بالاپور مرکزی بھارت میں واقع ایک تاریخی قصبہ ہے۔ ہندوستان کی مغربی ریاست مہاراشٹر کے مشرقی علاقہ "برار" کے ضلع آکولہ کے تعلقہ 'بالاپور' کا صدر مقام بھی ہے۔ بالاپور ایک کثیر مسلم آبادی والا تاریخی شہر ہے۔ قومی شاہراہ نمبر 6 پر آباد یہ شہر اہمیت کا حامل ہے۔ بالاپور سے قریب سات کلومیٹر پارس میں ریلوے اسٹیشن موجود ہے جو فی الحال اتنا کارآمد نہیں ہے جتنا ہونا چاہیے۔ یہاں ایک بجلی مرکز بھی ہے جس کی توسیع کا کام بڑے پیمانے پر شروع ہے


बाळापूर
شہر
سرکاری نام
ملک بھارت
Stateمہاراشٹر
DistrictAkola
بلندی425 میل (1,394 فٹ)
آبادی (2001)
 • کل39,493
زبانیں
 • دفتریMarathi
منطقۂ وقتIST (UTC+5:30)
PIN444302
ٹیلی فون کوڈ07257
گاڑی کی نمبر پلیٹMH 30

آبادیات

ترمیم

بمطابق 2001 India مردم شماری,[1] بالاپور کی آبادی 39،493 ہے، جس میں مرد 52% ہیں تو خواتین 48% ہیں۔ خواندگی کی شرح 69% ہے۔

بالاپور میں مذہب
مذہب فیصد
ہندو
  
28%
مسلم
  
60%
بُدھ
  
8.6%
جین
  
2.7%
دیگر†
  
0.7%
Distribution of religions
Includes سکھs (0.2%), Buddhists (<0.2%).

صنعت و حرفت

ترمیم

بالاپور میں دری [شطرنجی] کی صنعتیں تھی جو اب دم توڑ چکی ہیں۔ اور دوسرا بڑا پیشہ پژاوہ ہے جہاں کی اینٹ اطراف کے علاقوں میں کافی مشہور ہے۔ یہاں کثیر مزدور طبقہ آبادی بستی ہے۔

ادب، ثقافت

ترمیم

بالاپور چونکہ ایک تاریخی شہر ہے اس حیثیت سے یہاں بہت سی اعلی فن شخصیات نے جنم لیا ہیں۔ بے شمار ادبی، شعرا اور اہل دانش حضرات جیسے خاندانِ نقشبندیہ عنایت اللہ الہی کے افراد، شاعرِ اعظم حضرت قطب شاہ محمد معصوم ارمان نقشبندی ؒ، سردار اثر خان، غلام حسین راز و منظور ندیم قابل ذکر ہیں۔

تعلیم

ترمیم

بالاپور تعلیم کے لحاظ سے پورے ضلع آکولہ میں اوسط مقام رکھتا ہے۔ یہاں الگ الگ زبانوں میں تعلیم حاصل کرنے کی سہولت موجود ہے جیسے اردو، انگریزی، مراٹھی اور ہندی وغیرہ۔

تعلیمی ادارے

پہلی جماعت سے چوتھی جماعت تک تعلیم فراہم کرنے کے لیے بہت سے حکومتی اور غیر حکومتی ادارے موجود ہے جن کا شمار کرنا ممکن نہیں۔ انگریزی میڈیم کے لیے بھی انجمن ٹرسٹ بالاپور کی جانب سے بہت ساری انجمن انوار الاسلام ہائی اسکول جونیئر کالج بالاپور کی شاخیں بڑے پیمانے پر محلے محلے میں قائم کی گئی ہے۔ اور دیگر تنظیموں کے تحت بھی انگریزی میڈیم کی اسکولیں بڑے پیمانے پر اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ پانچویں جماعت سے بارہویں جماعت تک سائنس اور آرٹس شعبہ جات کے لیے یہاں دو بڑے اور اہم ادارے موجود ہے۔ اردو اور انگریزی میڈیم کے لیے انجمن انوار الاسلام ہائی اسکول جونیئر کالج بالاپور اور مراٹھی، ہندی میڈیم کے لیے دھنابائی ودھالیہ، بالاپور۔ ان دونوں اداروں کے علاوہ بھی بہت سارے ادارے ہیں۔ ان دونوں اداروں میں طلبہ تعلیم کے حصول کے لیے اطراف کے قصبوں اور دیہاتوں سے سفر کرکے آتے ہیں۔ دونوں اداروں میں بارہویں جماعت تک ہی تعلیم کا اہتمام ہے۔

بارہویں جماعت کے بعد بالاپور میں ہی سائنس، آرٹس اور کامرس شعبہ جات میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اے سی ایس کالج بالاپور، ڈی ایڈ کالج بالاپور اور آئی ٹی آئی کالج بالاپور جیسے ادارے موجود ہیں۔

سیاست

ترمیم
جمہوری نظام کی صحیح شکل بالاپور میں دیکھی جا سکتی ہے۔ یہاں عوام کی سمجھ اور سیاسی سوجھ بوجھ اعلی درجے کی ہیں۔ تقریباً پچاس سے زائد سالوں سے بالاپور کے دفتر بلدیہ پر انڈین نیشنل کانگریس (INC) کا قبضہ رہا ہیں۔ سیاست دانوں میں کچھ مشہور شخصیات قابل ذکر ہیں، جیسے محمد ضمیر (عرف جمّو)، سیّد مشبّر علی، محمد عقیل پنجابی، کیشور چند گجراتی، محمد مظہر عبد الروف، سیّد ناطق الدین خطیب، محمد عمران الحق، ڈاکٹر محمد فیاض حسین اور محمد اکرم شیخ امام وغیرہ۔

تاریخ

ترمیم

مغل دورِ حکومت کا ایک عظیم فوجی مرکز بالاپور

ترمیم

اکبر کا فرزند شاہ مراد نے جب 1556 میں برار میں سکونت پزیری اختیار کی تو اس نے بالاپور کو اپنا صدر مقام بنایا۔ بالاپور کے پاس ہی اسنے شاہ پور نام سے ایک خوبصورت شہر بسایا جہاں اپنا ایک محل بھی تعمیر کیا جو اب حکومت اور عوام کی لاتوجہی کی وجہ سے بربادی کے دہانے پر ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Census of India 2001: Data from the 2001 Census, including cities, villages and towns (Provisional)"۔ Census Commission of India۔ 16 جون 2004 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 نومبر 2008 

بیرونی روابط

ترمیم

سانچہ:اکولہ ضلع