ایف-22 ریپٹر امریکہ کا نیا اور دنیا کا جدید ترین لڑاکا ہوائی جہاز ہے۔ اسے لاکہیڈ مارٹن نے بنایا ہے۔ یہ دنیا کا پہلا مخفہ ہوائیہ ہے یعنی یہ ریڈار پر نظر نہیں آتا۔

ایف-22 ریپٹر
 

نوع پانچویں نسل کا جیٹ جنگی طیارہ ،  لڑاکا طیارہ   ویکی ڈیٹا پر (P279) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
صانع لوکہیڈ مارٹن ایئروناٹکس
بوئنگ ڈیفینس، اسپیس اینڈ سیکورٹی
لوکہیڈ مارٹن
بوئنگ
جنرل ڈائنامکس   ویکی ڈیٹا پر (P176) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کل پیداوار 195   ویکی ڈیٹا پر (P1092) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات
آغاز خدمات 15 دسمبر 2005  ویکی ڈیٹا پر (P729) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پہلی پرواز 7 ستمبر 1997  ویکی ڈیٹا پر (P606) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
صارفین
لمبائی 18.00 میٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2043) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بلندی 5.08 میٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2048) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ریپٹر سب سے پہلے 9 ستمبر 1997 میں اڑا۔ اس کو دسمبر 2003 نیواڈا ایئر بیس کے حوالے کر دیا گیا جنھوں نے اسے چیک کیا۔

خصوصیات

ترمیم
فائل:F-22 Raptor !.jpg
ایف-22 ریپٹر

ایف-22 ریپٹر کی رفتار ماک 2.5 ہے۔ اس کے اندر ایک پائلٹ کے بیٹھنے کی جگہ ہوتی ہے۔

اسلحہ

ترمیم

ریپٹر دوسرے ہوئی جہازوں کے خلاف دو اقسام کے میزائل رکھتا ہے۔ ایک سائیڈونڈر میزائل (Sidewinder) اور دوسرا ایمریم میزائل (AMRAAM) ہے۔ اس کے علاوہ یہ زمینی نشانوں کے لیے جوائنٹ ڈائیرکٹ اٹیک منشن JDAM بھی استعمال کرتا ہے اور جلد ہی اس یہ امریکی ایئر فورس کا نیا بم ایس بی ڈی SBD بھی لے جانے صلاحیت رکھے گا۔ اس کے اندر ایک عدد مشین گن بھی نسب ہے۔

جنگی آلات

ترمیم

ایف-22 ریپٹر کے لیے ایک نیا مشعاحد AN/ASG-77 AESA بنایا گیا جو مشعاحد مکشاف سے خفیہ رہتا ہے اس کے علاوہ یہ دشمن کے مشعاحد ہی کی طرف اپنی موجیں بیج کر اس ریڈار کو دھوکا دے سکتا ہے۔ اس کے اندر ریتھن کمپنی کے دوسی آئی پی یونٹ (CIP) بھی لگے ہوتے ہیں جو ہر سیکنڈ 10.2 بلین کمپیوٹر کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے پائلٹ کے سامنے والی سکرین پر پیش کرتے ہیں۔

عام معلومات

ترمیم

پیمائش

ترمیم

کارکردگی

ترمیم

اسلحہ

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم