باصر کاظمی (باصر سلطان کاظمی) اردو کے ایک معروف شاعر اور ڈراما نگار ہیں۔ وہ اردو شاعر ناصر کاظمی کے بیٹے ہیں۔

ابتدائی زندگی ترمیم

باصر کاظمی کے والد، ناصر کاظمی (1925–1972)، اردو کے مشہور شاعر تھے اور ان کی والدہ شفیقہ بیگم بھی، لاہور کی مشہور ماہر تعلیم تھیں۔ باصر کاظمی ساہیوال (منٹگمری)میں اپنے ننھیال کے یہاں پیدا ہوئے۔[1] کچھ عرصے بعد وہ لاہور آگئے اور ان کا بچپن لاہور شہر میں ہی گذرا۔

تعلیم ترمیم

1976ء میں انھوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے انگریزی کا امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کیا۔ گورنمنٹ کالج کے طالب علم کی حیثیت سے وہ سٹوڈنٹس یونین (1972) کے سیکرٹری منتخب ہوئے اور کالج میگزین راوی (1974) کے ایڈیٹر بھی رہے۔ بطور لیکچرر اور گورنمنٹ کالج ڈرامیٹک کلب (جی سی ڈی سی) کے نائب صدر کے طور پر انھوں نے چند ڈرامے پروڈیوس کیے اور ہدایت کاری بھی کی، جن میں آسکر وائلڈ کا "دی امپورٹنس آف بینگ ارنیسٹ" (1989) بھی شامل ہے۔ وہ 1990 میں مانچسٹر یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ چلے گئے۔وہاں انھوں نے یونیورسٹی آف مانچسٹر سے ایم ایڈ اور ایم فِل اوراوپن یونیورسٹی انگلستان سے پی جی سی ای (انگریزی) کیا۔

پیشہ ترمیم

بنیادی طور پر وہ استاد تھے اور اپنا تدریسی سفر انھوں نے لاہور سے شروع کیا۔ وہ پاکستان بعد ازاں برطانیہ کے مختلف اسکولوں، کالجوں اور جامعات ( آکسفورڈ اور بریڈفورڈ)میں پڑھاتے رہے ہیں۔ انھوں نے انگلستان کی پہلی ایشیائی تھیٹر کمپنی بھی " پیشکار " کے نام سے شروع کی۔ اس کے علاوہ ایشین پروگرام بی بی سی گریٹر مانچسٹر ریڈیو کے نیوز ریڈر/ایڈیٹر (1990-91) ؛ آرٹس کونسل آف اِنگلینڈ کے مشیر (1995-98)؛ ایجوکیشن ایکشن زون مانچسٹر کی مجلسِ عاملہ کے رکن (1999-2000) بھی رہ چکے ہیں۔[2]

مطبوعات ترمیم

ان کی تخلیقات فنون، ادب لطیف، نقوش، مخزن، تسطیرجیسے نامور رسائل میں چھپتی رہی ہیں۔ اب تک ان کے چار شعری مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔[3]

شاعری ترمیم

  • موج خیال (1997ء)
  • چمن کوئی بھی ہو (2002ء)
  • ہوائے طرب(2015ء)
  • چونسٹھ خانے چونسٹھ نظمیں(2015ء)

ڈرامے ترمیم

  • بساط (1987ء)
  • شریکِ درد ( 2005ء)
  • نئی زندگی (2015ء)
  • روبوٹ 420 ( 2015ء)

مشہور اشعار ترمیم

گلا بھی تجھ سے بہت ہے مگر محبت بھی

وہ بات اپنی جگہ ہے یہ بات اپنی جگہ

۔

دل لگا لیتے ہیں اہل دل وطن کوئی بھی ہو

پھول کو کھلنے سے مطلب ہے چمن کوئی بھی ہو

( ان کا یہ شعر مکینزی سکوائر، برطانیہ میں ایک کتبے پر مع انگریزی ترجمہ کنندہ ہے)

حوالہ جات ترمیم

  1. ناصر کاظمی (1995)۔ ناصر کاظمی کی ڈائری۔ لاہور: جہانگیر بک ڈپو۔ صفحہ: ص 121 
  2. "صفحہ باصر کاظمی سخن سرا"۔ سخن سرا۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اپریل 2023 
  3. "باصر کاظمی انگریزی تعارف"۔ Wikitia۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اپریل 2023