ایس ایم شرینگیش
جنرل ایس ایم شرینگیش (11 مئی 1903ء - 27 دسمبر 1977ء) ایک بھارتی فوجی افسر تھے جنھوں نے 14 مئی 1955ء سے 7 مئی 1957ء تک بھارتی فوج کے دوسرے چیف آف آرمی اسٹاف کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ [2][3][4] ریٹائرمنٹ کے بعد انھوں نے 14 اکتوبر 1959ء سے 12 نومبر 1960ء تک اور پھر 13 جنوری 1961ء سے 7 ستمبر 1962ء تک آسام کے گورنر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ 8 ستمبر 1962ء سے 4 مئی 1964ء تک آندھرا پردیش کے گورنر اور 4 مئی 1964ء سے 2 اپریل 1965ء تک میسور کے گورنر رہے۔ انھوں نے 1957ء سے 1959ء تک ریاست حیدرآباد کے حیدرآباد میں ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج آف انڈیا کے پرنسپل کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
ایس ایم شرینگیش | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 11 مئی 1903ء کولہاپور |
||||||
تاریخ وفات | 27 دسمبر 1977ء (74 سال) | ||||||
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) ڈومنین بھارت |
||||||
مناصب | |||||||
چیف آف آرمی اسٹاف [1] | |||||||
برسر عہدہ 15 مئی 1955 – 7 مئی 1957 |
|||||||
گورنر آسام (6 ) | |||||||
برسر عہدہ 14 اکتوبر 1959 – 7 ستمبر 1962 |
|||||||
| |||||||
آندھرا پردیش گورنر | |||||||
برسر عہدہ 8 ستمبر 1962 – 4 مئی 1964 |
|||||||
| |||||||
گورنر کرناٹک (2 ) | |||||||
برسر عہدہ 4 مئی 1964 – 2 اپریل 1965 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | رائل ملٹری کالج، سینڈہرسٹ | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
عہدہ | جرنیل | ||||||
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمشرینگیش مہاراشٹرا کے کولہا پور میں پیدا ہوئے، وہ ڈاکٹر شرینگیس ملاناہ کے سب سے بڑے بیٹے تھے، جو برہما سماج سے متاثر کنڑ بولنے والے لنگایت خاندان میں تھے۔ [5] ان کے والد حیدرآباد کے نظام، ایچ ای ایچ میر سر عثمان علی خان آصف جہان ساتویں کے ذاتی معالج تھے۔ ان کی والدہ اہلیابائی کرشنا جی کیلاوکر کی بیٹی تھیں۔ 1903ء میں کولہاپور، مہاراشٹر میں پیدا ہوئے، انھوں نے انگلستان کے ویسٹ بک لینڈ اسکول میں تعلیم حاصل کی اور 1921ء میں کیمبرج یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔
1939ء تک فوجی کیریئر
ترمیمسینڈھورسٹ سے انھیں 29 اگست 1923ء کو بھارتی فوج کے لیے غیر منسلک فہرست میں سیکنڈ لیفٹیننٹ مقرر کیا گیا۔ [6] بھارت میں ایک برطانوی رجمنٹ سے لازمی ایک سال کے منسلک ہونے کے بعد، ان کے معاملے میں نارتھ اسٹافورڈ شائر رجمنٹ کی پہلی بٹالین، انھیں ہندوستانی فوج میں داخل کیا گیا اور 14 اکتوبر 1924ء کو پہلی مدراس پاینیرز (سابقہ 64 ویں پائینیر) کی دوسری بٹالین میں تعینات کیا گیا، جس کے ساتھ انھوں نے زیادہ تر برما میں خدمات انجام دیں جب تک کہ اسے ختم نہیں کیا گیا۔ [7] 1933ء میں، انھوں نے چوتھی بٹالین 19 ویں حیدرآباد رجمنٹ میں شمولیت اختیار کی اور دسمبر 1935ء سے دسمبر 1939ء تک سنگاپور میں اس کے ایڈجٹنٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ دسمبر 1939ء میں، انھیں انڈین ملٹری اکیڈمی، دہرادون میں انسٹرکٹر کے طور پر تعینات کیا گیا۔
بعد کا کیریئر
ترمیمدوسری جنگ عظیم کے دوران، 17 دسمبر 1942ء سے 28 اگست 1945ء تک، شرینگیش 6/19 ویں حیدرآباد رجمنٹ (اب 6 ویں کماؤں) کے کمانڈنگ آفیسر تھے۔ اس کے بعد انھوں نے اگست 1945ء سے برما میں 19 ویں ہندوستانی (ڈگر ڈویژن) کی 64 ویں انڈین انفنٹری بریگیڈ کے بریگیڈ کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انھیں نومبر 1945ء میں بھارتی فوجی مشن کے ڈپٹی چیف کے طور پر جرمنی جانے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ [8] اس صلاحیت میں، انھوں نے جرمنی میں بھارتی شہریوں کے مفادات کی دیکھ بھال کرنے اور لاپتہ جنگی قیدیوں (پی او ڈبلیو ایس) کا پتہ لگانے کے لیے معاشی مشیر اور قونصل کے طور پر بھی کام کیا۔
جنرل شرینگیش ممتاز فوجی خدمات کے 34 سال مکمل کرتے ہوئے 7 مئی 1957ء کو ریٹائر ہوئے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد، انھوں نے 1959ء سے 1962ء تک آسام کے گورنر کے طور پر خدمات انجام دیں، پھر 1962ء سے 1964ء تک آندھرا پردیش کے گورنر کے حیثیت سے اور آخر کار میسور (اب کرناٹک) کے گورنر کے بطور 1964ء سے 1965ء تک خدمات انجام دیں۔ 1957ء سے 1959ء تک انھوں نے حیدرآباد میں ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج کے پرنسپل کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ بنام: Satyawant Mallana Srinagesh — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مئی 2022
- ↑ "Devon, destiny, drama in the skies"۔ The Times of India۔ 13 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "Satyavant Mallannah Shrinagesh - Munzinger Biographie"
- ↑ "The Sunday Tribune - Spectrum"
- ↑ "S. M. Shrinagesh"۔ Udayavaani۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2016
- ↑ The London Gazette: no. 32858. p. . 31 August 1923.
- ↑ The London Gazette: no. 33018. p. . 6 February 1925.
- ↑ Indian Army List for April 1946 (Part 2)۔ Government of India Press۔ 1946۔ صفحہ: 1688