بشر بن بکر
ابو عبد اللہ بشر بن بکر بجلی دمشقی تنیسی، آپ حدیث نبوی کے ثقہ راویوں میں سے ایک ہے۔ آپ کی ولادت 124ھ میں ہوئی۔اور آپ نے دو سو پانچ ہجری میں وفات پائی ۔
بشر بن بکر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | دمشق ، دمیاط ،تنیس |
شہریت | خلافت عباسیہ |
کنیت | ابو عبد اللہ |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
طبقہ | 9 |
نسب | التنيسي، الشامي، البجلي، الدمشقي |
ابن حجر کی رائے | ثقہ |
ذہبی کی رائے | ثقہ |
استاد | عبد الرحمن اوزاعی |
نمایاں شاگرد | محمد بن اسماعیل بخاری ، مسلم بن حجاج ، ابو عیسیٰ محمد ترمذی ، محمد بن ادریس شافعی |
پیشہ | محدث |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
روایت حدیث
ترمیمیہ روایت ہے: عبد الرحمن اوزاعی، عبدہ بنت خالد بن معدان، ابوبکر بن ابی مریم حمصی، عبدالرحمٰن بن یزید بن جابر، سعید بن عبدالعزیز اور ایک جماعت محدثین ۔ ان کی سند پر: ان کے بیٹے احمد، ابن وہب، جو ان سے بڑے ہیں، محمد بن ادریس شافعی، حمیدی، دحیم، ابو طاہر بن السرح، حارث بن اسد حمدانی، ربیع مرادی، ابن عبد الحکم، اور بحر بن نصر۔[1][2]
جراح اور تعدیل
ترمیمابو زرعہ نے کہا: ثقہ ہے اور دارقطنی نے بھی کہا ثقہ ہے ۔ حافظ ذہبی نے کہا ثقہ ہے۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ہے۔ ابن یونس نے کہا: "وہ زیادہ تر تنیس اور دمیاط میں مقیم تھے، اور دمیاط میں دو سو پانچ ہجری میں ذوالقعدہ میں وفات پائی۔" الخطیب کہتے ہیں: "ان سے آخری شخص سلیمان بن شعیب کیسانی روایت کرتا ہے، جو سن دو سو اسی ہجری تک رہا۔" حم ابو عبداللہ نے کہا: "الدارقطنی کے نزدیک اس میں کوئی حرج نہیں ہے، میں صرف اچھا جانتا ہوں۔" ابو بشر الدولابی نے کہا: ہم سے ابوداؤد نے بیان کیا، انہوں نے کہا: ہم سے محمد بن وزیر مصری نے بیان کیا، انہوں نے کہا: میں نے بشر بن بکر کو ذکر کرتے ہوئے سنا کہ وہ ایک سو چوبیس ہجری میں پیدا ہوئے۔ راوی: امام بخاری، امام ابوداؤد، امام نسائی، اور امام محمد بن ماجہ وغیرہ۔ [3][4]
وفات
ترمیمآپ نے 205ھ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ سير أعلام النبلاء المكتبة الإسلامية. وصل لهذا المسار في 11 نوفمبر 2015 آرکائیو شدہ 2017-07-29 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تهذيب الكمال للمزي موسوعة الحديث. وصل لهذا المسار في 11 نوفمبر 2015 آرکائیو شدہ 2020-05-11 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ سير أعلام النبلاء المكتبة الإسلامية. وصل لهذا المسار في 11 نوفمبر 2015 آرکائیو شدہ 2017-07-29 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تهذيب الكمال للمزي موسوعة الحديث. وصل لهذا المسار في 11 نوفمبر 2015 آرکائیو شدہ 2020-05-11 بذریعہ وے بیک مشین