برقی تولید
برقی تولید یا بجلی پیداکاری (electricity generation) ایک ایسا عمل ہے جس میں توانائی کی دوسری اشکال سے برقی توانائی (electrical energy) حاصل کی جاتی ہے۔
برقی تولید کے بنیادی اُصول سن 1820 کی دہائی اور سن 1830 کی دہائی کے اوائل میں ایک برطانوی سائنس دان مائیکل فیراڈے (Michael Faraday) نے دریافت کیے . اُس کا بجلی پیدا کرنے کے لیے یہ بنیادی طریقہ آج تک مستعمل ہے جس میں : کسی مقناطیس کے قطبین کے مابین کسی تار کے حلقے یا تانبے کے قرص (disc of copper) کی حرکت سے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔
برقی تولید کے طریقے
ترمیمتوانائی کی دوسری اشکال سے برقی توانائی کے براہِ راست حصول کے لیے سات بنیادی طریقے ہیں :
- ساکن برق (static electricity)، برقی بار (electric charge) کی طبیعی علیحدگی اور تنقل (مثلاً: فرکی برق اثر (triboelectric effect) اور آسمانی بجلی)
- برقناطیسی تحریض (electromagnetic induction)، جہاں ایک برقی مولد (electric generator)، آلابرق (dynamo) یا تناوبگر (alternator) حرکی توانائی (حرکت کی توانائی) کو بجلی میں تبدیل کرتا ہے۔
- برقی کیمیاء (electrochemistry)، کیمیائی توانائی کا برقی توانائی میں راست استحالت، جیسے برقیچہ، ایندھنی خلیہ یا عصبی نبضہ (nerve impulse) میں .
- نوربرقی اثر (photoelectric effect)، روشنی کا برقی توانائی میں براہِ راست تبدیلی، جیسے شمسی خلیات میں .
- حربرقی اثر (thermoelectric effect)، حرارت کی تبدیلی کا بجلی میں راست تحویل، مثلاً حراری جفت (thermocouples)، حرانبار (thermopile)، حرروانی مبدل (thermionic converter) وغیرہ میں .
- داب برقی اثر (piezoelectric effect)، برقیتاً ناہم جہت (electrically anisotropic) سالمات یا بلورات کی میکانیکی تناؤ سے .
- نویاتی استحالت (nuclear transformation)، باردار ذرات کی تخلیق و تسریع (امثال: بیٹاوولٹائیات (betavoltaics) یا الفا ذراتی (alpha particle) اصدار)
نیز دیکھیے
ترمیم- برقی طاقت ترسیل (electric power transmission)
- برقی افادہ (electric utility)
- برقی توزیع (electricity distribution)