بپی لہری
بپّی لہری یا بپّی لاہِڑی बाज़ी پیدائش:27 نومبر 1952ء| وفات:16 فروری 2022ء ہِنْدی فلْموں کے ایک مشہور موسیقار تھے۔ سونے کے گہنوں سے لدے بپّی لاہِری کے سنگِیت میں اگر ڈِسْکو کی چمک دمک نظر آتی ہَے تو اُن کے کُچھ گانے سادگی اَور سنجیدگی سے بھرے ہَیں۔ اُن کا اصلی نام لوکیش لاہِڑی ہَے تِین سال کی عُمْر میں انھوں نے طبلہ بجانا شُرُوع کر دِیا تھا۔ جب وہ 3 سال کے ہوئے تو پہلا سنگِیت دِیا تھا۔
بپی لہری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 27 نومبر 1952ء [1][2] کولکاتا [3] |
وفات | 15 فروری 2022ء (70 سال) ممبئی |
شہریت | بھارت [4] |
جماعت | بھارتیہ جنتا پارٹی [4] |
اولاد | باپا لہری |
والد | اپارش لہری |
فنکارانہ زندگی | |
آلہ موسیقی | طبلہ ، صوت |
پیشہ | نغمہ ساز ، گلو کار ، اداکار ، سیاست دان [4] |
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ |
اعزازات | |
فلم فیئر حاصل زیست اعزاز (2018)[5] فلم فئیر اعزاز برائے بہترین موسیقی ہدایت کار (برائے:شرابی ) (1985)[5] |
|
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
IMDB پر صفحہ[6] | |
درستی - ترمیم |
تعارف
ترمیمبپی لہری کو بالی ووڈ کا راک اسٹار کہاجاتا تھا، بپی لہری نے چند دن قبل لتا منگیشکر کے انتقال پر لتا کے ساتھ اپنے بچپن کی تصویر شیئر کی تھی۔ بپی لہری نے مشہور بالی ووڈ فلمیں ڈسکو ڈانسر، ہمت والا، شرابی، ایڈونچرز آف ٹارزن، ڈانس ڈا نس، کمانڈو، آج کے شہنشاہ، تھانیدار سمیت بے شمار فلموں کے گانے کمپوز کیے۔ پچھلی دہائی میں بپی لہری نے فلم ’دی ڈرٹی پکچر‘ کا گانا ’او لالا‘ ، ’غنڈے‘ کا گانا ’تو نے ماری انٹریاں‘ جیسے مشہور گانے گائے۔ انھوں نے آخری بار 2020ء کی فلم باغی 3 کے لیے گانا ’بھنکاس‘ کمپوز کیا تھا، بپی لہری آخری بار بھارتی ریئلٹی شو میں سلمان خان کے ساتھ منظر عام پر آئے تھے۔ بپی لہری کا اصل نام آلوکیش لہری تھا، وہ 27 نومبر 1952 کو مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی میں پیدا ہوئے تھے۔ بپی لہری کو بچپن سے ہی گلوکاری کا شوق تھا، انھوں نے کئی چھوٹی و بڑی فلموں میں اداکاری بھی کی۔ بپی لہری نے 80 کی دہائی میں بالی ووڈ کو کئی یادگار گیت دیے اور گلوکاری کی دنیا میں ایک مقام حاصل کیا۔ بپی لہری اپنی سونے کی زنجیروں کی وجہ سے بھی مشہور تھے ۔ کامیاب موسیقار نے سیاست میں بھی انٹری دی تھی، انھوں نے 2014ء میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی[7]
وفات
ترمیمبپی لہری 16 فروری 2022ء کو ممبئی کے کریٹی کیئر اسپتال میں 69 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ایک ماہ تک اسپتال میں رہنے والے بپی لہری کو پیر کو اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تھا، منگل کو ان کی طبیعت بگڑنے پر اہلِ خانہ نے ڈاکٹر کی موجودگی میں انھیں اسپتال منتقل کیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے اور چل بسے بپی لہری سینے میں انفیکشن کے باعث ممبئی کے کریٹی کیئر اسپتال میں داخل تھے۔ کریٹی کیئر اسپتال میں بپی لہری کے معالج ڈاکٹردیپک نے بپی لہری کے انتقال کی تصدیق کی اور بتایا کہ جب بپی لہری کو اسپتال لایا گیا تو ان کا بلڈ پریشر کم تھا۔ ڈاکٹر کے مطابق اسپتال لانے پر بپی لہری کی طبعیت بحال کرنے کی کوشش کی گئی لیکن بہت دیر ہو چکی تھی[8]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/137304056 — اخذ شدہ بتاریخ: 14 مئی 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ڈسکوجس آرٹسٹ آئی ڈی: https://www.discogs.com/artist/73721 — بنام: Bappi Lahiri — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/137304056 — اخذ شدہ بتاریخ: 22 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب پ https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
- ↑ http://www.business-standard.com/article/news-ani/63rd-filmfare-awards-bappi-lahiri-receives-lifetime-achievement-award-118012100048_1.html
- ↑ میوزک برینز آرٹسٹ آئی ڈی: https://musicbrainz.org/artist/7990c55f-5f76-4087-b3da-ab0064ea0f09 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 ستمبر 2021
- ↑ https://jang.com.pk/news/1050944
- ↑ https://jang.com.pk/news/1050944