بھوَبھوتی آٹھویں صدی عیسوی کا ممتاز سنسکرت ڈراما نویس اور شاعر تھا۔ ایک معزز برہمن خاندان میں بمقام پدمپورا، ودربھ میں پیدا ہوا۔ والد کا نام نیل کنٹھ اور ماں کا جاکوترنی تھا۔ سری کانت نام تھا۔ وشنو کا بھگت ہونے کی وجہ سے بھوبھوتی کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔ اپنیشد، سانکھیہ، یوگا اور ویدانت کا عالم تھا۔ قنوج کے راجا یشوورمن کے دربار میں اس کی ادبی زندگی کازیادہ حصہ گذرا۔ بھوبھوتی تین ڈراموں کا مصنف ہے۔

پہلا ڈراما "مہاویر چرت" (عظیم رام کی سوانح) کے سات ابواب ہیں۔ اس میں راماین کے اہم واقعات سیتا کی شادی سے لے کر راون کی شکست اور رام کی تخت نشینی تک کا احاطہ کیا گیا ہے۔ دوسری تصنیف "مالتی مادھو" ہے۔ یہ ایک گھریلو ڈراما ہے۔ اس کے سات ایکٹ ہیں۔ اس میں مالتی اور مادھو کی داستان عشق بڑے فنکارانہ انداز میں بیان کی گئی ہے۔ راج کمار اور راج کماری دونوں بچپن ہی سے ایک دوسرے کو چاہتے تھے لیکن وہ ایک دوسرے کے نہ ہو سکے۔ اس بنیادی پلاٹ کو لے کر ڈرامے کو آگے بڑھایا گیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ایک اور جوڑے مدنتی اور مکرانند کی متوازی کہانی بھی شامل کر دی گئی ہے۔ تیسری تخلیق "اتررام چرت" ہے۔ اس میں رامائن کے "اترکانڈ" کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ یعنی رام کی زندگی کے اخری واقعات پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس کتاب کے بھی سات ابواب ہیں۔ ان میں رام کی تخت نشینی سے لے کر سیتا کی جدائی اور ملن تک کے تمام واقعات کی تفصیل دی گئی ہے۔ دوسرے ڈراموں کے مقابلہ میں اگرچہ ایکشن کم ہے تاہم یہ حقیقت ہے کہ سسپنس اور کلائمیکس کی پیشکش میں بالخصوص کردار سازی میں بھوبھوتی نے اپنا لوہا منوالیا ہے۔ بعض تنقید نگاروں نے اسے کالی داس سے بھی بڑا فن کار قرار دیا ہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Bhavabhuti – The Great Dramatist"۔ Latest Indian news, Top Breaking headlines, Today Headlines, Top Stories at Free Press Journal