ایو ساں لوراں (فرانسیسی: Yves Saint Laurent) (یکم اگست 1936ء - یکم جون 2008ء) مشہور الجزائری نژاد فرانسیسی فیشن ڈیزائنر تھے۔ وہ 20 ویں صدی میں فرانس کے فیشن منظرنامے کی عظیم ترین ہستیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔

ایو ساں لاریں
(فرانسیسی میں: Yves Saint Laurent ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (فرانسیسی میں: Yves Henri Donat Mathieu-Saint Laurent)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 1 اگست 1936ء [2][3][4][5][6][7][8]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وہران [1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 1 جون 2008ء (72 سال)[9][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیرس [10][1]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات دماغ کا سرطان   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت فرانس [11]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ درزن اصلی ،  کاسٹیوم ڈیزائنر ،  کاروباری شخصیت ،  آرٹ کولکٹر ،  ذاتی اسٹائلسٹ [12]،  مصور ،  جوہری [13]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فرانسیسی [14]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل fashion history   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت کرستیوں دیوغ   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 گرینڈ آفیسر آف دی لیجن آف آنر (2007)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ساں لوراں یکم اگست 1936ء کو الجزائر کے شہر اوران میں پیدا ہوئے، جو اس وقت فرانس کے قبضے میں تھا۔ انھیں بچپن سے ہم جنسیت کے طعنے برادشت کرنے پڑے۔ [حوالہ درکار] ایو ساں لوراں نے اکیس سال کی عمر میں فیشن ہاؤس کرستیاں دیوغ (Christian Dior) سے اپنا تعلق جوڑا اور ایسے ملبوسات متعارف کرائے جن میں عورتوں کی آزادی کے تصور کو اجاگر کیا۔

ایو ساں لوراں نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ انھوں نے ہمیشہ عورت کے جسم کے لیے ڈیزائن کیا جس سے وہ اپنا انداز بنانے میں کامیاب ہوئے۔ ساں لوراں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ بڑے بڑے فلمی ستارے ان کے گرد گھومتے نظر آتے تھے اور ان کے ڈیزائن نوجوان نسل میں انتہائی مقبول تھے۔ ایو ساں لوراں کی جدت پسندی نے عورت کی شخصیت کو اور بھی باوقار بنایا۔ [حوالہ درکار] ایو ساں لوراں اس بات پر قائل تھے کہ خوبصورت نظر آنا عورت اور مرد دونوں کا حق ہے۔ پچاس کی دہائی میں ایو ساں لوراں کے پہلے ڈیزائنوں نے معاشرے میں ہیجان کی کیفت پیدا کر دی۔ [حوالہ درکار]

ایو ساں لوراں ساری زندگی ذہنی اور جسمانی بیماریوں میں مبتلا رہے اور تقاریب میں بہت کم نظر آئے۔ یکم جون 2008ء کو دماغ کے سرطان کے باعث پاغی میں چل بسے۔ ان کی راکھ مراکش میں بہائی گئی۔

  1. ^ ا ب پ Fichier des personnes décédées ID (matchID): https://deces.matchid.io/id/jj2jZmW7yhab — اخذ شدہ بتاریخ: 30 مارچ 2023
  2. ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/118750798 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  3. ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb120289995 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  4. ^ ا ب Yves Saint Laurent
  5. ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Yves-Saint-Laurent-French-designer — بنام: Yves Saint Laurent — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6w51v61 — بنام: Yves Saint Laurent (designer) — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. ^ ا ب انٹرنیٹ بروڈوے ڈیٹا بیس پرسن آئی ڈی: https://www.ibdb.com/broadway-cast-staff/25286 — بنام: Yves Saint-Laurent — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  8. فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/27248675 — بنام: Yves Saint Laurent — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  9. http://web.archive.org/web/20090116083250/http://www.theglobeandmail.com/servlet/story/RTGAM.20080601.wlaurent0501/BNStory/lifeStyle/home — سے آرکائیو اصل
  10. ربط: https://d-nb.info/gnd/118750798 — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
  11. تاریخ اشاعت: 15 جنوری 2013 — Libris-URI: https://libris.kb.se/katalogisering/qn25bpp844f4324 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 اگست 2018
  12. https://cs.isabart.org/person/150095 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
  13. https://hedendaagsesieraden.nl/2024/11/01/yves-saint-laurent/
  14. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb120289995 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