خوش آمدید! ترمیم

ہمارے ساتھ سماجی روابط کی ویب سائٹ پر شامل ہوں:   اور  

(?_?)
 
 

جناب جبیر بن محمد حسین شاھد کی خدمت میں آداب عرض ہے! ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اُردو ویکیپیڈیا کے لیے بہترین اضافہ ثابت ہوں گے۔
ویکیپیڈیا ایک آزاد بین اللسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ منصوبۂ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری 2004ء میں عمل میں آیا۔ فی الحال اردو ویکیپیڈیا میں کل 206,116 مضامین موجود ہیں۔
اس دائرۃ المعارف میں آپ مضمون نویسی اور ترمیم و اصلاح سے قبل ان صفحات پر ضرور نظر ڈال لیں۔



 

یہاں آپ کا مخصوص صفحۂ صارف بھی ہوگا جہاں آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں، اور آپ کے تبادلۂ خیال صفحہ پر دیگر صارفین آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں اور آپ کو پیغامات ارسال کرسکتے ہیں۔

  • کسی دوسرے صارف کو پیغام ارسال کرتے وقت ان امور کا خیال رکھیں:
    • اگر ضرورت ہو تو پیغام کا عنوان متعین کریں۔
    • پیغام کے آخر میں اپنی دستخط ضرور ڈالیں، اس کے لیے درج کریں یہ علامت --~~~~ یا اس ( ) زریہ پر طق کریں۔

 


 

ویکیپیڈیا کے کسی بھی صفحہ کے دائیں جانب "تلاش کا خانہ" نظر آتا ہے۔ جس موضوع پر مضمون بنانا چاہیں وہ تلاش کے خانے میں لکھیں، اور تلاش پر کلک کریں۔

آپ کے موضوع سے ملتے جلتے صفحے نظر آئیں گے۔ یہ اطمینان کرنے کے بعد کہ آپ کے مطلوبہ موضوع پر پہلے سے مضمون موجود نہیں، آپ نیا صفحہ بنا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک موضوع پر ایک سے زیادہ مضمون بنانے کی اجازت نہیں۔ نیا صفحہ بنانے کے لیے، تلاش کے نتائج میں آپ کی تلاش کندہ عبارت سرخ رنگ میں لکھی نظر آئے گی۔ اس پر کلک کریں، تو تدوین کا صفحہ کھل جائے گا، جہاں آپ نیا مضمون لکھ سکتے ہیں۔ یا آپ نیچے دیا خانہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔


  • لکھنے سے قبل اس بات کا یقین کر لیں کہ جس عنوان پر آپ لکھ رہے ہیں اس پر یا اس سے مماثل عناوین پر دائرۃ المعارف میں کوئی مضمون نہ ہو۔ اس کے لیے آپ تلاش کے خانہ میں عنوان اور اس کے مترادفات لکھ کر تلاش کر لیں۔
  • سب سے بہتر یہ ہوگا کہ آپ مضمون تحریر کرنے کے لیے یہاں تشریف لے جائیں، انتہائی آسانی سے آپ مضمون تحریر کرلیں گے اور کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔


-- آپ کی مدد کےلیے ہمہ وقت حاضر
محمد شعیب 11:40، 13 جنوری 2023ء (م ع و)

جبیر بن محمد حسین حصاروی ترمیم

سلسلہ نسب: ابو عبداللہ جبیر بن محمد حسین شاہد بن عبد الجبار بن نور محمد بن احمد دین بن نجام الدین بن صلاح الدین قوم پیر مہار راجپوت سلسلہ نسب سیدنا عباس رضی اللّٰہ عنہ سے ملتا ہے ہندوستان میں ضلع حصار تحصیل سرسہ پنڈ بھاگ سر تھا

