بنگی ساہتیہ پریشد ((بنگالی: বঙ্গীয় সাহিত্য পরিষদ)‏) بنگالی زبان کی ایک ادبی انجمن تھی۔ یہ برٹش راج کے زمانہ میں قائم ہوئی۔ اِس کا اہم مقصد بنگالی زبان کے ادب کو فروغ دینا اور دوسری زبانوں کے ادبی کاموں کو بنگالی زبان میں ترجمہ کرنا تھا۔ نمایاں مقصد بنگالی زبان کو عروج پر پہنچانا اور فروغ دینا تھا۔

بنگی ساہتیہ پریشد کی عمارت کا سامنے والا حصہ - کلکتہ، بھارت
بنگی ساہتیہ پریشد کے اراکین - کلکتہ، 6 دسمبر 1908ء

تاریخ

ترمیم

بنگالی زبان کی اِس ادبی انجمن کی بنیاد 1893ء میں ایل لیوٹارڈ اور کشتری پال چکرابراتی نے رکھی۔ عموماً تاریخ میں یہ ادبی انجمن "دی بنگال اکیڈمی آف لٹریچر"

The Bengal Academy of Literature کے نام سے بھی مشہور ہے۔ 29 اپریل 1894ء کو اِس انجمن کے اراکین نے اِس انجمن کا نام بینگیا ساہتیہ پریشد تجویز کر لیا۔ 1894ء میں اِس انجمن کے پہلے سربراہی اراکین میں رومیش چندر دت، رابندر ناتھ ٹیگور بطور صدر انجمن اور نبین چندر سین بطور نائب صدر مقرر ہوئے۔[1]

1894ء میں انجمن نے اپنا پہلا ادبی مجلہ شائع کیا جو پہلے تو انگریزی زبان میں شائع ہوا مگر بعد ازاں عوامی حلقوں کے لیے بنگالی زبان میں شائع کیا گیا۔ 1900ء میں رابندر ناتھ ٹیگور کا بھائی ستیندرا ناتھ ٹیگور اِس ادبی انجمن کا صدر مقرر ہوا۔ 1909ء میں انجمن کا مستقل ایک مرکزی پیڈ کوارٹر کا قیام عمل میں آیا۔ بہت جلد ہی ہندوستان میں اِس کی 30 شاخیں قائم ہوئیں۔ اِس ادبی انجمن کی نمایاں بنگالی شخصیات دبیندرا پرساد گھوش، ایشور چندر ودیاساگر، رامیندرا سندر تری بیدی ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Mozammel, Md Muktadir Arif (2012). "Vangiya Sahitya Parishad". In Islam, Sirajul; Jamal, Ahmed A. Banglapedia: National Encyclopedia of Bangladesh (Second ed.). Asiatic Society of Bangladesh.