اے کے رامانوجن
ایٹی پیٹ کرشنسوامی رامانوجن 16 مارچ 1929 کو پیدا ہوئے۔ ان کا انتقال جولائی 1993 کو ہوا۔ انھیں عام طور پراے کے رامانوجن کہا جاتا ہے وہ ہندوستانی ادب کے ایک معروف شاعر اور اسکالر گردانے جاتے ہیں جنھوں نے انگریزی اور کناڈا دونوں زبانوں میں لکھا۔ رامانوجن ایک شاعر ، اسکالر ، مترجم اور ڈراما نگار تھے۔ ان کی علمی تحقیق میں پانچ زبانیں انگریزی ، کنڑا ، تامل ، تیلگو اور سنسکرت شامل ہیں۔ انھوں نے اس ادب کی کلاسیکی اور جدید دونوں اقسام پر کام شائع کیا اگرچہ انھوں نے وسیع پیمانے پر اور متعدد صنفوں میں لکھا ، لیکن ان کی نظموں کو چونکا دینے والی اصلیت ، نفاست اور متحرک فن نگاری کی وجہ سے یاد کیا جاتا ہے۔ انھیں 1999 میں ان کے نظموں کے مجموعے ،" منتخب نظمیں" کے لیے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ بھی ملا۔
اے کے رامانوجن | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 16 مارچ 1929ء [1][2] میسور [3] |
وفات | 13 جولائی 1993ء (64 سال)[1][2] شکاگو |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
رکن | امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون [4] |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ میسور [5] انڈیانا یونیورسٹی [6] |
پیشہ | ماہرِ لسانیات [7]، مصنف [8]، مترجم [9]، شاعر [10]، تدریسی عملہ [7] |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [1]، کنڑ زبان ، تیلگو ، تمل ، سنسکرت |
ملازمت | مہاراجہ سیا جی راؤ یونیورسٹی آف بڑودہ [11]، جامعہ شکاگو [8] |
اعزازات | |
ساہتیہ اکادمی ایوارڈ (برائے:The Collected Poems of A. K. Ramanujan ) (1999)[6][12] میک آرتھر فیلو شپ (1983)[13] پدم شری اعزاز برائے ادب و تعلیم (1976) فل برائٹ اسکالرشپ (1959) |
|
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
بچپن
ترمیمرامانوجن 16 مارچ 1929 کو میسورشہر میں پیدا ہوئے ۔ ان کے والد ، اتیپٹ اسوری کرشناسوامی ، جو ماہر یونیورسٹی میں ماہر فلکیات اور ریاضی کے پروفیسر تھے وہ انگریزی ، کناڈا اور سنسکرت زبانوں میں دلچسپی رکھتے تھے۔ ان کی والدہ گھریلو خاتون تھیں۔
تعلیم
ترمیمرامانوجن کی تعلیم مریمورپا ہائی اسکول میسور اور مہاراجا کالج میسور ہوئی تھی۔ کالج میں ، رامانوجن اپنے پہلے تعلیمی سال میں سائنسی مضامین اختیارکئے لیکن بعد میں اپنے والد کی خواہش پر انگریزی کی تعلیم حاصل کرنے لگے۔ رامانوجن 1958–59 میں دکن کالج ، پونے کے فیلو اور 1959–62 میں انڈیانا یونیورسٹی میں فلبرائٹ اسکالر بن گئے۔ انھوں نے میسور یونیورسٹی میں انگریزی میں تعلیم حاصل کی اور انڈیانا یونیورسٹی سے لسانیات میں پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔
کیریئر
ترمیمرامانوجن نے کوئلن اور بیلگام میں انگریزی کے لیکچرر کی حیثیت سے کام کیا۔ 1962 میں ، انھوں نے شکاگو یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی۔ وہ یونیورسٹی کے تمام شعبوں سے وابستہ رہے ، متعدد شعبوں میں تدریس کرتے رہے۔ انھوں نے دوسری امریکی یونیورسٹیوں میں بھی پڑھایا ، جس میں ہارورڈ یونیورسٹی ، وسکونسن یونیورسٹی ، مشی گن یونیورسٹی ، برکلے میں کیلیفورنیا یونیورسٹی اور کارلیٹن کالج شامل ہیں۔ شکاگو یونیورسٹی میں ، رامانوجن نے ساؤتھ ایشین اسٹڈیز پروگرام کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔ انھوں نے جنوبی ایشین زبانیں اور تہذیبوں ، لسانیات کے شعبوں میں اور سماجی فکر کی کمیٹی کے ساتھ بھی کام کیا۔ انھوں نے اپنی ساری شاعری امریکا میں بیٹھ کر لکھی لیکن ان کی شاعری کا دل ہندوستان اور ہندوستانی ثقافت ہی رہا۔بہت کم امریکی طرز زندگی ان کی شاعری میں جھلکتا ہے۔ 1976 میں ، حکومت ہند نے انھیں پدم شری سے بھی نوازا
مضامین
ترمیمتین سو رامائن: پانچ مثالیں اور تین خیالات تر جمے کے ساتھ
اے کے رامانوجن کے جمع کردہ مضامین
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12093997q — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6b98vqt — بنام: A. K. Ramanujan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ https://www.outlookindia.com/magazine/story/method-to-the-mad-singer/298087 — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
- ↑ http://southasia.ucla.edu/culture/intellectuals/k-ramanujan-1929-1993-scholar-poet-writer/ — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
- ↑ https://www.thenation.com/article/samskara-ur-ananthamurthy-book-review/ — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
- ^ ا ب https://indianexpress.com/article/lifestyle/books/man-of-the-word-ayyappa-paniker-5085080/ — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
- ↑ https://thewire.in/politics/remembering-ak-ramanujan — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
- ^ ا ب https://www.livemint.com/Leisure/zKQlw5onFy0BRykDBXh70K/AK-Ramanujan-a-lonely-hero.html — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
- ↑ https://www.thehindu.com/books/the-hyphen-in-translations/article22642561.ece — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
- ↑ https://www.thehindu.com/books/under-the-ramanujan-tree/article23270993.ece — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
- ↑ https://indianexpress.com/article/opinion/columns/the-closing-of-our-minds/ — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
- ↑ http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#ENGLISH — اخذ شدہ بتاریخ: 25 فروری 2019
- ↑ http://www.indiawest.com/news/global_indian/two-indian-americans-named-recipients-of-national-endowment-for-the/article_cc8f50d4-daf1-11e7-9c38-7f3f0e98a265.html — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018