بھائی بال مکند
بھائی بال مکند (انگریزی: Bhai Balmukund، ہندی= भाई बालमुकुन्द)، پیدائش: 1889ء - وفات: 11 مئی، 1915ء) ہندوستان کے نامور انقلابی سیاست دان اور تحریک آزادی ہند کے مجاہد تھے۔ دہلی کو دار الحکومت بنانے کی رسمِ افتتاح کے دوران وائسرائے ہند چارلس ہارڈنگ پر بم پھینکنے اور قتل کی سازش کے الزام میں ان پر دہلی سازش کیس چلایا گیا جس میں برطانوی حکومت ہند کی جانب سے انھیں پھانسی کی سزا دی گئی۔ وہ غدر پارٹی کے بانی رکن بھائی پرمانند کے کزن تھے۔
بھائی بال مکند | |
---|---|
(ہندی میں: भाई बालमुकुन्द) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1889ء جہلم ، برطانوی پنجاب |
وفات | 11 مئی 1915ء (25–26 سال) انبالہ |
وجہ وفات | پھانسی |
شہریت | برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
پیشہ | انقلابی |
تحریک | تحریک آزادی ہند |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمبھائی بال مکند 1889ء میں موضع کھریالہ، ضلع جہلم، صوبہ پنجاب (برطانوی ہند) (حالیہ پاکستان) میں ایک ہندو خاندان میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے آرٹس کے مضمون میں گریجویشن کی تعلیم حاصل کی۔ برطانوی حکومت کے خلاف وطن پرستانہ سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ وہ انقلابی پارٹی کے با قاعدہ رکن تھے۔ انھوں نے برطانوی حکومت کے خلاف بغاوت کی ترغیب دینے والی تصانیف مرتب اور تقسیم کیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے آتشین اسلحہ کے استعمال اور بم پھینکنے کی تربیت بھی حاصل کی۔ 23 دسمبر 1912ء میں لارڈ چارلس ہارڈنگ وائسرائے و گورنر جنرل ہند پر جب کہ وہ دہلی کو دار الحکومت بنانے کی رسمِ افتتاح کے موقع پر سرکاری جلوس میں چاندنی چوک بازار دہلی سے گذر رہے تھے، بم پھینکا گیا۔ بم پھینکنے اور قتل کی اس سازش کے الزام میں بال مکند کو فروری 1914ء میں گرفتار کر لیا گیا۔ ان پر 17 مئی 1913ء کو لاہور کے لارنس گارڈن میں بم پھینکنے کی سازش کا بھی الزام لگایا گیا۔ دہلی سازش کیس کے نام سے ان پر مقدمہ چلایا گیا اور 5 اکتوبر 1914ء کو انھیں دیگر ساتھیوں ماسٹر امیر چند، اودھ بہاری اور بسنت کمار بسواس کے ہمراہ موت کی سزا سنائی گئی۔ 11 مئی 1915ء کو انبالہ سینٹرل جیل میں پھانسی کے تختے پر شہید ہو گئے۔[1]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ شہیدانِ آزادی (جلد اول)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 1998ء، ص 50