تبادلۂ خیال:بلوچ قبائل
خاصخیلی بلوچ قبیلا خاص +خیلی= خاص گھوڑے سوار فوج کا سپاھی خاص= خصوص خیل=جماعت ۔لشکر,قبیلا,فوج کے لشکر کا سربراہ,خاندان وغیرہ ۔ خاصخیلی اصل ایرانی بلوچ ہیں جو ایران سے حجرت کرکے مکران لسبیلہ اور پھر سندھ میں داخل ہوئے ۔ یہ قبیلا باقی بلوچ قبیلوں کے ساتھ سندھ میں آیا تھا ۔ یہ قبیلا عرب نسل ہے ۔ جیسے کے لفظ بلوص،بلوش ۔پھر ایران بلوچ کہا گیا ۔ جیسے خاصخیلی کو البلوشی بھی کہا جاتا ہے ۔ فارسی اور عربی تاریخ میں خاصخیل کو بلوچ قرار دیا گیا ہے ۔ یہ قبیلا سندھ بلوچستان اور ایران میں آباد ہے ۔ یہ قبیلا سندھ کا سب سے بڑا قبیلہ ہے ۔ یہ قبیلا سندھ میں سندھی سرائیکی اور بلوچی بولتا ہے ۔ بلوچستان میں یہ قبیلا بلوچی اور لاسی بولتا ہے۔ یہ قبیلا ایک جنگجو اور بھادر قبیلا ہے ۔ انگریزوں کے خلاف حر تحریک کا آغاز پیر صاحب پگارا کے ساتھ خاصخیلی نوجوانوں نے شروع کیا ۔ یہ قبیلا فوجی زندگی سے وابستہ تھا ۔ سندھ کے اندر خاصخیلیوں نے سندھ کی سماٹ عورتوں سے شادی کی اور سندھ کو اپنا وطن مانا اور سندھ کے دشمنوں سے لڑتے رہے ۔ سندھ میں خاصخیلی بلوچ اور سماٹ نسل ہے اور بلوچستان میں خاصخیلی بلوچ نسل ہے ۔ بابری بادشاہ نے کہا تھا کہ سب نے میری فتح قبول کی پھر خاصخیلیوں نے میری فتح قبول نہ کی اور یہ بھادر قبیلا ہے ۔ یہ قبیلا ایران کہ بلوچستان میں بلوچی بولتا ہے اور سندھ میں زیادہ تر سرائیکی اور سندھی زبان بولتا ہے اور کچھ جگہ سندھ میں بلوچی بھی بولتا ہے۔ یہ قبیلا بلوچ نسل ہونے کے باوجود سندھ میں سندھی کہلانے میں فخر محسوس کرتا ہے اور بلوچستان اور ایران میں بلوچ کہلاتا ہے ۔ اس قبیلے کی شاخیں درج ذیل ہیں۔ اس قبیلے کے کہیں پاڑے ہیں جن میں مشھور خوشحالاٹی، کلاتھی، وریامانی، مومن، ملک ،طالبانی،وڈیرائی،مکرانی، ، رنکانی،کندرانی،قمبرانی،کوھستانی،پاندیانی ،خصدادی،لاسی، وغیرہ ۔ اس قبیلے کے قدیم سردار ھارون بن ذراع ہے جس کی مزار آج بھی لسبیلہ میں موجود ہے اور اس قبیلے کے موجودہ سردار راجا بابا خاصخیلی ہے جو کہ سردار غلام مصطفیٰ خاصخیلی کے فرزند ہیں۔جام دینار گنگی نے لسبیلی کا اقتدار حاصل کرنے کے لئے نومڑیوں اور خاصخیلی نوجوانوں کی مدد حاصل کی تھی۔ تاریخ کا اگر باریک بینی سے مطالعہ کیا جائے تو ھندوستان کے حاکم سلطان بھلول، سردار سکھا خاصخیلی، حمید خاصخیلی (حصار اور فیروز پوروالے ) کی آپس میں رشتیہ دارٰیاں تھی ۔ مرزا جانی بیگ، میاں غلام شاہ، مرزا حسن کے دور میں دست بدست جنگ میں خاصخیلی دیگر سندھی قبائل کے ساتھ مل کر سندھ کے دشمن سے لڑے ۔ (بحوالہ تحفتہ الکرام، تاریخی معصومی) میر غلام علی تالپر کے دور میں جب کچھ مین قحط پڑا تو کچھ کے لوگوں نے بھوک و بدحالی کی وجہ سے اپنے بچے اناج کے بدلے سندھ میں فروخت کردیے تو میر غلام علی اور نواب فقیر محمد خاصخیلی نے اناج کے ساتھ ان کے بچے بھی واپس کر دیئے ۔ حر تحریک اور خاصخیلی ترميم انگریزوں کے خلاف حر تحریک ( 1896ء) کا مرکز مکھی کا بیلا تھا ۔ پیر صاحب پاگارو نے جو بارھ افراد پر مثتمل ٹیم بنائی تھی اس کے کمانڈر بچو خاصخیلی تھے۔ انھوں نے اپنی بہادری سے انگریزوں کے دانت کھٹے کر دیئے، اور جب حر حملہ کرتے تو پولیس سرکار تھانے چھوڑ کر بھاگ جاتے تھے۔ آخرکار بچو بادشاھ کے والد وریام فقیر اور والدہ سعیدہ کی گرفتاری کے بعد بچو بادشاھ نے اپنی گرفتای پیش کی۔ خود ملکہ وکٹوریہ نے کہا کہ بچو خاصخیلی از دی گریٹ امپورر اف دی مکھی،
طاھر خاصخیلی، فاتح سبزل کوٹ اور بہاولپور تھے۔ (طاھر خاصخیلی نے سبزل کوٹ اور بھاول پور فتح کیا تو میر صاحب نے انھیں نواب کا لقب دیا تھا )
خاصخیلی لوگ ، کراچی کی ساحلی پٹی ، لاڑ تا ٹنٹدو الیھار،حیدرااباد، مٹیاری ، سانگھڑ تک سرائیکی زبان بولتے ھیں۔ جبکہ جنوبی پیجاب میں خاصخیلی سیرایئکی اور بلوچستان میں بلوچی اور لاسی بولتے ہیں ۔
مشہور خاصخیلی شخصیات ترميم ڈول فقیر (سانگھڑ اور ٹنڈوالھیار ) موریو مولا بخش (نڑ بیت کے فنکار) سانول فقیر (بدین ) حاجی خاصخیلی (شاعر ) علی محمد وڈیرائی(شاعر) الہڈنو خاصخیلی (فنکار ) امین خاصخیلی (ادیب) ثانیہ خاصخیلی (سماجی کارکن) سردار غلام مصطفیٰ خاصخیلی خالق ڈنو خاصخیلی (مورخ) خلیفہ وریام فقیر خاصخیلی(رکن سندھ اسمبلی) ممبر سندھ اسمبلی سعید غنی خاصخیلی سردار سکا خان خاصخیلی (حاکم ھندستان)
- شھید بچو بادشاہ خاصخیلی (حر کمانڈر)
- طاھر خاصخیلی (فتح بھاولپور)
- سردار راجا بابا خاصخیلی (چیف سردار)
- سرائی نیاز حسین خاصخیلی (چئرمین (pki)
- میجر دل نواز خاصخیلی (پاک آرمی)
- میجر الطاف حسین خاصخیلی (پاک آرمی)
- کیپٹن میر صدام حسین خاصخیلی (s.s.p)
- روحا خاصخیلی (جج)
- استاد جمن خاصخیلی (مشھور فنکار)
- سجاول خان خاصخیلی۔
- ملک محسن خاصخیلی (ادیب)
- ملیر خاصخیلی (کراچی)
- گلشن خاصخیلی (کراچی)
بلوچ قبائل
ترمیمبلوچ تاریخ کو بلوچ ہی جانتے ہیں براہ مہربانی بلوچ تاریخ کو مسخ نہ کریں. علی جان بلوچ Alijanbot (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 23:25، 8 نومبر 2020ء (م ع و)
بلوچ بنگلانی دریشک ساہنوالا
ترمیمسردار شبیر خان بنگلانی دریشک کا خاندان 1720 سے ساہنوالا میں آباد آ رہےہیں 2401:BA80:A315:A16E:17B4:F92C:DE91:EA29 16:19، 18 فروری 2024ء (م ع و)
سردار شبیر خان بنگلانی دریشک ساہنوالا 03348097744 2401:BA80:A315:A16E:17B4:F92C:DE91:EA29 16:24، 18 فروری 2024ء (م ع و)