خوش آمدید!

ترمیم
ہمارے ساتھ سماجی روابط کی ویب سائٹ پر شامل ہوں:   اور  

(?_?)
 
 

جناب چاکرانی رند نسب نامہ کی خدمت میں آداب عرض ہے! ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اُردو ویکیپیڈیا کے لیے بہترین اضافہ ثابت ہوں گے۔
ویکیپیڈیا ایک آزاد بین اللسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ منصوبۂ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری 2004ء میں عمل میں آیا۔ فی الحال اردو ویکیپیڈیا میں کل 207,541 مضامین موجود ہیں۔
اس دائرۃ المعارف میں آپ مضمون نویسی اور ترمیم و اصلاح سے قبل ان صفحات پر ضرور نظر ڈال لیں۔



 

یہاں آپ کا مخصوص صفحۂ صارف بھی ہوگا جہاں آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں، اور آپ کے تبادلۂ خیال صفحہ پر دیگر صارفین آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں اور آپ کو پیغامات ارسال کرسکتے ہیں۔

  • کسی دوسرے صارف کو پیغام ارسال کرتے وقت ان امور کا خیال رکھیں:
    • اگر ضرورت ہو تو پیغام کا عنوان متعین کریں۔
    • پیغام کے آخر میں اپنی دستخط ضرور ڈالیں، اس کے لیے درج کریں یہ علامت --~~~~ یا اس ( ) زریہ پر طق کریں۔

 


 

ویکیپیڈیا کے کسی بھی صفحہ کے دائیں جانب "تلاش کا خانہ" نظر آتا ہے۔ جس موضوع پر مضمون بنانا چاہیں وہ تلاش کے خانے میں لکھیں، اور تلاش پر کلک کریں۔

آپ کے موضوع سے ملتے جلتے صفحے نظر آئیں گے۔ یہ اطمینان کرنے کے بعد کہ آپ کے مطلوبہ موضوع پر پہلے سے مضمون موجود نہیں، آپ نیا صفحہ بنا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک موضوع پر ایک سے زیادہ مضمون بنانے کی اجازت نہیں۔ نیا صفحہ بنانے کے لیے، تلاش کے نتائج میں آپ کی تلاش کندہ عبارت سرخ رنگ میں لکھی نظر آئے گی۔ اس پر کلک کریں، تو تدوین کا صفحہ کھل جائے گا، جہاں آپ نیا مضمون لکھ سکتے ہیں۔ یا آپ نیچے دیا خانہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔


  • لکھنے سے قبل اس بات کا یقین کر لیں کہ جس عنوان پر آپ لکھ رہے ہیں اس پر یا اس سے مماثل عناوین پر دائرۃ المعارف میں کوئی مضمون نہ ہو۔ اس کے لیے آپ تلاش کے خانہ میں عنوان اور اس کے مترادفات لکھ کر تلاش کر لیں۔
  • سب سے بہتر یہ ہوگا کہ آپ مضمون تحریر کرنے کے لیے یہاں تشریف لے جائیں، انتہائی آسانی سے آپ مضمون تحریر کرلیں گے اور کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔


-- آپ کی مدد کےلیے ہمہ وقت حاضر
محمد شعیب 08:01، 20 فروری 2021ء (م ع و)

چاکرانی قوم کا نسب نامہ

ترمیم

چاکرانی - رند بلوچ قبائلہےجس کا تعلق میرچاکراعظم رند سے منسوب یہ قبیلہ کئ صدیوں کے دیگر مختلف علاقوں میں میں دیگر قبائل کے ذیلی شاخ کے توسط سے وابستہ رہے ہیں اس قبیلے کا کوئی سردار نہیں یہ قبیلہ دوسرے قبائل کے سرداروں کے ماتحت اپنی زندگی بسر کررہے ہیں چاکرانی قبیلہ دراصل رند قبائل کا معتبر قبیلہ ہے اور ماناجاتا ہے کیونکہ میرچاکراعظم رند تمام بلوچ قبائل کے سردار تھے اور انکی نسبت اس قوم کا وجود اور وقار کو اہمیت حاصل ہے پر یہ بات غلط ہے کہ چاکرانی قوم دیگر قبائل کا ذیلی شاخ ہے چاکرانی قوم زیادہ تر بلوچستان میں اور سندھ میں پائے جاتے ہیں چاکرانی قبیلہ درج ذیل قبائل میں موجود ہے.

