بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا، 2018ء-2019ء
بھارت کرکٹ ٹیم نے نومبر 2018ء سے جنوری 2019ء تک آسٹریلیا کا دورہ کیا اور آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے خلاف 4 ٹیسٹ میچ، 3 ایک روزہ بین الاقوامی میچ اور 3 ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میچ کھیلے۔[7][8][9][10] کرکٹ آسٹریلیا کی طرف سے ایک دن رات ٹیسٹ میچ، ایڈیلیڈ اوول میں کھیلنے کی دعوت دی گئی لیکن بی سی سی آئی نے اسے ٹھکرا دیا۔[11]
بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا، 2018ء-2019ء | |||||
![]() |
![]() | ||||
تاریخ | 21 نومبر 2018ء – 18 جنوری 2019ء | ||||
کپتان | ٹم پین (ٹیسٹ) ایرون فنچ (ٹوئنٹی20 بین الاقوامی اور ایک روزہ بین الاقوامی) |
وراٹ کوہلی | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 4 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | مارکس ہیرس (258)[1] | چیتشورپجارا (521)[1] | |||
زیادہ وکٹیں | ناتھن لیون (21)[2] | جسپریت بمراہ (21)[2] | |||
بہترین کھلاڑی | چیتشورپجارا (بھارت) | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | شان مارش (224)[3] | مہندرسنگھ دھونی (193)[3] | |||
زیادہ وکٹیں | جھئے رچرڈسن (6)[4] | بھونیشورکمار (8)[4] | |||
بہترین کھلاڑی | مہندرسنگھ دھونی (بھارت) | ||||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | 3 میچوں کی سیریز 1–1 سے برابر | ||||
زیادہ اسکور | گلین میکسویل (78)[5] | شیکھردھون (117)[5] | |||
زیادہ وکٹیں | ایڈم زیمپا (3)[6] | کرونل پانڈیا (5)[6] | |||
بہترین کھلاڑی | شیکھردھون (بھارت) |
دستے
ترمیمٹیسٹ | ایک روزہ بین الاقوامی | ٹوئنٹی20 بین الاقوامی | |||
---|---|---|---|---|---|
آسٹریلیا[12] | بھارت[13] | آسٹریلیا[14] | بھارت[15] | آسٹریلیا[16] | بھارت[17] |
ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔.
- بارش کی وجہ سے بھارت کو 17 اوورز میں 174 رنز کا نظرثانی شدہ ہدف دیا گیا تھا۔
دوسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بھارت کی اننگز کے دوران بارش کی وجہ سے مزید کھیل نہیں ہو سکا۔
تیسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ٹیسٹ سیریز
ترمیم تفصیلی مضمون کے لیے بارڈر-گواسکر ٹرافی ملاحظہ کریں۔
سیریز میں داخل ہوتے ہوئے بھارت نے بارڈر-گواسکر ٹرافی 2016-17ء کی سیریز 2-1 سے جیتنے کے بعد بارڈر-گاوسکر ٹرافی اپنے نام کی۔ آسٹریلیا نے گھر پر پچھلی سیریز 2-0 سے بارڈر-گواسکر ٹرافی 15-2014ء میں جیتی تھی۔
پہلا ٹیسٹ
ترمیم6–10 دسمبر 2018ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- مارکس ہیرس (آسٹریلیا) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- چیتشورپجارا (بھارت) نے ٹیسٹ میں اپنے 5000 رنز مکمل کیے۔[18]
- رشبھ پنت (بھارت) نے وکٹ کیپر (11) کے ایک میچ میں سب سے زیادہ آؤٹ کرنے کا ٹیسٹ ریکارڈ برابر کیا۔[19]
- میچ میں ٹیسٹ (35) کیچز کے ذریعے سب سے زیادہ آؤٹ ہوئے۔[19]
- یہ پہلا موقع تھا جب ہندوستان نے آسٹریلیا میں کسی سیریز کا پہلا ٹیسٹ جیتا تھا۔[20]
دوسرا ٹیسٹ
ترمیم14–18 دسمبر 2018ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- اس مقام پر کھیلا جانے والا یہ پہلا ٹیسٹ تھا۔[21]
- وراٹ کوہلی (بھارت) نے ٹیسٹ میں اپنی 25ویں سنچری بنائی۔[22]
- ٹم پین نے آسٹریلیا کے کپتان کے طور پر اپنا پہلا ٹیسٹ جیتا تھا۔[23]
تیسرا ٹیسٹ
ترمیم26–30 دسمبر 2018ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پانچویں دن پہلے سیشن میں بارش کی وجہ سے کوئی کھیل ممکن نہ ہو سکا۔
- ماینک اگروال (بھارت) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- بھارت نے اس میچ کو جیتنے کے نتیجے میں بارڈر – گواسکر ٹرافی کو برقرار رکھا۔[24]
- بھارت ٹیسٹ کرکٹ میں 150 فتوحات مکمل کرنے والی پانچویں ٹیم بن گئی۔[25]
- وراٹ کوہلی نے بطور بھارت کپتان سب سے زیادہ بیرون ملک ٹیسٹ جیتنے کے سوربھ گانگولی کے ریکارڈ کی برابری کی۔[26]
چوتھا ٹیسٹ
ترمیم3–7 جنوری 2019ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- جیسن بیرنڈورف (آسٹریلیا) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- بھونیشورکمار (بھارت) ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی 100ویں وکٹ حاصل کی۔[28]
- مہندرسنگھ دھونی بھارت کے لیے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں 10,000 رنز بنانے والے پانچویں کرکٹر بن گئے۔[29]
- یہ بین الاقوامی کرکٹ میں آسٹریلیا کی 1000 ویں جیت تھی۔[30]
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- محمد سراج (بھارت) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔.
