ مارے جائیں گے۔  اکیرا مجبور ہوجاتی ہے اور اے سی پی رابعہ کے چلے جانے کے بعد پولس انسپکٹر اور اس کے اہلکاروں سے مقابلہ کرکے ان سب کو موت کے گھاٹ اتار دیتی ہے۔ مرنے والوں کی چیخیں سن کر رابعہ اپنے ساتھیوں سمیت واپس اتی ہے، ادھر اکیرا کو رابعہ کی بات یاد آتی ہے اور وہ اس کیس پر پردہ ڈالنے کے لیے دماغی امراض کے ہسپتال چلی جاتی ہے تاکہ فسادات نہ ہوسکیں۔ تین مہینے بعد جب وہ واپس آتی ہے تو اپنے والد کی پیروی میں ایک اسکول کھولتی ہے تاکہ وہ دوسرے بچوں کی مدد کر سکے۔

فنکار

ترمیم
  • سوناکشی سنہا - اکیرا شرما
  • کونکونا سین شرما -  ایس  پی رابعہ
  • انوراگ کشیپ  -  انسپکٹر اے سی پی
  • انکیتا  کرن پٹیل  - شلپا
  • ٹیناسنگھ[10]
  • امیت سادھ  - سدھارتھ
  • ارمیلا مہانتا  -  اینا
  • اتل کلکرنی  - اکیرا کے والد
  • لوکیش وجے گپتے
  • مشیکا اروڑا -  اکیرا کا بچپن
  • چیتنیا چوہدری  -  اکیرا کا بڑا بھائی
  • رائے  لکشمی  -  مایا (انسپکٹر کی گرل فرینڈ)
  • سمیتا جے کر  -  اکیرا کی ماں

باکس آفس

ترمیم

بھارت

ترمیم

فلم نے شروع میں  5.15 کروڑ بھارتی روپے کی کمائی کی اور ہفتے کے اختتام پر اکیرا کی کمائی 16.65 کروڑ بھارتی روپے تک پہنچ جاتی ہے اور اس کے پہلے ہفتے کا مجموعہ تقریباً 36.65 کروڑ (امریکی $5.1 ملین) مقامی سطح پر ہے۔[4]

بیرون ہند

ترمیم

بیرون ممالک میں اکیرا نے کل 1.41 کروڑ (امریکی $200,000) بھارتی روپے (210000 امریکی ڈالر) کمائے۔ شمالی امریکا(امریکا اور کینیڈا) میں 2.82 کروڑ (امریکی $400,000)، متحدہ عرب امارات میں 61 لاکھ (امریکی $86,000)، UK میں 78 لاکھ (امریکی $110,000) کمائی کی۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "'Kaththi' Director AR Murugadoss Gives Anirudh a Bollywood Ticket"۔ International Business Times۔ 20 نومبر 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2015 
  2. "Akira is the title for AR Murugadoss-Sonakshi project?"۔ Sify۔ 17 مارچ 2015۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2015 
  3. 'Akira' day 2 box office collection: Sonakshi Sinha's film remains steady; set to recover its cost - IBTimes India
  4. ^ ا ب پ Box Office: Worldwide Collections and Day wise breakup of Akira - Bollywood Hungama
  5. ^ ا ب "A.R. Murugadoss' next starring Sonakshi Sinha titled Akira"۔ بالی وڈ ہنگامہ۔ 26 اپریل 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2015 
  6. Ankur Pathak (21 اپریل 2015)۔ "Koko to trade punches with Sona"۔ Mumbai Mirror۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2015 
  7. "Sonakshi Sinha on sets of her action thriller 'Akira'"۔ میڈ ڈے۔ 18 مارچ 2015۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2015 
  8. Rahul Deo Bharadwaj (10 جون 2016)۔ "The Black Widow of Indian cinema"۔ The Hans India۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولا‎ئی 2016 
  9. "Sonakshi Sinha-starrer Akira’s teaser poster announces new release date ستمبر 2"[مردہ ربط]
  10. "The new B-town birdie"۔ The Tribune India۔ 24 جولائی 2016۔ 29 جولا‎ئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولائی 2016 

بیرونی روابط

ترمیم