1. بزدار 2. گشکوری 3. شر 4. بگٹی 5. ڈومبکی 6. مری 7. کھوسہ 8. لاسی درحقیقت اس بات کو علم کسی کو نہیں کہ چاکرانی قبیلہ میرچاکراعظم کے نسبت سے ہے کئی صدیوں کے بات میرچاکراعظم کا خاندان جوکہ سبی سے جنگ رند و لاشار کے سبب ہجرت کر کے پنجاب کا رخ کیا وہی آباد رہے جہاں تک ہر کوئی میرچاکراعظم کے خاندان کا دعویٰ کرتے آئے ہیں لیکن در حقیقت وہ انکے خاندان سے تعلق نہیں رکھتے میرچاکراعظم کے کئی قصہ کہانیاں لکھیں گی جب رند و لاشار کے کئی اسباب بتائے گے لیکن حقیقت میں ان کا دور دور تک کوئی سچائی سے تعلق نہیں میرچاکراعظم کے جنگ رند و لاشار کے ہجرت سے قبل قندھار فوج کے پاس جانے کا واقعہ کافی مشہور ہے کہ. میرچاکراعظم جب کمانڈر قندھار کے پاس گئے تو انکی بیوی ہانی نے اس کو ایک نومولود بچہ دیا جو کہ میرچاکر رند کا بیٹا اللہ بخش تھا جس کی عمر 6 ماہ تھی دیا اور کمانڈر قندھار کے پاس روانہ کردیا اور ساتھ ہی میرچاکر کو کچھ ترقیب بھی بتایا تاکہ وہ سہی سلامت وآپس آئے لہٰذا میرچاکر قندھار کے کمانڈر کے سامنے پیش ہوئے اور عرض کیا کہ کیا وجہ ہے آپ نے مجھے بلا تو کمانڈر قندھار نے جواب دیا میرے بیٹے حیدرخان نادرخان کو تم نے قتل کیا ہے تو میرچاکر قتل سے انکاری ہوا تو کمانڈر قندھار غصہ ہوا تو میرچاکر نے اپنی بیوی ہانی کی باتوں پر عمل کرتے ہوئے بچہ کو ناخن سے کاٹا تو بچہ رونے لگا وجہ ہوچھا گیا تو میرچاکر نے جواب دیا دودھ مانگ رہا ہے جب دودھ دیا گیا تو دوبارہ تحقیقات کا عمل شروع ہو تو میرچاکر نے وہی عمل دوہرایا بچہ رونے لگا پھر رونے کی وجہ دریافت کیا گیا میرچاکر نے جواب دیا کہ دودھ میں پانی ڈالنے کے لئے رو رہا ہے جب دودھ میں پانی ملایا گیا پھر بات آگے بڑھایا گیا تو پھر وہی عمل میرچاکر نے کیا بچہ پھر رونے لگا بچے کے رونے کا آواز سن کر کمانڈر قندھار کا غصہ کم ہوتا اور وہ اس کے رونے کی سبب پوچھتا تو میرچاکر نے کہا کہ وہ دودھ سے ہانی الگ کرنے کے لیے رو رہا تو کمانڈر قندھار کو غصہ آیا کہ یہ کیسے ممکن ہے تو میرچاکر نے جواب دیا کہ اسکی ماں دودھ سے پانی الگ کرتی ہے تو وہ حیران کن انداز سے میرچاکر کو جانے کی اجازت دی اور صبح دوبارہ آنے کا کہا میرچاکر جیسے وآپس ہوئے تو میر بیورغ خان کے ساتھ اپنے خاندان اور چند دیگر جو انکے نزدیکی رشتہ دار تھے کو لیکر رات کے وقت سبی سے ہجرت کی اور پنجاب کا رخ کیا کہا جاتا ہیکہ میرچاکر کے خاندان ہے اور وہ پنجاب کچے کے علاقے میں مقیم ہوئے تھے لہذا کچھ عرصہ کے بعد میرچاکر نے کمانڈر میربیورغ خان کو اپنے خاندان کے پاس چھوڑ کر کمانڈر بخشو و دیگر کے ساتھ اپنا رخ اوکاڑہ کے جانب کیا اور وہی انکی آخری آرام گاہ بھی ہے. اور چاکرانی قبیلہ میرچاکر کے بعد اب تک اپنا کوئی سردار نہیں دیگر سرداروں کے پاس مہاجروں کی طرح زندگی بسر کررہے ہیں چاکرانی رند نسب نامہ (تبادلۂ خیالشراکتیں) 08:05، 20 فروری 2021ء (م ع و)