بسنت کمار بسواس
بسنت کمار بسواس (انگریزی: Basanta Kumar Biswas)، پیدائش: 6 فروری، 1895ء - وفات: 11 مئی، 1915ء) بنگال سے تعلق رکھنے والے ہندوستان کے مشہور انقلابی اور تحریک آزادی ہند کے کارکن تھے۔ بسنت کمار بسواس 6 فروری 1895ء کو پارگاچیا، ضلع ندیا، مغربی بنگال، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ وہ لاہور کے ایک دواخانے میں ملازم تھے۔ انھوں نے قوم پرستانہ سرگرمیوں میں سرگرم حصہ لینا۔ انقلابی پارٹی کے رکن اور راس بہاری بوس کے پیرو تھے۔ آزادی کے لیے کام کرنے والی خفیہ تنظیم جوگانتر سے وابستہ تھے۔ وائسرائے لارڈ چارلس ہارڈنگ پر اس وقت بم پھینکنے کا منصوبہ بنایا جبکہ وہ 23 دسمبر 1912ء کو شاہانہ جلوس کے ساتھ دہلی کے چاندنی چوک سے گذر رہے تھے۔[1] فروری 1914ء کو انھیں لارڈ ہارڈنگ کے قتل کرنے کی سازش میں گرفتار کر لیا گیا۔ بسنت کمار بسواس پر 17 مئی 1913ء کو لاہور کے لارنس باغ میں بم پھینکنے کا الزام بھی لگایا گیا تھا جس میں ایک چپڑاسی رام پرکاش ہلاک ہوا تھا۔ بسواس پر ان کے تین ساتھیوں امیر چند، بھائی بال مکند اور اودھ بہاری کے ساتھ مقدمہ چلایا گیا اور سزائے موت دی گئی۔ یہ مقدمہ دہلی سازش کیس کے نام سے مشہور ہے۔ 11 مئی 1915ء کوانبالہ سینٹرل جیل میں ان کے ساتھیوں ہمراہ پھانسی دے دی گئی۔[2]
بسنت کمار بسواس | |
---|---|
(بنگالی میں: বসন্ত বিশ্বাস) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 6 فروری 1895ء |
وفات | 11 مئی 1915ء (20 سال) انبالہ |
وجہ وفات | پھانسی |
طرز وفات | سزائے موت |
شہریت | برطانوی ہند |
رکن | جوگانتر |
عملی زندگی | |
پیشہ | انقلابی |
مادری زبان | بنگلہ |
الزام و سزا | |
جرم | قتل |
درستی - ترمیم |
بیرونی ربط
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Archived copy"۔ 12 مارچ 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2021
- ↑ شہیدانِ آزادی (جلد اول)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 1998ء، ص 82