مناظرہ تقلید ترمیم

مناظرہ       مناظرہ          مناظرہ

اہلِ حدیث      ما بین     دیوبند

امام ابو حنیفہ  ہے

یا

محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم

مناظر اہلِ حدیث: جبیر بن محمد حسین آف لیہ رابطہ نمبر:03064930824

مناظر دیوبند:ابو محمد حنفی آف کراچی

مقلد :آپ کس مسلک سے تعلق رکھتے ہیں ؟

جبیر :بھائی محدثین اور اہل سنت والجماعت کے مذہب کا ماننے والا مسلمان ہوں

دیوبندی: آپ عالم دین ہیں ؟

جبیر: بس ایک طالب علم ہیں

دیوبندی: اہل سنت والجماعت ؟

جبیر: جی الحمدللہ رب العالمین

دیوبندی: کونسا مسلک ؟

جبیر:محدثین والا

دیوبندی: مسلک محدثین کسے کہتے ہیں ‍

جبیر: اصل میں مسلک چلنے کی جگہ کو کہتے ہیں

یعنی جو راستہ محدثین نے اختیار کیا

وہی میرا راستہ ہے

دیوبندی: محدثین کرام کسے کہتے ہیں ؟

جبیر: جو سلف صالحین ہیں بخاری مسلم

شافعی احمد بن حنبل وغیرہ رحمھم اللّٰہ

دیوبندی:ان لوگوں کا کونسا راستہ ہے؟

جبیر: قرآن وسنت والا

جبیر: آپ کون ہیں ؟

دیوبندی: میں اہل سنت والجماعت

حنفی ہوں.

جبیر: حنفی کے آگے دیوبند سے ہیں یا بریلوی سے

: دیوبندی

دیوبندی: ائمہ اربعہ کے متعلق کیا کہتے ہو ؟

جبیر: عابد زاہد امام اور فقیہ

میرے سر کے تاج

دیوبندی: بہت خوب

دیوبندی: اگر کوئی رفع الیدین نہیں کرتا اس شخص کے بارے میں آپ کیا کہتے ہو ؟

جبیر: اگر ایک شخص تحقیق کرتا ہے حق کی جستجو کے لیے انصاف کے ساتھ

اور اس بات پر پہنچتا ہے کہ رفع الیدین نہیں کرنا چاہیے

اور نہیں کرتا

تو کوئی حرج نہیں بلکہ اجر ہے

اجتہاد کی بنا پر

ان شاءاللہ

دیوبندی: تحقیق کا حق کس کو ہے ؟

جبیث: ہر صاحب عقل تحقیق کر سکتا ہے

جو آگ اور پانی میں فرق کرسکتا ہے

دیوبندی: دلیل ؟

جبیر: قرآن کریم میں ہے

افلا یتدبرون القرآن

یاایھا الذین آمنوا اذا جاء کم فاسق فتبینوا

افلا تتفکرون

دیوبندی: تحقیق کرنے والے تحقیق کرتے ہیں

جبیر: پیارے بھائی میں نے بھی یہی کہا ہے کہ جو اپنے ساتھ خیر خواہی چاہتا ہوگا وہی تحقیق کرے گا

مثلاً

اگر ہم نے بازار سے کپڑوں کو خریدنا ہے

یا کوئی اور چیز لینی ہے

اس کی بھی جانچ پڑتال کرتے ہیں

تنبیہ: ہاں جس کو آخرت کی فکر ہوگی

وہ تحقیق کرکے کھرا دین لے گا دیوبندی: دلائل آپ کے پاس نہیں ہے جو آپ کو سمجھ آ رہا ہے آپ اس پر چل رہے ہو

علماء کرام کی رہنمائی میں چلیں حسن ظن رکھ کر

جبیر: ٹھیک ہے

اس میرا کوئی اختلاف نہیں

لیکن جہاں پر ان کی بات رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے مخالف ہوگی وہ چھوڑ دیں

جبیر: کیا مطلب ہے آپ کی اس بات کا ؟

کس ماہر کی مرضی میں چلیں ؟

دیوبندی: شریعت کے ماہر کی مرضی میں چلیں

جبیر: کون ہے شریعت کا ماہر

دیوبندی: اپنے آپ کو جھگڑے اور ضد سے بچائیں جو حق ہے اسے تسلیم کریں

جبیر: حق بتادیں

دیوبندی: ائمہ اربعہ کرا م رحمت اللہ علیہ

بر حق ہیں کسی ایک پیچھے چلو کامیاب ہوجاؤ گے

ان شا ء اللہ

جبیر: اگر میں محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے پیچھے چلوں

جبیر: جن کے پیچھے یہ چاروں امام چلے

قرآن وحدیث پر چلنے والے کو اور کس چیز ضرورت ہے ؟

جب قرآن وحدیث سے ضرورت پوری ہو جائے تو پھر کسی ایک امتی کے پیچھے چلنے کی کیا ضرورت ؟

