عید الاضحی
اس مضمون میں ویکیپیڈیا کے معیار کے مطابق صفائی کی ضرورت ہے، (جانیں کہ اس سانچہ پیغام کو کیسے اور کب ختم کیا جائے) |
بقرعید یا عیدالاضحیٰ مسلمانوں کا تہوار ہے۔
عید الاضحٰی | |
---|---|
عید کی مبارکبادی | |
باضابطہ نام | عید الاضحی |
منانے والے | مسلمان اور دروز |
قسم | اسلامی |
اہمیت |
|
رسومات | نماز عید، ذبیحہ، گوشت کی تقسیم، سماجی اجتماعات، تہواری پکوان، عیدی |
آغاز | 10 ذوالحجہ |
اختتام | 13 ذوالحجہ |
تاریخ | 10 ذو الحج |
منسلک | حج; عید الفطر |
دو عیدیںترميم
مسلمان دو طرح کی عید مناتے ہیں۔ ایک کو عید الفطر اور دوسری کو عید الاضحیٰ کہا جاتا ہے۔ عید الاضحیٰ ذوالحجہ کی دس تاریخ کو منائی جاتی ہے۔ اس دن مسلمان کعبۃ اللہ کا حج بھی کرتے ہیں۔ انس بن مالک فرماتے ہیں کہ دور جاہلیت میں لوگوں نے سال میں دو دن کھیل کود کے لیے مقرر کر رکھے تھے۔ چنانچہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب مدینہ منورہ تشریف لائے تو ارشاد فرمایا تم لوگوں کے کھیلنے کودنے کے لیے دو دن مقرر تھے اللہ تعالیٰ نے انہیں ان سے بہتر دنوں میں تبدیل کر دیا ہے۔ یعنی عیدالفطر اور عید الاضحیٰ۔[1]
یوم جمعہ عیدترميم
تواللہ تعالٰی نے وہ لہولعب کے دو دن ذکر وشکراورمغفرت درگزر میں بدل دیے، تواس طرح مومن کے لیے دنیا میں تین عیدیں ہیں : عبد اللہ ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا یہ عید کا دن ہے جو اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو عطا فرمایا۔ سو ! جو جمعہ کے لیے آنا چاہے تو غسل کرلے اور اگر خوشبو میسر ہو تو لگا لے اور تم پر مسواک (بھی) لازم ہے۔[2]
عید الفطرترميم
رمضان جو اسلام کے بنیادی ارکان میں سے تیسرا رکن ہیں، جب مسلمان رمضان کے روزے مکمل کرتا ہے تواللہ تعالٰی نے ان کے روزے مکمل کرنے پر عید مشروع کی ہے جس میں وہ اللہ تعالٰی کا شکرادا اوراللہ تعالٰی کاذکر کرنے کے لیے جمع ہوتے اوراس کی اس طرح بڑائی بیان کرتے ہیں جس پرانہیں اللہ تعالٰی نے ہدایت نصیب فرمائی ہے اوراس عید میں اللہ تعالٰی نے مسلمانوں پرصدقہ فطر ( فطرانہ ) اورنماز عید مشروع کی ہے۔
عید الاضحیٰترميم
دوسری عیدالاضحی ہے جو دس ذی الحجہ کے دن میں آتی ہے اوریہ دونوں عیدوں میں بڑی اورافضل عیدہے اورحج کے مکمل ہونے کے بعدآتی ہے جب مسلمان حج مکمل کرلیتے ہیں تواللہ تعالٰی انہیں معاف کردیتا ہے۔ اس لیے حج کی تکمیل یوم عرفہ میں وقوف عرفہ پرہوتی ہے جو حج کاایک عظیم رکن ہے جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : یوم عرفہ آگ سے آزادی کا دن ہے جس میں اللہ تعالٰی ہر شخص کوآگ سے آزادی دیتے ہیں عرفات میں وقوف کرنے والے اوردوسرے ممالک میں رہنے والے مسلمانوں کو بھی آزادی ملتی ہے۔ 1 - یہ دن اللہ تعالٰی کے ہاں سب سے بہترین دن ہے : حافظ ابن قیم رحمہ اللہ تعالٰی نے زاد المعاد ( 1 / 54 ) میں کہتے ہیں : [اللہ تعالٰی کے ہاں سب سے افضل اوربہتر دن یوم النحر ( عیدالاضحی ) کا دن ہے اوروہ حج اکبروالا دن ہے ( نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : یقینا یوم النحر اللہ تعالٰی کے ہاں بہترین دن ہے ) [3] 2 – یہ حج اکبر والا دن ہے : ابن عمررضي اللہ تعالٰی عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس حج کے دوران میں جوانہوں نے کیا تھایوم النحر( عید الاضحی ) والے دن جمرات کے درمیان میں کھڑے ہوکرفرمانے لگے یہ حج اکبر والا دن ہے۔[4] نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : یوم عرفہ اوریوم النحر اورایام تشریق ہم اہل اسلام کی عید کے دن ہیں اوریہ سب کھانے پینے کے دن ہیں۔[5]
مزید دیکھیےترميم
حوالہ جاتترميم
ویکی ذخائر پر عید الاضحی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |