بھوٹان کے قومی اسمبلی انتخابات، 2018ء
بھوٹان میں 18 اکتوبر 2018ء کو قومی اسمبلی کے انتخابات کا انعقاد ہوا۔ انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن بھوٹان کے سربراہ نے بھوٹان کے بادشاہ کی منظوری کے بعد قومی ٹیلی ویژن کے ٹی وی پروگرام کے ذریعے کیا۔ ان انتخابات میں قومی اسمبلی کے 47 ارکان کا چناؤ ہوا۔ انھیں عام انتخابات کا نام بھی دیا گیا ہے۔[2]
| ||||||||||||||||||||||||||||
قومی اسمبلی کی کُل 47 نشستیں اکثریت کے لیے 24 درکار نشستیں | ||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
ٹرن آؤٹ | 71.46[1] | |||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||
|
پہلا مرحلہ
ترمیماس عام انتخابات کے مرحلے سے پہلے 15 ستمبر 2018ء کو ابتدائی انتخابات کا مرحلہ چار متمنی سیاسی جماعتوں کے درمیان میں ہوا۔ جس کے بعد صرف دروک نیامروپ شوگپا اور بھوٹان پیس اینڈ پراسپرٹی پارٹی 18 اکتوبر 2018ء کو عام انتخابات کی اہل تھیں۔ اقتدار میں رہ چکی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی غیر متوقع طور پر پہلے مرحلے ہی سے باہر ہو گئی اور دروک نیامروپ شوگپا نے سب سے زیادہ حاصل کیے۔[3]
دوسرا مرحلہ
ترمیم18 اکتوبر 2018ء کو وسط-بائیں بازو دروک نیامروپ شوگپا (د ن ش) 47 میں سے 30 نشستیں جبکہ دروک فیونسم شوگپا (د پ ش) 17 نشستیں حاصل کر سکی۔[4]
نتائج
ترمیمجماعت | پہلا مرحلہ | دوسرا مرحلہ | |||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
ووٹ | % | ووٹ | % | نشستیں | +/– | ||
دروک نیامروپ شوگپا | 92,722 | 31.85 | 30 | 30 | |||
بھوٹان پیس اینڈ پراسپرٹی پارٹی | 90,020 | 30.92 | 17 | 2 | |||
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی | 79,883 | 27.44 | 0 | 32 | |||
بھوٹان کووین نیام پارٹی | 28,473 | 9.78 | 0 | نئی | |||
کُل | 291,098 | 100 | 310,273 | 100 | 47 | – | |
مندرج ووٹر/ٹرن آؤٹ | 438,663 | 66.36 | 438,663 | 70.73 | – | – | |
ذریعہ: الیکشن کمیشن بھوٹان |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "NA 2018 general election sees a record voter turnout of 71.46%"۔ 19 اکتوبر 2018
- ↑ انڈو ایشین نیوز سروس (19 اگست 2018)۔ "Bhutan announces dates for 3rd general elections"۔ بزنس اسٹینڈرڈ۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 ستمبر 2018
- ↑ Bhutan PM’s party ousted in election دی ہندو، 15 ستمبر 2018
- ↑ "Bhutan voters chooses centre-left DNT in general election"۔ الجزیرہ۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2018