بھائی ائمہ اربعہ بھی غیر مقلد ہیں

میں ان کی راستے کی پیروی کرنے والا ہوں

وہ نیک لوگ ہیں

جس رستے وہ گزرے وہی جنت کا راستہ ہے ان شاءاللہ

دیوبندی: وہ مجتہد ہیں

تقلید عامی کرتا ہے

کسی اور کو لائیں آپ کے بس کی بات. نہیں ہے

غیر مقلدین بہت ضد کرتے ہیں

جبیر: آپ عامی ہیں

جبیر: آپ تقلید کیوں کرتے ہیں

دیوبندی: آپ تقلید کو کیا سمجھتے ہیں ‍

جبیر: مجبوری

جبیر: آپ تقلید نہیں کرتے ؟

جبیر: مجبوری کی صورت میں کر لیتے ہیں

دیوبندی: مطلب ؟

جبیر: جی ماں نے کہا یہ آپ کا باپ ہے

تو تقلید کرتے ہوئے مان لیا

مجبوری کی صورت ہے

دیوبندی: بغیر تحقیق کے مان لیا ؟

جبیر: جی

دیوبندی: غیر مقلد بیچارہ پس گیا

کیوں تحقیق نہیں کی ؟

جبیر: ائمہ اربعہ نے بھی اس طرح ماں کے کہنے پر تقلید کرتے ہوئے مجبوری کی صورت اپنا باپ جس کو اس کی ماں نامزد کیا مان لیا ایسا کرنے سے وہ بھی غیر مقلد ہی رہے نہ کہ مقلد

دیوبندی: دلیل دو ؟

جبیر: کیا تحقیق کی تھی آئمہ نے اپنی ماں

دیوبندی: غیر مقلد بیچارہ پس گیا

کیوں تحقیق نہیں کی ؟

کونسی مجبوری تھی.. تحقیق کرنا تھا یا نہیں جواب دو ؟

جبیر: ہر ایک کی ماں کو ہی پتہ ہوتا ہے کہ کون اس کے پاس آتا جاتا ہے

یا اللہ کی ذات

کو

اگر کوئی تیسرا ہو تو بتائیں

لہذا ادھر تقلید کے علاوہ چارہ نہیں

دیوبندی: وہ مجھے معلوم نہیں آپ نے بغیر تحقیق کے مان لیا آپ جواب دو

جبیر: اس مسلئہ میں میں مقلد ہوں

لہذا اس دلیل نہیں ہے

کیونکہ اگر دلیل ہو تو پھر انسان تقلید نہیں کرتا

دیوبندی: یعنی آپ نے اس مسلئہ میں تقلید کو بغیر تحقیق کے مان لیا ؟

جبیر: ہاں تحقیق اور تقلید ایک دوسرے کے مخالف ہیں

ائمہ اربعہ نے بھی بغیر تحقیق کے مان لیا

باپ کو ماں کے کہنے پر

دیوبندی: دلیل پیش کریں ؟

جبیر: مقلد کے  پاس دلیل نہیں ہوتی

اور میں اس مسلئہ میں تقلید کررہا ہوں

دیوبندی: آئمہ اربعہ تو مجتہد تھے کیوں نہیں سمجھتے ہو

جبیر: میں نے کب انکار کیا ہے

اس مسلئہ میں انھوں نے تقلید ہے

جبیر: اس باجود بھی غیر مقلد ہیں

تو میں بھی ان کے ساتھ ہوں اس مسلئہ میں

دیوبندی: آپ نے تقلید کو مان لیا ؟

جبیر: مجبوری کی صورت میں

جہاں مجبوری نہیں معذوری نہیں

وہاں تقلید نہیں

دیوبندی: تقلید کے بغیر چارہ نہیں

ضد مت کرو حق کو تسلیم کریں

جبیر: کیوں چارہ نہیں؟

جبیر: رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کافی نہیں؟

ان سے مسائل کا حل نہیں ہوتا؟

ان کی بات مسلئہ حل نہیں کر سکتی؟

دیوبندی: ابھی تو میں نے دلا ئل پیش نہیں کیا آپ شروع میں ہی پس گئے آپ کی شکست ہو گئی بات مت گھمائیں

جبیر: بھائی دلائل کس لیے رکھے ہیں

پیش کریں مسلئہ حل ہو جائے 154.80.84.1 17:49، 18 نومبر 2023ء (م ع و)