بسو
بسون ((کنڑا: ಬಸವಣ್ಣ)) ایک لنگایت فلسفی، سیاسی لیڈر، کنڑا زبان کے شاعر اور ہندوستان کے سماجی مصلح تھے۔[2][3][4]
بسو | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1134 بساونا باگیواڑی |
وفات | سنہ 1196 (61–62 سال) کدال سنگم |
رہائش | کرناٹک |
مذہب | لنگایت دھرم[1] |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر، فلسفی، ریاست کار، مذہبی رہنما |
درستی - ترمیم ![]() |
بسون نے اپنی شاعری جسے ”وچن“ کہا جاتا ہے، سے سماجی بیداری پھیلائی۔ بسون نے جنسی یا سماجی امتیاز، توہمات اور رسوم جیسے کہ مقدس دھاگا باندھنے کو رد کیا،[5] لیکن اشٹ لنگ نامی ہار متعارف کیا جس پر شیو لنگ کی تصویر بنی تھی۔[6]
وہ ہندومت میں رائج رسوم اور تہواروں کے شدید مخالف تھے۔ وہ خدا کی واحدنیت کے قائل اور بت پرستی و کثرت پرستی کے کٹر حریف تھے۔
حوالہ جاتترميم
- ↑ https://www.encyclopedia.com/religion/dictionaries-thesauruses-pictures-and-press-releases/basava
- ↑ Basava Encyclopædia Britannica (2012), Quote: "Basava, (flourished 12th century, South India), Lingayat religious reformer, teacher, theologian, and administrator of the royal treasury of the Kalachuri-dynasty king Bijjala I (reigned 1156–67)."
- ↑ A. K. Ramanujan (1973). Speaking of Śiva. Penguin. صفحات 175–177. ISBN 978-0-14-044270-0. 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2018.
- ↑ Gene Roghair (2014). Siva's Warriors: The Basava Purana of Palkuriki Somanatha. Princeton University Press. صفحات 11–14. ISBN 978-1-4008-6090-6.
- ↑ Carl Olson (2007), The Many Colors of Hinduism: A Thematic-historical Introduction, Rutgers University Press, آئی ایس بی این 978-0813540689, pages 239–240
- ↑ Fredrick Bunce (2010), Hindu deities, demi-gods, godlings, demons, and heroes, آئی ایس بی این 9788124601457, page 983