- وجے شنکر (بھارت) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- یوزویندرا چاہل (بھارت) نے آسٹریلیا میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں اسپنر کے ذریعہ بہترین (6/42) ریکارڈ کیے۔[31]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "Most runs in the Indian cricket team in Australia in 2018–19 Test series"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-07
- ^ ا ب "Most wickets in the Indian cricket team in Australia in 2018–19 Test series"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-07
- ^ ا ب "India in Australia ODI Series, 2018/19: Most runs"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-18
- ^ ا ب "India in Australia ODI Series, 2018/19: Most wickets"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-18
- ^ ا ب "Most runs in the Indian cricket team in Australia in 2018–19 T20I series"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-07
- ^ ا ب "Most wickets in the Indian cricket team in Australia in 2018–19 T20I series"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-07
- ↑ "Future Tours Programme" (PDF)۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر، 2017ء
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|تاریخ رسائی=
(معاونت) - ↑ "India set to play 63 international matches in 2018-19 season as they build up to Cricket World Cup"۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری، 2018ء
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|تاریخ رسائی=
(معاونت) - ↑ "Six Test matches in Australia's 2018-19 home season"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل، 2018ء
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|تاریخ رسائی=
(معاونت) - ↑ "Schedule revealed for 2018-19 season"۔ Cricket Australia۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل، 2018ء
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|تاریخ رسائی=
(معاونت) - ↑ "India say no to day-night Adelaide Test"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 مئی، 2018ء
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|تاریخ رسائی=
(معاونت) - ↑ "Uncapped pair named in Aussie Test squad"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-22
- ↑ "Rohit, Parthiv, Vijay picked for Australia Tests; Pandya still unfit"۔ ESPNcricinfo۔ 26 اکتوبر 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-26
- ↑ "Australia name squad for India ODIs"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-04
- ↑ "India's ODI squad against Australia announced; squads for New Zealand tour declared"۔ The Board of Control for Cricket in India۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-12-24
- ↑ "Starc, Marsh and Lyon left out of Australia T20I squad"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-08
- ↑ "Dhoni recalled to India T20I squad"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-26
- ↑ "India vs Australia: Cheteshwar Pujara equals Rahul Dravid, completes 5000 Test runs"۔ Hindustan Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-12-06
- ^ ا ب "Stats – India savour a high not felt in 50 years". ESPNcricinfo (بزبان انگریزی). 10 Dec 2018ء. Retrieved 2018-12-10.
- ↑ "Australia v India: Tourists claim first Test win in Australia since 2008"۔ BBC Sport۔ 10 دسمبر 2018ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-12-10
- ↑ "Langer looks to pacemen and hopes for fiery Perth Stadium debut"۔ ESPNcricinfo۔ 11 دسمبر 2018ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-12-14
- ↑ "Virat Kohli hits 25th Test hundred, equals Tendulkar's record for 6 centuries in Australia"۔ India Today۔ 16 دسمبر 2018ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-12-16
- ↑ "Nathan Lyon, Mitchell Starc blow away lower order to level series for Australia"۔ ESPNcricinfo۔ 18 دسمبر 2018ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-03-02
- ↑ "Bumrah finishes with nine as India retain Border–Gavaskar trophy"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-12-30
- ↑ "Australia vs India, 2018–19: 3rd Test, Day 5 – Statistical Highlights"۔ CricTracker۔ 30 دسمبر 2018ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-12-30
- ↑ "Virat Kohli equals Sourav Ganguly's record of most overseas Test wins as India captain"۔ India Today۔ 30 دسمبر 2018ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-12-30
- ↑ "Pant roars into record books with second Test ton"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-04
- ↑ "India vs Australia: Bhuvneshwar Kumar 4th slowest Indian to reach 100 ODI wickets"۔ India Today۔ 12 جنوری 2019ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-12
- ↑ "India vs Australia: MS Dhoni 5th batsman to score 10,000 ODI runs for India"۔ India Today۔ 12 جنوری 2019ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-12
- ↑
- ↑ "India vs Australia 3rd ODI: Yuzvendra Chahal records joint-best bowling figures in Australia". The Indian Express (بزبان بھارتی انگریزی). 18 Jan 2019ء. Retrieved 2019-01-18.