باغی شیر
باغی شیر (انگریزی: Baghi Sher) پنجابی زبان میں فلم کا آغاز کیا۔ اس فلم كو 4 نومبر، 1983ء كو پاکستان میں ریلیز ہوئى۔ پاکستانی اس فلم کا کریکٹر ایکشن اور میوزکل فلموں کے بارے میں فلم کی تکمیل کی گی ہیں۔ یہ فلم باکس آفس میں (سپرہٹ) ثابت ہوئی تھی یہ فلم پاکستان کے سنیما میں گولڈن جوبلی منائی کامیاب نمائش ہوئی تھی۔ اس فلم کے ڈائریکٹر اسلم ڈار تھے۔ اور پروڈیوسر راحیل جبران ڈار تھے۔ کہانی عزیز میرٹھی نے لکھی تھی اور موسیقی ماسٹر عنایت حسین نے بنائی تھی۔ فلم میں سلطان راہی نے باغی شیر کا بطور کردار نبھایا ہے، جب کہ دیگر اداکاروں میں دردانہ رحمان، مصطفٰی قریشی، نازلی، رنگیلا اور ادیب نے بھی اپنے کردار کو اچھے انداز میں پیش کیا۔ آپ کا شکر گزار محمد عاشق علی حجرہ شاہ مقیم سے۔
باغی شیر (Baghi Sher) | |
---|---|
ہدایت کار | اسلم ڈار مرتضٰے قریشی |
پروڈیوسر | راحیل جبران ڈار |
منظر نویس | عزیز میرٹھی |
کہانی | حسنین |
ستارے | |
راوی | نبیل سلمان ڈار |
موسیقی | ماسٹر عنایت حسین |
سنیماگرافی | سرور گل |
ایڈیٹر | ظہور احمد |
پروڈکشن کمپنی | |
تقسیم کار | فیموس ویڈیو (لندن) |
تاریخ نمائش |
|
دورانیہ | 137 دقیقہ |
ملک | پاکستان |
زبان | پنجابی |
کہانی
ترمیمجاگیردار سردار خان بڑا انصاف پر ور اور اصول پسند آدمی تھا۔ اس کی نظر میں امیر غریب اور چھوٹا بڑا سب برابر تھے اس نے اپنی جاگیر میں مجرموں کو سزا دینے کے لیے کچھ اپنے اصول بنا رکھے تھے خصوصا عورت کی عزت و آبرو سے کھیلنے والے کی سزا موت تھی۔ خان کے بھائی ہا شم نے طاقت کے غرور اور خان سے رشتے داری کے زعمر میں ایک معصوم لڑکی کو اغوا کیا اور اس کے باپ کو ہلاک کر ڈالا ۔ تو اس کا فیصلہ سناتے وقت بھی خان نے یہی کہا کہ اگر آج میں نے تمھیں معاف کر دیا تو آنے والی نسلیں مجھے کبھی معاف نہیں کریں گی وہ قانون کے مطابق ہاشم کو اس کی پسند کا ہتھیار اور گھوڑے دے کر چار گھنٹے پہلے فرار ہو جانے کی مہلت دی ۔ کہ اس عرصے میں وہ جاگیر کے سرحدی دریا کو پار کر جائے تو زندگی اس کا انعام ہو گی ۔ لیکن خان خود اتنا بہادر اور اس بلا کا شہسوار تھا۔ کہ چار گھنٹے بعد مجرم کے تعاقب میں روانہ ہو کر اس نے ہاشم کو دریا پار کرنے سے پہلے ہی موت کے گھاٹ اتار دیا۔ اسے جاگیر میں ایک غریب مگر جیالا نوجوان شیرا بھی رہتا تھا۔ رانی اور شیرا دونوں ایک دوسرے کو پیار کرتے تھے۔ مگر رانی کی سوتیلی اور لالچی ماں غریب شیرا کی بجائے رانی کو کسی اونچی جگہ بہانے کے خواب دیکھ رہی تھی۔ رانی کے باپ کو شیرا پسند تھا۔ اس نے رانی کا رشتہ شیرے سے طے کر دیا۔ اور شیرا شادی کا سامان لینے شہر چلا گیا۔ اتفاق سے ایک روزخان نے رانی کو دیکھ لیا۔ اور پہلی ہی نظر میں اسے دل دے بیٹھا۔ اس نے رانی کے والدین کو حویلی میں بلا کر رانی کا رشتہ طلب کیا۔ رانی کی ماں نے بوڑھے اور بیمار شوہر کی ایک نہ چلنے دی۔ اور خان کا رشتہ قبول کر لیا۔ اس صدمے سے رانی کا باپ چل بسا۔ خان نے رانی اور اس کی ماں کو حویلی میں بلا کر شادی کی تیاری شروع کر دی۔ لیکن عین وقت پر شیرا پہنچ گیا۔ اب خان اور شیرے میں ٹھن گئی۔ دونوں اپنی اپنی جگہ سچے تھے۔ دونوں کا قول تھا۔ بہادر اپنی منگ کدی نئی چھڈ دے۔ اس جنگ میں ایک طرف غریب اور لاوارث شیراتھا اور دوسری طرف طاقت و جبروت کا مجسمہ جاگیر کا مالک خان تھا۔ شیرا سخت مقابلے کے بعد رانی کو اپنے ساتھ لے جانے میں کامیاب ہو گیا۔ اصول کے مطابق خان چار گھنٹے کے بعد شیرے کے تعاقب میں نکلا زندگی اور موت کی اس دوڑ میں کون جیتا اور کون ہارا۔
اداکار
ترمیم
|
ساؤنڈ ٹریک
ترمیمفلم کی موسیقی ماسٹر عنایت حسین نے ترتیب دی، فلم کے نغمات سعید گیلانی، وارث لدھیانوی، چوہدری اصغر علی اور کوثر وڑائچ نے گیت لکھے۔ فلم کی لسٹ ریکارڈنگ میں شامل کفایت حسین انھوں نے گیتوں کی بہترین ریکارڈنگ کی اور نور جہاں نے گیت گائے۔
نمبر. | عنوان | بول | موسیقی | پردہ پش گلوکاراں | طوالت |
---|---|---|---|---|---|
1. | "امبر ہووے دھرتی ہووے اج میں دیاں ہلا وئے" | چوہدری اصغر علی، کوثر وڑائچ | ماسٹر عنایت حسین | نور جہاں | 4:19 |
2. | "توں توں نہ رویں میں میں نہ رواں" | سعید گیلانی | ماسٹر عنایت حسین | نور جہاں | 4:13 |
3. | "اج مکدی گل مکانواں جے عشقے نوں لیکاں لانواں" | سعید گیلانی | ماسٹر عنایت حسین | نور جہاں | 3:56 |
4. | "سانوں مل گئی سجناں خدائی وے تیرے نال" | سعید گیلانی | ماسٹر عنایت حسین | نور جہاں | 3:14 |
5. | "کوئی کی جانے کل کی ہونا اج کرلیئے پیار" | وارث لدھیانوی | ماسٹر عنایت حسین | نور جہاں | 3:52 |
6. | "شالا جیوے تے وسدا رہوے او سدا" | وارث لدھیانوی | ماسٹر عنایت حسین | نور جہاں | 3:37 |
کل طوالت: | 39:24 |
بیرونی روابط
ترمیم- باغی شیر آئی ایم ڈی بی پر
- باغی شیر ” پاکستان فلم میگزین “ ◄ پر
- باغی شیر ” فلم ڈیٹابیس“ ◄ 🎥 (Citwf) پر
- باغی شیر ” فلم موشن پکچر آرکایو آف (پاکستان) “ ◄ پر
پیش نظر صفحہ پاکستانی فلم سے متعلق موضوع پر ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں مزید اضافہ کرکے ویکیپیڈیا کی مدد کرسکتے ہیں۔ |